اڈوانی کی تقریر کے بغیر بی جے پی قومی عاملہ اجلاس کا اختتام - ایک عہد کا خاتمہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-05

اڈوانی کی تقریر کے بغیر بی جے پی قومی عاملہ اجلاس کا اختتام - ایک عہد کا خاتمہ

بی جے پی قومی عاملہ کا دو روزہ اجلاس آج یہاں پارٹی کے سینئر لیڈر و سرپرست ایل کے اڈوانی کی تقریر کے بغیر اختتام کو پہنچا۔ ممکن ہے کہ یہ صورتحال اس پارٹی میں ایک عہد کے خاتمہ کی غماز ہو۔ کئی پارٹی قائدین نے اجلاس میں باربار اڈوانی کا حوالہ ایک مارگ درشک( رہنما) کے طور پر کیا اس کے باوجود اڈوانی نے خطاب نہیں کیا ۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ پارٹی قومی عاملہ سے اڈدوانی نے خطاب نہیں کیا ۔1980میں انہوں نے قومی عمالہ کے قیام میں مدد دی تھی ۔ 1980کے بعد سے قومی عاملہ کے تمام اجلاسوں میں شرکت کرتے اور خطاب کرتے رہے ہیں، سوائے گووااجلاس کے جو2013میں منعقد ہوا تھا جس میں اڈوانی نے شرکت نہیں کی تھی ۔ (اڈوانی ، بی جے پی کے بانی ارکان میں سے ایک ہیں) اس مرتبہ اڈوانی قومی عاملہ کے دو روزہ اجلاس میں برابر موجود رہے ، اور بنگلورومیں منعقدہ عوامی ریالی میں بھی شرکت کی لیکن ایک بھی موقع پر انہوں نے تقریر نہیں کی ۔ سینئر پارٹی رہنما اور وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اس امر کی توثیق کرتے ہوئے یہ بتانے سے انکار کردیا ۔ کہ اڈوانی کی تقریر نہ کرنے کی وجہ کیا تھی۔ جیٹلی یہاں پریس کانفرنس خطاب کررہے تھے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اڈوانی کا نام، مقررین کی فہرست سے باہر رکھنے کا فیصلہ کس نے کیا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میٹنگ کے جو بھی انتظامات کیے جاتے ہیں وہ سارے پارٹی سے مشاورت کے بعد ہی کیے جات ہیں ۔ اس سوال پر کہ آیااس پارٹی نے سینئر رہنما اڈوانی کی تقریر کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی یا خود اڈوانی نے تقریر کرنا پسند نہیں کیا، جیٹلی نے جواب دیا کہ فیصلہ سازی کے عمل میں جو بھی ہوتا ہے ، پارٹی دوسروں پر اس کا اظہار نہیں کرسکتی ۔ اڈوانی جی ہمارے سینئر لیڈر ہیں ۔ وہ جب چاہیں ہم سے خطاب کرسکتے ہیں ۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شر ط پر بتایا کہ خود اڈوانی نے تقریر نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ87سالہ رہنما اڈوانی نے اٹل بہاری واجپائی کی این ڈی اے حکومت کے دوران نائب وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔2009کے لوک سبھا انتخابات میں وہ بی جے پی کے امید وار وزارت عظمیٰ تھے۔ بی جے پی کی صدارت پر امیت شاہ کے فائز ہونے کے بعد انہیں اڈوانی سے اہم رولز بشمول پارلیمانی بورڈ لے لئے گئے ۔

End of an era: No Advani speech at BJP national executive

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں