ہند بنگلہ دیش سرحدی معاہدہ کو مرکزی کابینہ کی منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-06

ہند بنگلہ دیش سرحدی معاہدہ کو مرکزی کابینہ کی منظوری

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش کے ساتھ زمینی سرحدات کے معاہدہ سے متعلق بل کو آج مرکزی کابینہ نے منظوری دے دی اور اب اس معاہدہ میں آسام کے علاقوں کے ساتھ مغربی بنگال تریپورہ میگھالیہ سے ملحقہ علاقتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں صبح کا بینہ کی میٹنگ میں اس بل کی منظوری دی گئی ۔ اسے کل راجیہ سبھا میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ اعلیٰ حکومتی ذرائع نے کہا کہ حکومت نے اس موضوع پر راجیہ سبھا میں مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کے ساتھ پہلے ہی بات چیت کرلی ہے ۔ اس موضوع سے متعلق ایک بل راجیہ سبھا میں دسمبر2013ء سے زیر التوا ہے ۔ اس سے پہلے حکومت نے یہ بل لوک سبھا میں پیش کرنے کی تجویز پیش کی تھی ۔ حکومت کو اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ، کیونکہ وہ چاہتی تھیں کہ بل میں آسام سے جڑے علاقوں کو بھی شامل کیاجائے۔ آج منظور ہوئے بل میں آسام کے علاقوں کو شامل کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت تمام فریقوں کی رضا مندی سے اس بل کو منظور کرانا چاہتی ہے ۔ حکومت بنگلہ دیش کے ساتھ زمینی سرحدی معاہدے کی توثیق کے لئے آئینی ترمیمی بل پیش کرے گی۔ اس کو نافذ کرنے کے لئے کم سے کم نصف ریاستوں کی اسمبلیوں کی منظوری بھی ضروری ہے۔ کابینہ کے آج کے فیصلے سے ایک دن پہلے بی جے پی اور آر ایس ایس کے اعلیٰ رہنماؤں نے اس بل کے سلسلے میں آسام میں اپنے بڑے رہنماؤں سے بات چیت کی اور اس کے بعد اس میں آسام سے جڑے زمینی حصوں کو بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کل کی میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ، وزیر خارجہ سشما سوراج ، پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو ، آر ایسایس کے وجوائنٹ سکریٹری جنرل کرشن گوپال نے بھی حصہ لیا ۔ یہ میٹنگ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کے گھر پر ہوئی اور کئی گھنٹے تک جاری رہی ۔ ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے اعلیٰ رہنماؤں نے آئندہ سال ہونے والے آسام اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی حکمت عملی پر بھی بحث کی ۔ بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد میں نئے سرے سے انضمام کا معاہدہ آسام کے لئے جذباتی مسئلہ بن گیا ہے ۔ کانگریس نے مطالبہ کیا تھا کہ بل سے آسام کے زمینی حصوں کو الگ نہ کیاجائے۔ کانگریس پارٹی نے اشادہ دیا تھا کہ وہ اس بل میں آسام کے علاقوں کو شامل نہیں کیے جانے سے پورے دم خم سے اس کی مخالفت کرے گی۔

Assam in, Govt OKs India-Bangladesh border swap deal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں