کالا دھن بل لوک سبھا میں منظور - اراضی بل لوک سبھا میں پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-12

کالا دھن بل لوک سبھا میں منظور - اراضی بل لوک سبھا میں پیش

نئی دہلی
پی ٹی آئی
لوک سبھا نے آج بیرونی ملکوں میں جمع کالے دھن کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے ایک بل منظور کرلیا ہے اور حکومت نے ان اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے کہ ا س مجوزہ سخت قانون کے تحت بے قصور افراد کو ہراساں کیاجائے گا۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے یہ بل پیش کیا۔ اس بل کے تحت خاطیوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس بل کو زبانی ووٹ سے منظور کرلیا گیا اور اپوزیشن نے بھی اس کی تائید کی ۔ بل کے تحت بیرونی ملکوں میں کالا دھن رکھنے پر120فیصد جرمانہ کے ساتھ ساتھ فوجداری مقدمہ چلاتے ہوئے سزا دینے کی گنجائش ہے ۔ غیر معلنہ بیرونی دولت اور اثاثہ جات بل2015کو لوک سبھا میں پیش کرتے ہوئے جیٹلی نے اپوزیشن سے کہا کہ وہ اس بل کی منظوری میں سر د مہری پیدا نہ کریں ۔ انہوں نے اس بل کی سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے اپوزیشن کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قانون سازی میں رکاوٹ سے سمندر پار غیر قانونی دولت جمع کرنے والوں کو کسی اور خفیہ جگہ اپنی دولت جمع کرنے کا موقع حاصل ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد جو اپنے آپ کو اس قانون کی زد میں آنے سے بچانا چاہتے ہیں ان کے لئے ایک راہ ہے کہ وہ دو مرحلوں میں اپنی دولت کو آشکار کریں اور30فیصد ٹیکس ، اور30فیصد جرمانہ ادا کریں ۔ اس دوران کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ وہ کالے دھن بل کی مخالف نہیں ہے ۔ پارٹی نے اس بل کو راجیہ سبھا کی اسٹینڈنگ کمیٹی سے رجوع کرنے پر زور دیا اور کہا کہ بنیادی طور پر یہ ایک فوجداری بل ہے جس میں ٹاڈا جیسی شقیں شامل ہیں۔

متنازعہ حصول اراضی بل آج اپوزیشن کے شدید احتجاج کے درمیان لوک سبھا میں پیش کردیا گیا ۔ اپوزیشن اسے مخالف کسان اقدام سے تعبیر کیا ۔ کانگریس اور چند دیگر جماعتوں نے اس کے خلاف واک آؤٹ کردیا۔ اسپیکر سمترا مہاجن کی جانب سے کانگریس، ٹی ایم سی، بی جے ڈی ، بایاں بازو اور دیگر جماعتوں کے استدلال کو مسترد کردئیے جانے کے بعد حکومت نے ایوان میں بل پیش کردیا ۔ ان پارٹیوں نے استدلال کیا تھا کہ اسی طرح کا اقدام راجیہ سبھا میں زیر التوا ہے ۔ چنانچہ یہ بل ایوان زیریں میں پیش نہیں کیاجاسکتا ۔ مہاجن نے اس پر کہا کہ ایک ہی مضوع پر لوک سبھا میں منظورہ بل راجیہ سبھا مین زیر التوا رہنے پر اس بل کو متعارف کروانے پر پابندی کا کوئی قاعدہ نہیں ہے ۔ اپوزیشن نے بل کی پیشکشی کی زبردست مخالفت کی ۔ اسپیکر نے ایوان میں رائے دہی کے لئے بل کی پیشکشی کی اجازت دی۔ رائے دہی سے قبل احتجاجی کانگریس کے ارکان نے دیگر جماعتوں کے ساتھ صدر کانگریس سونیا گاندھی کی قیادت میں ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ نعرے لگاتے ہوئے چند ارکان کو بل کے خلاف پلے کارڈ لہراتے ہوئے دیکھا گیا ۔ رائے دہی کے بعد "حق منصفانہ معاوضہ و شفافیت برائے حصول اراضی' باز آباد کاری وبحالی( ترمیمی) دوسرا بل 2015" وزیر دیہی ترقیات بیریندر سنگھ نے پیش کیا۔ حکومت حصول اراضی پر دو مرتبہ آرڈیننس جاری کرچکی ہے کیونکہ پہلے آرڈیننس کی تبدیلی کے لئے پیش کردہ بل پارلیمنٹ میں منظور نہیں ہوا ۔ کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اسپیکر کو اختیار ہے لیکن ان اختیارات کا عادلانہ طور پر استعمال ہونا چاہئے اور بل پیش کرنے کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے حکومت پر سرمایہ داروں اور کارپوریٹ گھرانوں کے مفادات کی خدمت کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ بل کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے ۔ این ڈی اے حکومت کی حلیف سوابھیمانی پکشا پارٹی کے راجو شیٹی نے بھی یہ کہتے ہوئے بل کی مخالفت کی کہ منظوری والی دفعہ ختم کردی گئی ہے ۔
اراضی بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے رجوع کیاجائے گا
ایک ایسے وقت جب کہ حکومت کو راجیہ سبھا میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اتفاق رائے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں ۔ متنازعہ اراضی بل کو امکان ہے کہ پارٹی کے ایوانوں کے مشترکہ کمیٹی سے رجوع کیا جائے گا اور جی ایس ٹی بل ایوان بالا کی سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے گا ۔ پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت اس سلسلہ میں فیصلہ کو قطعیت دینے کے بعد پارلیمنٹ کو رسمی طور پر مطلع کرے گی ۔ منگل کی صبح بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں ان دو مسائل کے بارے میں فیصلہ کیاجائے گا۔

Lok Sabha passes bill to deal with black money stashed abroad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں