دارالحکومت آندھرا پردیش کی تعمیر میں لینڈ پولنگ رکاوٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-04

دارالحکومت آندھرا پردیش کی تعمیر میں لینڈ پولنگ رکاوٹ

وجئے واڑہ/نئی دہلی
پی ٹی آئی
آندھرا پردیش وجئے واڑہ کے قریب نئے دارالحکومت کی13500کروڑ روپے کے تخمینی مصارف سے تعمیر کا منصوبہ بنارہا ہے ، تاہم کسانوں کے ساتھ لینڈ پولنگ مسائل کے باعث رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں ۔ حکومت آندھرا پردیش نے دارالحکومت امراوتی میں قائم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جو وجئے واڑہ سے80کلو میٹر دور اور قدیم ستوا ہنا راجاؤں کا مرکزاقتدا رتھا۔ عوامی شعبہ کی کمپنی نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن کے علاوہ سنگا پور کی فام کے ساتھ کامکرنے کا منصوبہ بنایا گیا ۔ 33ہزار ایکر اراضی جس میں بیشتر اراضی زراعت کی ہے، حکومت نے گنٹور اور کرشنا ساحلی اضلاع کے کسانوں سے حاصل کی ہے ۔ یہاں پر نیا سکریٹریٹ اور لیجسلیچر کامپلیکس، اسمبلی ، کونسل ، راج بھون اور ملازمین کے لئے اقامتی کوارٹرس تعمیر کئے جائیں گے۔ ایک سینئر عہدیدار کے بموجب حکومت، حصول اراضی کی کوشش کرے گی ، اگر تمام کسان معاہدات کے لئے تیار نہ ہوں عالمی معیارات کے مطابق دارالحکومت کے قیام کے لئے2ملین امریکی ڈالر کی ضرورت ہے۔ دارالحکومت80کلو میٹر احاطہ پر پھیلا ہوا ہوگا۔ عہدیدار نے کہا کہ اگر اراضی معاملات طے نہیں کئے گئے تو کام کے آغاز میں تاخیر ہوسکتی ہے ۔ ربط پیدا کرنے پر کمشنر کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی سریکانت ناگو لاپلی نے یہ کہتے ہوئے تعمیری مصارف بتانے سے انکار کردیا کہ ہنوز کام جاری ہے ۔ ان کے بموجب سنگا پوری فرم کو شہر کے ماسٹر پلان کی تیاری اور ماسٹر ڈیولپر کی شناخت کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ معاہدہ کے مطابق سنگا پور فرم ماسٹر پلان مفت فراہم کرے گی ۔ وہ ہمارے لئے ماسٹر ڈیولپرس کی بھی شناخت کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے تا حال ماسٹر ڈیولپر کے مسئلہ پر ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ انفراسٹر کچر کارپوریشن آف آندھرا پردیش اور انٹر نیشنل انٹر پرائزسنگا پور نے یادداشت مفاہمت پر دستخط کی ہے ، جس کے بموجب دونوں فریقین ماسٹر پلاننگ ، ڈیولپمنٹ اور آندھرا پردیش کے جدید دارالحکومت کی تعمیر میں تعاون کریں گے ۔ وہ اسمارٹ کیپٹل سٹی بنائیں گے ، جہاں کی معیشت مستحکم ہوگی ، ٹرانسپورٹ اور لوجسٹک نیٹ ورک بھی موثر ہوگا ۔7,325مربع کلو میٹر کیپٹل ریجنل پلان اور دارالحکومت کے لئے بنائے گئے تین مرحلہ کے ماسٹر پلان کا پہلا حصہ ہوگا ۔ ریاستی حکومت نے حال ہی میں بتایا کہ جون تک ماسٹر دارالحکومت کے لئے ماسٹ رپلان تیار ہونا چاہئے ۔ اگرچہ کہ شیڈول کے مطابق دستاویزات تیار کئے گئے ہیں اصل حقیقت مختلف ہی نظر آتی ہے ۔ کیونکہ جن کسانوں نے ابتداء میں دارالحکومت کے لئے اپنی اراضی دینے رضامندی ظاہر کی تھی انہوں نے حکومت کے ترقیاتی معاہدہ پر تا حال دستخط نہیں کئے ہیں۔
سابق وزیر وی شوبھنا دیشوراؤ، اعزازی صدر کیمپٹل ریجن فارمرس اینڈ فارم لینڈ ویلفیئر اسوسی ایشن نے الزام لگایا کہ حکومت کی مشنری اراضی حاصل کرنے کسانوں کو دھمکیاں دے رہی ہے ۔ موجودہ حکومت کے بعض وزراء موجودہ کیپٹل ریجن میں کیمپ کئے ہوئے ہیں اور کسانوں سے رضا مندی مکتوبات حاصل کرنے دباؤ کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں ۔ انہوں نے دھمکی دی ہے کہ نئی حصول اراضی بل کے تحت حکومت ان کی اراضی حاصل کرلے گی اور اگر وہ رضا کارانہ طور پر آگے نہ آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں غیر زرعی اراضی کی کثیر مقدار دستیاب ہے ۔ جس کو استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو چاہئے کہ چیئرمین سنٹر فارپالیسی ریسرچ کے سی سیواکرشنن کی قیادت میں ریاستی دارالحکومت کے لئے قائم کی گئی کمیٹی کے نظریات پر غور کیاجائے ۔ ایسے ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس نے تلگو دیشم حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دارالحکومت کی تشکیل پر شیوا راما کرشنن رپورٹ کا جائزہ لے تاکہ علاقائی عدم توازن کا تدارک ہو ۔ پارٹی ترجمان سیتا رام نے الزام لگایا کہ ہم دارالحکومت کی تشکیل کے خلاف نہیں ہیں اور نہ کسی خصوصی علاقہ کی بات کررہے ہیں ، تاہم جس انداز میں ریاستی حکومت شیوا راما کرشنن جیسے ماہر کی داخل کردہ رپورٹ کو پس پشت رکھتے ہوئے سیاسی و تجارتی امور کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کسانوں سے30ہزار ایکر زر خیر اراضی حاصل کررہی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے ۔سی آر ڈی اے سربراہ نے کہا کہ حکومت کو کم تعداد میں کسانوں سے اراضی حاصل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے اگر کسانوں کی کثیر تعداد نے ترقیاتی معاہدہ پر دستخط کرنے رضا مندی ظاہر کردی ہے ۔ حکومت نے7ہزار ایکر اراضی کے لئے ترقیاتی معاہدہ پر دستخط کردئیے ۔ مشہور جہد کار انا ہزارے نے چیف منسٹر آندھرا پردیش کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ دارالحکومت کے لئے زر خیر اراضی کے حصول کو ترک کریں۔ حکومت چاہتی ہے کہ جدید طرز کا دارالحکومت تعمیر کیاجائے جو غریب لوگوں کے لئے بھی سہولت بخش ہو ۔ پہلے مرحلہ میں پلان کے تحت پورے علاقہ کو معاشی طور پر ترقی دینے کی تجویز بنائی گئی ہے ۔ منصوبہ کے تحت طویل میعادی معاشی منصوبے موجودہ ٹاؤنس اور شہروں کے لئے اندرون دارالحکومت بنائے گئے ہیں لہذا مستقبل کا آندھرا پردیش کا دارالحکومت ترقی یافتہ ہوگا ۔ نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن( این بی سی سی) مرکزی وزارت شہری ترقیات کے تحت کام کرنے والاادارہ ہے ۔ جس نے تفصیلی پراجکٹ رپورٹ13,500کروڑ کے مصارف سے عوامی انفراسٹرکچر کے لئے تیار کی ہے ۔ این بی سی سی کے ذرائع نے بتایا کہ رپورٹ حکومت آندھرا پردیش کو نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے پیش کردی گئی ہے ۔ نئے دارالحکومت کے نمایاں خدو خال سے متعلق پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں ساحل کے علاقوں کو ترقی دی جائے گی ۔ حکومت آندھرا پردیش کے ذرائع کے بموجب نیا دارالحکومت جنوبی ایشیا کے لئے باب الداخلہ ہوگا جہاں کارپوریٹ ایم این سی فرمس کے دفاتر ہوں گے ۔ ذرائع نے ادعا کیا کہ ہم ایسے دارالحکومت کی تلاش کررہے ہیں جو سنگا پور ، ٹوکیو ، جرمنی اور نیویارک کے مشترکہ خصوصیات رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نیویارک اور جرمنی سے معلومات حاصل کی ہیں ، کیوں کہ یہ امریکہ کا مشہور ترقیاتی مرکز ہے اور جرمنی بھی ترقی یافتہ ٹکنالوجی رکھتا ہے ۔ بڑی تعمیری کمپنیوں کے ماہرین کے بموجب60ہزار مربع کلو میٹر پر نئے دارالحکومت کے لئے عالمی طرز کا انفراسٹرکچر قائم کیاجاسکتا ہے ۔

Andhra Pradesh capital issue hit land pooling roadblock

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں