امریکی اسلحہ جہادیوں کے بجائے ہندوستان کے خلاف استعمال کیا جائے گا - حسین حقانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-22

امریکی اسلحہ جہادیوں کے بجائے ہندوستان کے خلاف استعمال کیا جائے گا - حسین حقانی

نیویارک
پی ٹی آئی
ایک سابق پاکستانی سفیر کے مطابق امریکہ کی جانب سے پاکستان کو فروخت کیے جانے والے تقریبا بلین مالیتی اٹیک ہیلی کاپٹرس، میزائلس اور دیگر دفاعی سازوسامان، کو جہادیوں کے بجائے ہندوستان کے خلاف استعمال کیاجائے گا۔ پاکستان کے سابق سفیر برائے امریکہ حسین حقانی نے کہا کہ پاکستان کو امریکی ساختہ اٹیک ہیلی کاپٹرس، میزائلس اور دیگر سازوسامان کی فروخت کا امریکی انتظامیہ کا فیصلہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی میں اضافہ کا باعث بنے گا اور یہ اسلامی شدت پسندوں سے مقابلہ میں ملک کی مدد کرنے کے مقصد کی تکمیل نہیں کرے گا۔ جہادی چیلنج سے نمٹنے میں پاکستان کی ناکامی کی وجہ اسلحہ کی کمی نہیں ہے بلکہ اس کا سبب قوت ارادی کا فقدان ہے ۔ جب تک پاکستان اپنا عالمی نظریہ تبدیل نہیں کرتا ، امریکی اسلحہ ، جہادیوں کے بجائے ہندوستان اور متصورہ گھریلو دشمنوں کے خلاف جنگ یا خوف پیدا کرنے کے لئے استعمال کیاجائے گا۔ حقانی نے یہ بات وال اسٹریٹ جرنل میں تحریر کردہ ا پنے مضمون بعنوان ہم اٹیک ہیلی کاپٹرس پاکستان کو کیوں بھیج رہے ہیں؟ میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ماضی کے رویہ کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کا قوی امکان ہے کہ 15 AH-1Zوائپر ہیلی کاپٹرس اور000،1هيلي فائر ميزائلس سميت كميوني كيشنز اور تربيتي سازوسامان، شمال مغرب ميل جهاديول كے بجائے جنوب مغربي صوبه بلو چستان میں سیکولر باغیوں اور کشمیر کی متنازعہ سرحد پر استعمال کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے مسابقت، پاکستان کی خارجہ اور داخلی پالیسیوں میں ترجیحی بنیادوں پر برقرارہے ۔1950 سے پاکستان کو تقریبا40 بلین امریکی ڈالر کی امداد کرکے امریکہ نے خطہ میں ہندوستانی فوج کی برابری کرنے کے پاکستانی واہمہ کو بڑھاوا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے سے بڑے پڑوسی کے خلاف سیکوریٹی طلب کرنا معقول مقصد ہے لیکن مستقل بنیادوں پر اس کے ساتھ برابری کی خواہش رکھنا نامعقول بات ہے ۔

حقانی نے کہا کہ پاکستان کو مزید فوجی سازوسامان فروخت کرنے کے بجائے امریکی عہدیداروں کو اسلام آباد کو اس بات پر قائل کرنا ہوگا کہ ہندوستان سے اس کی دشمنی ایسی ہے جیسے فرانس یا جرمنی سے بلجیم کی دشمنی کی کوشش ۔ جنوبی ایشیا کے دو جوہری حریفوں کے درمیان تقابل کرتے ہوئے حقانی نے کہا کہ ہندوستان کی آبادی پاکستان سے چھ گنا بڑی ہے جب کہ ہندوستانی معیشت10 گنا ۔ جہاں ہندوستان کی معیشت 2 ٹریلین امریکی ڈالر ہے جس میں مسلسل ترقی ہورہی ہے وہیں پاکستان کی 245 بلین امریکی ڈالر ہے جس میں کبھی کبھار ترقی ہوتی ہے اور جہادی دہشت گردی کی وجہ سے اس کی جڑیں کھوکھلی ہوچکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اسکولی نصاب ، پروپیگنڈا اور اسلامی قانون سازی کے ذریعہ پاکستان کا اسلامی نظریہ پر انحصار برقرا رہے تاکہ داخلی قوم پرست پیوستگی برقرار رہے جو لازمی طور پر شدت پسندی اور مذہبی عدم برداشت کی حوصلہ افزائی کا باعث بنتی ہے ۔ حقانی نے یاد کیا کہ 1950 اور 1969 کے درمیان امریکہ نے پاکستان کو 4۔5 بلین امریکی ڈالر کی امداد کی، اس امید پر کہ پاکستانی افواج اس امداد کو مخالف کمیونسٹ جنگوں میں استعمال کریں گی لیکن پاکستان نے کوریا یا ویتنام کی جنگوں میں اپنے ایک بھی فوجی کے ذریعہ مدد نہیں کی ، اس کے بجائے مسئلہ کشمیر پر 1965 میں ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑ دی۔1980 کے عشرے میں ایک مرتبہ پھر پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ اپنی جنوبی دشمنی کے تئیں امریکی امداد کا رخ موڑ دیا اور کشمیر اور ہندوستانی پنجاب میں لڑائی کے لئے باغیوں کو تربیت فراہم کی۔ حقانی نے کہا کہ ماہ دسمبر میں پشاور میں طالبان کے حملے کے باوجود جس میں 160 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، جن میں بیشتر اسکولی بچے تھے، افغان طالبان اور دیگر بناید پرست گروپس کی تباہی و بربادی اور انہیں نہتا کرنا، واضح طور پر پاکستانی حکومت کے ایجنڈے میں نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری جہادیوں کے خلاف بھی اس نے کوئی اقدام نہیں کیا۔

Pakistan to use US weapons in fight against India, not jihadists: Hussain Haqqani, former diplomat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں