پی ٹی آئی
پاکستان کے سابق مطلع العنان فوجی حکمراں پرویزمشرف کے خلاف ایک عدالت نے2007ء میں لال مسجد کے عالم دین عبدالرشید غازی کے قتل کیس کے سلسلہ میں حاضر عدالت ہونے میں بار بار ناکامی کے لئے ایک غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔ مقامی عدالت کے ایڈیشنل جج واجد علی نے جمعرات کو سماعت کے موقع پر پولیس کو حکم دیا ہے کہ ملزم کو27اپریل تک عدالت میں پیش کیا جائے۔ اس سے پہلے عدالت نے دس مارچ کو سابق فوجی صدر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔ جمعرات کو پرویز مشرف کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے ضمانتی مچلکے بھی ضبط کرلئے گئے اور جج نے ان کے قابل ضمانعت وارنٹ کو ناقابل ضمانت وارنٹ میں تبدیل کردیا۔ملزم کے وکیل طاہر ملک نے عدالت میں اپنے موکل کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا اور اس کے ساتھ حاضری سے ایک دن کے استثنیٰ کی درخواست بھی دی مگر عدالت نے اسے مسترد کردیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ جب سے اس مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی ہے اس وقت سے30سے زائد سماعتیں ہوچکی ہیں لیکن ایک بھی سماعت کے دوران ملزام عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور کبھی سیکورٰٹی وجوہات کا عذر ہوتا ہے اور کبھی بیماری کے سرٹیفکیٹ پیش کردیے جاتے ہیں ۔ پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل ملک کے سابق صدر رہے ہیں ، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کا اہم کردار رہا ہے اور خفیہ اداروں کی طرف سے موجودہ حکومت کو بھی متنبہ کیا گیا ہے کہ سابق فوجی صدر کی جان کو شدت پسندوں سے خطرات لاحق ہیں ۔
Lal Masjid case: non-bailable arrest warrant issued against former Pakistan President Pervez Musharraf
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں