بیف کھانا بنیادی حق نہیں - حکومت مہاراشٹرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-22

بیف کھانا بنیادی حق نہیں - حکومت مہاراشٹرا

ممبئی
پی ٹی آئی
حکومت مہاراشٹرا نے آج بمبئی ہائی کورٹ سے کہا کہ بیف کھانا ایک شہری کا بنیادی حق نہیں ہے اور ریاستی قانون سازی کے ذریعہ مویشیوں کے گوشت کے استعمال کو ضابطوں کا پابند بنایاجاسکتا ہے ۔ ایڈوکیٹ جنرل سنیل منوہر نے ریاست میں گائے، بیل اور بچھڑوں کے ذبیحہ اور اس کے گوشت رکھنے اور استعمال کرنے پر حکومت کی جانب سے نافذ کردہ قانون کے خلاف کئی درخواستوں پر جاری بحث کے دوران ہائی کورٹ میں یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کا یہ استدلال قابل قبول نہیں ہے کہ کوئی بھی شخص انسان کے گوشت کو چھوڑ کر اپنی پسند کے کسی بھی مویشی کا گوشت کھاسکتا ہے ۔ سنیل منوہر نے کہا کہ بیف کھانا ایک شہری کا بنیادی حق نہیں ہے ۔ یہ نہیں کہاجاسکتا کہ اس قانون سازی کے ذریعہ حکومت ان حقوق کو سلب کررہی ہے ۔ ریاستی قانون سازی کے ذریعہ کسی بھی مویشی کے گوشت کے استعمال کو ضابطہ کے تحت لایاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے بحث جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قانون تحفظ مویشیاں کے تحت جنگلی ریچھ، ہرن اور دیگر جانوروں کے گوشت کے استعمال پر پہلے ہی امتناع عائد ہے ۔ حکومت کے قانون کے خلاف دائر کردہ درخواستوں میں قانون کی صرف دفعہ5(d)اور دفعہ9(a)کو ہی چیالنج کیا گیا ہے جس کے تحت بیرون مہاراشٹرا ذبیحہ کئے گئے گائے، بیل اور بچھڑوں کا گوشت استعمال کرنے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے ۔ درخواست گزاروں نے استدلال کیا کہ اس طرح گوشت کے در آمد پر امتناع عائد کیا گیا ہے ۔ ایک درخواست گزار کی پیروی کرتے ہوئے سینئر وکیل اسپی چینیو ئے نے کہا کہ گوشت کے استعمال پر اس طرح کی پابندی ایک شخص کے اپنی پسند کی خوراک استعمال کرنے کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے ۔ ریاستی حکومت نے کل اپنے حلف نامہ میں کہا کہ ایسی غذائیں ہیں جن میں وہی تغذیہ ملتا ہے جو بیف میں موجود ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں