یکساں سول کوڈ اور رام مندر کی جلد تعمیر پر اصرار ۔ وی ایچ پی پریس کانفرنس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-05

یکساں سول کوڈ اور رام مندر کی جلد تعمیر پر اصرار ۔ وی ایچ پی پریس کانفرنس

وشوا ہند و پریشد(وی ایچ پی) نے ان اندازوں کے پس منظر میں کہ2050تک ہندوستان، مسلمانوں کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا ، آج مطالبہ کیا کہ ملک میں آبادی کے عدم توازن کو درست کرنے کے لئے ایک یکساں قانون لایاجائے ۔ وی ایچ پی نے ہندوؤں سے خواہش کی کہ ہندو خاندانوں میں بھی اتنے ہی بچے ہوں جتنے مسلم خاندانوں میں ہوتے ہیں ۔ وی ایچ پی کے جوائنٹ جنرل سکریٹری سریندر جین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی وارننگ دی کہ بصورت دیگر ملک، کشمیر، پاکستان یا افغانستان جیسا بن جائے گا ، جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے ۔ کل ہی وی ایچ پی کے انٹر نیشنل سکریٹری جنرل چمپت رائے نے کہا تھا کہ ہندوؤں کو ایک کو ایک سے زائد بچے ہونے چاہئیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایاجائے کہ ہندوستان کے آبادی نقشہ میں عدم توازن نہ رہے ۔ سریندر جین نے بعض سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ سیکولر لوگ ، اس پر ایک طوفان کیوں اٹھار رہے ہیں ۔ چمپت رائے نے یہ کہا ہے یا نہیں اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ اگر کوئی اور شخص ایسا کہتا ہے تو غلط ہی نہیں ہے ۔ جو کچھ کہا جارہا ہے اسکو کسی سے منسوب کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہر شخص ملک میں آبادی کے توازن کے بارے میں فکرمد ہے۔ ساری دنیا اس بیان سے اتفاق کرتی ہے ۔ آبادی کے اس عدم توازن کو دور کرنے کے دو رہی طریقے ہیں ۔ یا تو ہندو عوام اپنی آبادی میں اضافہ کریں یا پھر یکساں سول کوڈ ہو۔ سیکولرزم کے نام پر ملک کو گمراہ کیاجارہا ہے ۔ اگر کسی شخص کو اس بات میں فرقہ پرستی نظر آتی ہے تو وہ خود سب سے بڑا فرقہ پرست ہے ۔ ہمارا مطالبہ انتہائی سیکولر ہے ۔ میں سیکولرازم پسندوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آیا وہ سارے ہندوستان کو کشمیر ، پاکستان یا افغانستان بنانا چاہتے ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ کل ہی امریکہ کے ایک ریسرچ ادارہ پیو(PEW) نے ایک بین الاقوامی اسٹڈی رپورٹ جاری کی جسمیں کہا گیا کہ2050تک ہندوستان میں مسلم آبادی انڈونیشیا کی مسلم آبادی سے بھی زیادہ ہوجائے گی اور دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلہ میں ہندوستان میں مسلم آبادی سب سے زیادہ ہوگی۔ سریندر جین نے وضاحت کی کہ رام مندر اس تنظیم کے ایجنڈہ میں برقرار ہے ۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ اس مندر کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیاجائے۔ انہوں نے وارننگ دی کہ غیر ضروری تاخیر کے سبب ہندوؤوں کا پیمانہ صر لبریز ہوسکتا ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا مسئلہ ایودھیا کے تصفیہ کے تعلق سے حکومت کوئی تساہل کررہی ہے ۔ جین نے کہا کہ رام مندر مسئلہ پر ہندو کسی تساہل کی اجازت نہیں دیں گے ۔ یہ مسئلہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔ حکومت سپریم کورٹ پر زور دے کہ اس معاملہ کی عاجلانہ یکسوئی کی جائے۔ وی ایچ پی لیڈر نے کہا کہ نریندر مودی حکومت اس مسئلہ پر صحیح سمت میں کام کررہی ہے تاکہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں حائل رکاوٹوں کو دور کیاجائے ۔آبادی میں عدم تعاون کے موضوع پر سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانوی قانون سازوں نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ اس عدم توازن کو درست کیاجائے ، سریندر جین نے کہا کہ اگر یکساں قانون کے مطالبہ میں کسی کو فرقہ پرستی نظر آتی ہے تو وہ شخص خود بڑا فرقہ پرست ہے ۔ ایسے لوگوں کو ہندوستان چھوڑ کر پاکستان چلے جانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہاں ہندوؤں کو بھی اتنے زیادہ بچے ہونے چاہئیں جتنے مسلمانوں کے ہیں۔ سریندر جین نے مغربی بنگال میں پروین توگڑیا کے داخلہ پر امتناع کے اقدام پر چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی کو ہدف تنقید بنایا ہے اور الزام لگایا کہ بنرجی اپنی ووٹ بینک سیاست کے لئے یہ سب کررہی ہیں۔

VHP demands uniform law to 'rectify' demographic 'imbalance'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں