سابق وزیراعظم و بنگلہ دیش حزب مخالف رہنما خالدہ ضیا کی درخواست ضمانت منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-06

سابق وزیراعظم و بنگلہ دیش حزب مخالف رہنما خالدہ ضیا کی درخواست ضمانت منظور

Khaleda-Zia-gets-bail
بنگلہ دیش کی اپوزیشن لیڈر و سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کو آج رشوت ستانی کے دو کیسس میں ضمانت دی دی گئی جب کہ وہ عدالت میں آج حاضر ہوئیں ۔ تین ماہ میں پہلی مرتبہ وہ اپنے دفتر سے باہر آئی ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں جو سیاسی تعطل ہے کچھ حد تک کمی واقع ہوگی ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی69سالہ چیرپرسن اپنے دفتر سے باہر نکلیںجہاں وہ 3جنوری سے مقیم تھیں ، تاکہ خصوصی انسداد رشوت ستانی عدالت کے سامنے خود کو گرفتاری کے لئے پیش کیاجاسکے ، جس نے رشوت ستانی کے دو مقدمات میں ضمانت دیدی ۔ وہ ان کیسس میں650,000ڈالر سے زائد رقم میں ملوث ہیں ۔ گرفتاری کے جاری کردہ وارنٹ کے39دن بعد عدالت میں حاضر ہوئیں۔ رشوت ستانی کے مقدمات دو چیرٹیز کے سلسلہ میں ہیں ، جن میں ان کے شوہر مہلوک صدر ضیاالرحمن شامل تھے ۔ اگر وہ زندہ ہوتے تو انہیں بھی تا حیات جیل کی سز ا ہوتی ۔ خالدہ ضیا جو تین دفعہ وزیر اعظم رہ چکی ہیں ، باشی بازار علاقہ میں واقع ڈھاکہ کے قدیم علاقہ کی عدالت میں پہنچیں ، جب کہ ان کے موٹر کاروں کا قافلہ کے سامنے پولیس کی گاڑی چل رہی تھی۔ ڈھاکہ کے تھرڈ اسپیشل جج ابو احمد جمعدار نے خالدہ ضیا اور دیگر دو افراد کو ضمانت دیدی اور یہ کہا کہ میں آپ کی گرفتاری کا وارنٹ جاری نہیں کرتا تھا لیکن مجھے ایسا کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ میں سرکاری وکیل کے اس دلیل سے اتفاق کرتا ہوں جب تک گرفتاری کا وارنٹ جاری نہیں کیاجاتا تب تک مقدمہ میں پیش رفت نہیں ہوتی۔ جج نے مزید کہا کہ ضیا کو جیل بھیجنے کی خواہش نہیں تھی ۔ اگر وہ بے گناہ ثابت ہوتی ہیں تو انہیں بری کردیاجائے گا ۔ چیف پراسکیوشن لائر مشرف حسین کاجول نے قبل ازیں عدالت کو بتایا تھا کہ وہ ضیا کے سیاسی و سماجی معیار اور عمر کو سماجی خدمات کے پیش نظر ضمانت کی مخالفت نہیں کریں گے، جب کہ ان کے وکیل نے ضمانت کے لئے درخواست داخل کی تھی ۔ وکیل دفاع نے کہا کہ عدالت سے ضیا کی غیر حاضری غیر ارادی رہی۔ یہ محض سیکوریٹی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ ان کے فرزند عرفات رحمن کی موت واقع ہوگئی تھی ۔

Bangladesh opposition leader Zia granted bail in graft cases

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں