غیر محسوب اثاثہ جات مقدمہ میں جیہ للیتا بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-12

غیر محسوب اثاثہ جات مقدمہ میں جیہ للیتا بری

بنگلورو
پی ٹی آئی
سابق چیف منسٹر ٹاملناڈو جیہ للیتا کی سیاسی قسمت ایک بارپھر عروج کی طرف گامزن ہوتی نظر آرہی ہے جب کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے جج نے غیر محسوب اثاثہ جات کے مقدمہ میں سماعتی عدالت کی جانب سے انہیں خاطی قرار دئیے جانے کے فیصلہ کو کالعدم قرار دے دیا ہے ۔ خصوصی عدالت نے جو سابق چیف منسٹر اور ان کے دیگر تین معاونین کو چار سال قید سادہ کے خلاف اپیل کی سماعت کررہی ہے، آج کھچا کھچ بھرے کمرہ عدالت میں یہ فیصلہ سنایا۔ جسٹس سی آر کمار سوامی نے ان کو تمام الزامات سے بری کردیا ہے جو جیہ للیتا کی ایک بڑی کامیابی ہے ۔ جسٹس کمار سوامی نے 950صفحات پر مشتمل فیصلہ کا اصل حصہ پڑھ کر سنایا جس کے ساتھ ہی احاطہ عدالت میں انا ڈی ایم کے وکلا کی فوج اور بے شمار حامیوں نے جوش و مسرت کا اظہار کیا۔ تاریخی ہائی کورٹ عمارت میں اور اس کے اطراف آج کے مقدمہ کے سلسلہ میں سخت ترین سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ جیہ للیتا کے خلاف فیصلہ آنے کی صورت میں ان کے حامیوں کی جانب سے گڑ بڑ کے اندیشہ کے پیش نظر سٹی پولیس نے پہلے ہی ہائیکورٹ کے اطراف ایک کلو میٹر کے علاقہ میں امتناعی احکام نافذ کردئیے تھے ۔ عدالت نے صرف وکلاء اور میڈیا کے نمائندوں کو داخل ہونے کی اجازت دی تھی ۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ12مئی کی مہلت سے صرف ایک دن قبل سامنے آیا ہے ۔ خصوصی سرکاری وکیل بی وی آچاریہ اور جیہ للیتا کے وکیل بی کمارنے منتظر میڈیا کے روبرو عدالت کے فیصلہ کی توثیق کی ۔ کمار نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے آج اپنا فیصلہ سنایا جس میں جیہ للیتا اور دیگر تین ملزمین کو غیر محسوس اثاثہ جات کے مقدمہ میں بری کردیا ہے ۔ آج کے فیصلہ سے سابق ڈی ایم کے حکومت کی جانب سے شروع کردہ مقدمہ خارج ہوجاتا ہے ۔ اس مقدمہ نے تقریبا18برسوں کے دوران کئی موڑ اختیار کئے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے اسے کرناٹک منتقل کیا گیا جہاں سماعتی عدالت کے جج الفریڈ ڈی سنہا نے جیہ للیتا کو چار سال قید کی ساز اور100کروڑ روپے کا بھاری جرمانہ ادا کرنے کا فیصلہ سنایا۔ غیر محسوب اثاثہ جات کے مقدمہ میں قصور وارقرار دئیے جانے کے نتیجہ میں جیہ للیتا چھ سال کے لئے انتخابات میں حصہ لینے کے حق سے محروم ہوگئیں ۔ اس فیصلہ نے جیہ للیتا کو زبردست دھکا پہنچایا جب کہ انہیں چیف منسٹر کا عہدہ بھی چھوڑنا پڑا اور اسمبلی کی نشست سے دستبردار ہونا پڑا۔ چار سال قبل ان کی پارٹی انا ڈی ایم کے نے بھاری اکثریت سے حکومت بنائی تھی ۔ ٹاملناڈو میں اسمبلی انتخابات آئندہ سال منعقد ہونے والے ہیں۔ ایسے میں یہ فیصلہ جیہ للیتا کے لئے نہ صرف قانونی بلکہ سیاسی اعتبار سے بھی بہت بڑی راحت ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف استغاثہ کی اپیل کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کمار نے ریمارک کیا کہ جہاں تک ہم سمجھتے ہیں یہ مقدمہ ختم ہوچکا ہے ۔ اس فیصلہ کے خلاف کوئی بھی اپیل غیر ضروری اور رقم کا ضیاع ہے ۔ احاطہ عدالت میں انا ڈی ایم کے کے کئی سرکردہ قائدین موجود تھے ۔ انہیں ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ احاطہ عدالت میں ہی انہوں نے نعرے لگاتے ہوئے فیصلہ کا خیر مقدم کیا۔
چینائی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب غیر محسوب اثاثہ جات کیس میں کرناٹک ہائیکورٹ کی جانب سے انہیں بری کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے انا ڈی ایم کے سربراہ جیہ للیتا نے آج کہا کہ اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے اور عہد کیا کہ وہ ٹاملناڈو عوام کی بہبود کے لئے خدمات جاری رکھیں گی ۔ بری کئے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی اپنے پہلے رد عمل میں ٹاملناڈو کے قد آور لیڈر نے کہا کہ آج کے فیصلہ سے انہیں بے حد اطمینان و سکون ملا ہے ۔ اس سے ان کا ذہن کا بوجھ ہٹ گیا ۔ سیاسی دشمنوں نے ان پر جو الزامات لگائے تھے اس کے داغ دھل گئے ۔ اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا تھا۔ یہ ٹاملناڈو کے عوام کی دعاؤں کے نتیجہ میں خدا کی طرف سے عطا کردہ نعمت ہے ۔ وہ اس فیصلہ کو اپنی ذاتی کامیابی نہیں سمجھتیں بلکہ عدل و انصاف قائم ہوا ، دھرم کی جیت ہوئی اور یہ ثابت ہوا کہ سازشوں کی کامیابی ہمیشہ عارضی ہوتی ہے۔ بالآخر کامیابی دھرم اور دیانتداری کی ہوتی ہے ۔

Jayalalithaa acquitted in disproportionate assets case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں