یو این آئی
ہندوستان نے ایران کے ایٹمی بحران کے پر امن حل کو لے کر پانچ سپر پاور اور جرمنی اور ایران کی حکومت کے درمیان رضامندی کا آج استقبال کیا۔ سوئزر لینڈ کے لوسانے میں ایران کے ساتھ امریکہ ، چین ، روس، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی آٹھ دن سے جاری بات چیت کے بعد ایران کے نیو کلیر توانائی کے پر امن استعمال کے حق کے تعلق سے جاری تعلطل کو کل دور کرلیا گیا اور اس مسئلے کے ایک قابل قبول معاہدے کے خاکہ پر اتفاق رائے ہوگیا ۔ بات چیت میں ان ممالک کے وزرائ خارجہ نے شرکت کی۔ معاہدے کے اس فریم ورک کے تحت ایران اپنی یورینیم افزودگی کی صلاحیتوں میں کمی لائے گا جس کے بدلے میں اس کے خلاف عائد پابندیوں کومرحلہ وار طریقے سے ہٹایاجائیگا ۔ دنیا کے ان طاقتور ممالک کو ایران کی نیو کلیائی تمناؤں پر قابو پانے کے لئے30جون تک مکمل معاہدے کی امید ہے ۔ اگرچہ جب تک آخری سمجھوتہ نہیں ہوجاتا تب تک ایران کے خلاف لگی تمام پابندیاں جاری رہیں گی ۔ وزارت خارجہ نے یہاں کہا کہ ہندوستان لوسانے میں رضا مندی کا خیر مقدم کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اس مسئلے کے مکمل حل کے لئے طے شدہ فریم ورک کے مطابق30جون تک ایک وسیع سمجھوتہ ہوجائے گا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان کا ہمیشہ سے ماننا رہا ہے کہ ایران کے ایٹمی توانائی کے پر امن استعمال کے حق کا احترام کرتے ہوئے ایران نیو کلیائی مسئلے کا پر امن حل کیاجاناچاہئے ۔ بین الاقوامی برادری کا بھی مفاد ایران کے با صلاحیت پر امن نیو کلیائی پروگرام میں ہی موجود ہے ۔
India Welcomes Iran Nuclear Deal; Experts Say Significant Breakthrough
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں