مرکزی حکومت آندھرا پردیش پر زیادہ مہربان - ریاستی وزیر پنچایت راج کے ٹی آر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-04

مرکزی حکومت آندھرا پردیش پر زیادہ مہربان - ریاستی وزیر پنچایت راج کے ٹی آر

حیدرآباد
پی ٹی آئی
تلنگانہ کی تشکیل کے پہلے یوم تاسیس سے ایک ماہ پہلے ٹی آر ایس حکومت کے کلیدی وزیر نے ٹی راما راؤ نے این ڈی اے کی حلیف جماعت تلگو دیشم کی زیر قیادت آندھرا پردیش حکومت پر زیادہ مہربان ہونے پر نریندر مودی حکومت سے ناراضگی کا اظہار کیا ۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر و ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے فرزند نے پی ٹی آئی سے کہا"مرکز نے تلنگانہ کو آئی اے ایس عہدیداروںکا اس کا حصہ دینے کے لئے تقریبا نو ماہ کا عرصہ لگادیا۔ ہائی کورٹ کی تقسیم ابھی نہیں ہوپائی ہے جب کہ ریاستی حکومت کے ملازمین کی تقسیم کا کام مرکز کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی جانب سے ہنوز نہیں کیا گیا ۔ اگر مرکزی حکومت مزید تھوڑا مددگار ہوتی تو ہم مزید بہتر کام کرسکتے تھے ۔"ریاستی حکومت 2جون کو اپنا ایک سال مکمل کررہی ہے ۔ اسی دن آندھرا پردیش کی تقسیم کرتے ہوئے تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی ۔ ریاستی وزیر پنچایت راج کے ٹی راما راؤ نے اس احساس کا بھی اظہار کیا کہ تلنگانہ اور بقیہ آندھرا پردیش کے درمیان دریا کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر تصادم فطری ہے۔ انہوں نے کہا"کرناٹک ، ٹاملناڈو اور مہاراشٹرا کے علاوہ اس وقت کے غیر منقسم آندھرا پردیش میں ایسے مسائل تھے۔ یہ غیر فطری نہیں ہیں۔ جب تقسیم کا عمل ہوتا ہے تو بعض مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ جب گزشتہ سال ہد ہد طوفان کے زیر اثر آندھرا پردیش رہا تو تلنگانہ نے20کروڑ روپے مالیت کے برقی آلات کی سربراہی کے زریعہ اس کی مدد کی۔ تلنگانہ ریاست اس طرح کی ہے۔ ہم ہمارے تمام پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں ۔ ریاست کی تقسیم کے بعدمسائل فطری بات ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ جس کی4۔16فیصد آبادی شہروں اور ٹاون میں رہتی ہے ، بقیہ آندھرا پردیش کو اپنا حریف نہیں مانتی ۔ انہوں نے کہا میں آندھرا پردیش کے ساتھ کوئی مسابقت نہیں چاہتا ۔ اگر ہمیں مقابلہ کرنا ہے تو گجرات ، مہاراشٹرا ، کرناٹک اور ٹاملناڈو ہیں۔ یہ ریاستیں ایسی ہیں جن کے خلاف ہم مقابلہ کررہے ہیں ۔"
کے ٹی آر نے کہا کہ حکومت اپنے پہلے سال کے مظاہرہ سے مطمئن ہے ۔ ریاست کا ایک کارنامہ یہ ہے کہ ریاست جس میں برقی کی کمی تھی، صنعتوں ، زرعی شعبہ اور گھریلو صارفین کو شدید ترین گرما میں بلا وقفہ برقی کی سربراہی کی جارہی ہے ۔ غیر منقسم آندھرا پردیش کے آکری چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کے دورمیں تلنگانہ کے بارے میں کئی غلط پیش قیاسیاں کی گئیں۔ ایک واحد شخص جس کا مستقبل تاریک ہوگیا وہ کوئی اور نہیں بلکہ کرن کمار ریڈی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ تلنگانہ بہتر ہے ۔ تلنگانہ کا مستقبل تابناک ہے ۔ پریشان حال کسانوں سے ملاقات کے لئے اس ماہ کے اواخر میں کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کے مجوزہ دورہ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے دن گن چکی ہے اور یہ ایک ایسی دوا کی طرح ہے جس کی مدت کار آمد ختم ہوچکی ہے۔ ملک کے عوام اس سے اوب گئے ہیں ۔ میں نہیں سمجھتا کہ کانگریس کی تلنگانہ میں کوئی امید ہے ۔

NDA more generous to Andhra Pradesh: Telangana government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں