مودی جن پنگ ملاقات - باہمی اعتماد اور سرحدی تنازعہ میں اضافہ پر بات چیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-15

مودی جن پنگ ملاقات - باہمی اعتماد اور سرحدی تنازعہ میں اضافہ پر بات چیت

شیان
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریند رمودی نے آج اس شمال مغربی شہر سے جو صدر چین شی جنگ پنگ کا آبائی ٹاؤن ہے ، اپنے سہ روزہ دورہ چین کا آغاز کیا ۔ انہوں نے شی جن پنگ کے ساتھ سرحدی مسئلہ پر باہمی اعتماد میں اضافہ پر مرکوز بے حد اہم بات چیت بھی کی ۔ گزشتہ سال عہدہ کا جائزہ لینے کے بعد اپنے پہلے دورہ چین کے موقع پر مودی کا شی نے گرمجوشانہ استقبال کیا۔ شی جن پنگ نے پروٹول کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بیرونی مہمان کا بیجنگ کے باہر استقبال کیا۔ گزشتہ سال مودی نے بھی ایسی ہی خیر سگالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہلی کے بجائے اپنے آبائی ٹاؤن احمد آباد میں چینی صدر کا استقبال کیا تھا۔ ایک ایسے وقت جب کہ باہمی گرمجوشی نمایاں تھی، مودی نے چین کی جانب سے ایک معاشی راہداری میں جو پاک مقبوضہ کشمیر سے ہوکر گزرتی ہے ، تقریبا 46بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا مسئلہ اٹھایا ، جس پر ہندوستان نے احتجاج کیا تھا۔ اس سرمایہ کاری کا گزشتہ ماہ شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے موقع پر اعلان کیا گیا تھا۔ مودی نے ایک اور اہم مسئلہ بھی اٹھایا جو ارونا چل پردیش کے شہریوں کو چین کی جانب سے اسٹیپلڈویزا(Stapled visas)سے تعلق رکھتا ہے ۔ چین کا دعویٰ ہے کہ ارونا چل پردیش جنوبی تبت کا ایک حصہ ہے ، حالانکہ ہندوستان نے اس دعویٰ کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔ معتمد خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ دونوں قائدین کے درمیان پیچیدہ مسائل پر اہمیت کی حامل با ت چیت ہوئی جن میں سیاست ، معیشت اور دہشت گردی، اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور نیو کلیر سپلائزس گروپ میں ہندوستان کی رکنیت جیسے مسائل کا احاطہ کیا گیا ۔ انہوں نے سوالات کا جواب دئیے بغیر90منٹ طویل بات چیت کے بارے میں میڈیا کو تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ سیاسی محاذ پر باہمی اعتماد کو بڑھانے اور اتفاق رائے پیدا کرنے پر کافی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں قائدین نے سرحدی مسئلہ، امن و امان اور بین سرحدی دریاؤں کے مسئلہ پر بات چیت کی ۔ دونوں بڑے ایشیائی ممالک کے مابین باہمی تعلقات میں سرحدی مسئلہ ایک رکاوٹ بنا ہوا ہے اور دونوں ہی خصوصی نمائندوں کی بات چیت کے ذڑیعہ اس کی یکسوئی کی کوشش کرہے ہیں۔ خصوصی نمائندوں نے اب تک بات چیت کے18دور منعقد کئے ہیں ۔ ملاقات کے دوران جو مودی اور طاقتور ترین جن پنگ کے درمیان تیسری ملاقات ہے ، ماحول کے بارے میں دریافت کرنے پر جئے شنکر نے کہا کہ ماحول بہت ہی آرام دہ(خوشگوار تھا) ۔معاشی محاذ پر مودی اور شی جن پنگ نے تجارتی خسارہ اور اسے ختم کرنے کے طریقوں کے بارے میں بات چیت کی ۔ 38بلین امریکی ڈالرکا یہ خسارہ چین کے حق میں ہے ۔ جئے شنکر نے بتای اکہ انہوں نے تجارتی ماحول اور اصلاحات کے چیلنجس پر بھی گفتگو کی ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ نے آج ڈیڑھ گھنٹے کی سربراہی اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان پیچیدہ مسائل پر کھل کر بات چیت کی اور مذاکرات کا زور باہمی اعتماد بڑھانے پر رہا۔ معتمد خارجہ ایس جئے شنکر نے صحافیوں کو بتایا کہ دوستانہ ماحول میں ہوئے اس سربراہی اجلاس کے دوران باہمی اور علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے مسائل پر دونوں رہنماؤں نے بیباکی سے تبادلہ خیال کیا ۔ بات چیت میں سرحدی مسئلہ کے آر پار بہنے والی ندیوں کے مسئلے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جئے شنکر نے کہا کہ کابل اور کراچی میں ہوئے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے پس منظر میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی سے نمٹنے کے طور طریقوں پر اپنی تجاویز پیش کیں ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان رابطے سے متعلق معاملات اور کاروباری توازن ٹھیک کرنے کے بارے مٰں بھی مثبت بات چیت ہوئی ۔ حال میں نیپال میں آئے تباہ کن زلزلے اور اس کے بعد ہندوستان اور چین کی حکومتوں کی طرف سے دکھائی گئی تیاری اور باہمی تال میل کا بھی ذکر سربراہی اجلاس میں ہوا۔ دونوں ممالک کے سربراہ رہنماؤں کی اس بات چیت سے کل بیجنگ میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی قیادت میں ہونے والی بات چیت کا ایجنڈہ بہت حد تک واضح ہوگیا ہے ۔

Modi, Xi discuss ways to increase trust, peace on border

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں