پی ٹی آئی
قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کے بعد واپس ہونے والے مہاراشٹرا کے 5نوجوانوں کو مبینہ طور پر ایک افغان تاجر نے اس تنظیم میں شامل ہونے کے لئے ذہن سازی کی تھی ۔ این آئی اے نے اس کیس میں افغانستان کو مذکورہ شخص کی تفصیلات فراہم کرنے کی خواہش کرتے ہوئے ایک مکتوب روانہ کیا ہے۔ افغان شہری جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہندوستان میں خشک میوہ جات کا کاروبار کرتا ہے ، اور مبینہ طور پر کلیان کے چار نوجوانوں کو آئی ایس میں شامل ہونے کے لئے تیار کیا ۔ این آئی اے نے جب گزشتہ سال نومبر میں ترکی سے ہندوستان بھیجے گئے اریب مجید کو گرفتار کیا۔ تب یہ شخص پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا ۔ ذرائع کے مطابق افغانستان کو بھیجے جانے والے مکتوب کو وزارت داخلہ کی منظوری مل گئی ہے اور مجاز عدالت کی جانب سے اس ہفتہ جاری کردئیے جائیں گے ۔ این آئی اے نے افغانستان کی حکومت سے اس شخص کے پتہ کی توثیق اور بینک اکاؤنٹ کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ میوہ تاجر کے کال ریکارڈس بھی حاصل کئے جارہے ہیں ۔ مجید کو عراق سے واپسی پر گرفتار کتے ہوئے قانون انسداد غیر قانونی سر گرمیاں کی دفعہ18,16اور20آئی پی سی کی دفعہ125کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ مجید عراق میں تقریباً6ماہ گزارنے کے بعد28نومبر کو ممبئی واپس لوٹا تھا جس کے فوری بعد سیکوریٹی ایجنسیوں نے اسے گرفتار کرلیا۔ مجید کے بشمول کلیان کے4نوجوان عراق کے مذہبی مقامات کا دورہ کرنے والے ایک وفد کے ساتھ روانہ ہوئے تھے اور بعد میں ٹیم سے الگ ہوکر داعش میں شامل ہوگئے تھے ۔
NIA looking for Afghan national in ISIS case of Mumbai youths
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں