آربی آئی مالیاتی مشمولیت کے لئے روڈ میپ تیار کرے - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-03

آربی آئی مالیاتی مشمولیت کے لئے روڈ میپ تیار کرے - وزیراعظم مودی

ممبئی
آئی اے این ایس، پی ٹی آئی
وزیر اعظم نے ریزروبینک آف انڈیا سے خواہش کی ہے کہ وہ مالیاتی مشمولیت کے لئے ایک روڈ میاپ تیار کرے ۔ اور اپنے قیام کی آنے والی صد سالہ تقریب (جو2035میں ہوگی) سے قبل غریبوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے میں مدد دے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں غریبوں محروم مراعات اور قبائلیوں کے ایک نمائندہ کی حیثیت سے آیا ہوں ۔ میں ان ہی میں سے ایک ہوں۔ میں ان کی طرف سے آپ سے مانگ کرتا ہوں اور یقین رکھتا ہوں کہ آپ مجھے مایوس نہیں کریں گے ۔ مودی یہاں آر بی آٗیکی80ویں سالگرہ کے موقع پر ایک کانفرنس بموضوع مالیاتی مشمولیت خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ2019میں مہاتما گاندھی کا150واں جنم دن ہے ۔2022میں آزادی ہند کے75سال مکمل ہونے والے ہیں ۔ 2025میں آر بی آئی اپنی90ویں سالگرہ منائے گی ۔ یہ چار تواریخ ، مالیاتی مشمولیت کے روڈ میاپ تیار کرنے کی اہم تواریخ ہیں ۔ مالیاتی مشمولیت پروگرام محض حکومت کا پروگرام نہیں رہنا چاہئے بلکہ یہ سب کے لئے یقین کا باعث بننا چاہئے ۔ وزیر اعظم نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ غریبوں کو قرض دیتے وقت اور وصلیات کے وقت حکومت کو مناسب رویہ اختیار کرنا چاہئے ۔ بالخصوص کسان برادری سے قرض کے حصول کے سلسلہ میں مناسب طریقہ ہونا چاہئے ۔ مودی نے غریبوں اور کسانوں کی خود کشی کے واقعات کو باعث دکھ قرار دیا اور ان واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے بنکنگ شعبہ کا ضمیر دہل جانا چاہئے ۔ ہمارے غریب کسان خود کشی کرتے ہیں ۔ یہ تکلیف صرف میڈیا میں اشاعت تک محدود نہیں رہنی چاہئے ۔ جب ایک کسان مرتاہے تو کیا بنکنگ شعبہ کے عہدیداروں کو دلی تکلیف ہوتی ہے؟ محض اس لئے کہ ایک کسان نے ساہوکار سے قرض لیا ہے، اس کو موت کا سامنا ہوتا ہے ۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے مذکورہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مالیاتی مشمولیت کے حوالہ سے کہا کہ وزیر اعظم کا جن دھن یوجنا پروگرام زبردست کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے۔ آر بی آئی کی سالگرہ کی تقریب کے موقع پر گورنر مہاراشٹرا سی وی راؤ، چیف منسٹر ویویندر پھڈ نویس اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیتیں موجود تھیں۔ پی ٹی آئی کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج بنکوں اور صنعتی گھرانوں سے خواہش کی ہے کہ وہ اپ نے ملازمین کو ایل پی جی پر دی جانے والی سبسیڈی کے حصول کو ترک کردینے کی ترغیب دیں۔ اس طرح اگر ایک کروڑ عوام اس سبسیڈی سے دستبردار ہوجائیں تو ایک کروڑ غرویب خاندانو ں وک اس کا فائدہ ہوگا۔
یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ مودی نے حال ہی میں اس کو ترک کردہ مہم شروع کی تھی اور خوشحال طبقہ سے خواہش کی کہ وہ ایل پی جی سبسیڈی سے دستبردار ہوجائیں ۔ مودی نے یہاں ریزرو بنک آف انڈیا کی80ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تک تقریبا دو لاکھ صارفین مذکورہ مہم یعنی سبسیڈی لینا چھوڑ دینے کی مہم میں شریک ہوگئے ہیں۔( ملک میں ایل پی جی صارفین کی تعداد تقریبا 15.3کروڑ ہے) وزیر اعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہماری بنکوں کو ، اپنے تمام ملازمین کو اعتماد میں لینا چاہئے۔ ہر بنک یہ عزم کرے کہ ان کے ملازمین سبسیڈی لینا چھوڑدیں۔ تمام صنعتی گھرانے یہ فیصلہ کریں کہ ان کے ملازمین سبسیڈی لینا چھوڑ دیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس مہم کے پیچھے حکومت کا مقصد اپنا خزانہ بھرنا نہیں بلکہ ایسے غریب گھرانوں کو ایل پی جی سلنڈرس فراہم کرنا ہے جو پکوان کے لئے لکڑیاں استعمال کرتے ہیں۔ پکوان کے لئے لکڑیوں کے استعمال سے درختوں کی کٹائی ہوتی ہے۔ اس طرح جنگلاتی علاقہ ختم ہوجاتا ہے اور لکڑیاں جلانے سے کاربن کا اخراج ہوتا ہے ۔ غریب خاندانوں کے بچے دھویں میں پل کر بڑے ہوتے ہیں۔ گیس سلنڈر پر جو سبسیڈی آپ چھوڑ دیتے ہیں و غریب کے گھر تک پہنچے گی ۔ چونکہ حکومت نے پکوان گیس کے لئے فائدہ کی راست منتقلی( ڈی بی ٹی) کی نئی اسکیم شروع کی ہے ، کئی افراد، اس سبسیڈی اسکیم سے اپنی مرضی کے ساتھ نکل گئے ہیں۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ ڈی بی ٹی کے سبب پکوان گیس سبسیڈی کی منتقلی میں شفافیت آئی ہے ۔ ڈی بی ٹی کے ذریعہ سبسیڈی کی منتقلی کے سبب حکومت نے اب تک 8ہزار کروڑ روپے کی بچت کی ہے ۔

PM Modi wants RBI to prepare 20-year road map for financial inclusion

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں