04/اپریل حیدرآباد اعتماد نیوز
آندھرا پردیش پرائیویٹ ٹراویلس اسوسی ایشن کو آج اس وقت کچھ حد تک راحت ملی جب حیدرآباد ہائی کورٹ نے تلنگانہ حکومت کو ایک ہفتہ تک انٹر ٹیکس کی وصولی پر مشروط حکم التوا جاری کرتے ہوئے اس مقدمہ کی آئندہ سماعت7اپریل کو مقرر کی ہے ۔ تلنگانہ حکومت نے یکم اپریل سے آندھرا پردیش سے ریاست میں داخل ہونے والی گاڑیوں پر انٹری ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سرکاری حکم نامہ 15جاری کیا تھا ۔ تلنگانہ حکومت نے اس فیصلہ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے آندھرا پردیش پرائیویٹ ٹراویلس اسوسی ایشن اور دیگر دو تنظیموں نے جی او15کو چیلنج کرتے ہوئے حیدرآباد ہائی کورٹ میں لنچ موشن پیٹیشن داخل کیں آج دوپہر کو ہائی کورٹ میں ان درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔ اس موقع پر درخواست گزار وں کے وکیل نے کہا کہ آئندہ دس سال تک حیدرآبا ددونوں ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کا مشترکہ دارالحکومت ہے ایسے میں تلنگانہ حکومت کو کس طرح انٹری ٹیکس وصول کرنے کا اختیار حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے اس فیصلے سے آندھرا پردیش کے گاڑی مالکان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ حکومت نے ہماری درخواست کو بھی نظر انداز کردیا ۔ درخواست گزاروں نے عدالت سے خواہش کی کہ وہ تلنگانہ حکومت کو ہدایت دے کہ آندھرا پردیش سے تلنگانہ میں داخل ہونے والی گاڑیوں پر ٹیکس وصول نہ کیاجائے ۔ جس پر تلنگانہ حکومت کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش پرائیویٹ ٹراویلس اسوسی ایشن کا یہ استدلال غلط ہے کیوں کہ حیدرآباد صرف مشتترکہ دارالحکومت ہے، یہ مرکز کا زیر انتظام علاقہ نہیں ہے ۔ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے مطابق تلنگانہ حکومت کو گاڑیوں پر ٹیکس عائد کرنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے بتایا کہ حکومت صرف انٹری ٹیکس وصول کررہی ہے اس میں دیگر ٹیکس شامل نہیں ہے ۔ دونوں فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے عبوری حکم التوا جاری کرتے ہوئے کہ اکہ اس راحت سے درخواست گزاروں کی اسوسی ایشنوں سے وابستہ گاڑی مالکان ہی مستفید ہوسکتے ہیں اور تلنگانہ حکومت ان اسوسی ایشنوں کو چھوڑ کر دوسری ریاستوں بشمول آندھرا پردیش سے تلنگانہ میں داخل ہونے والی دوسری گاڑیوں سے ٹیکس وصول کرنے کے لئے آزاد رہے گی۔ اسی دوران منگل کی نصف شب سے تلنگانہ میں داخل ہونے والی گاڑیوں پر انٹری ٹیکس وصول کرنے کے فیصلہ کے خلاف آندھرا پردیش میں مختلف خانگی ٹراویلس آپریٹرس نے بس سرویس کو معطل کردیا جس کی وجہ سے وجئے واڑہ، وشاکھا پٹنم، راجمندری، گنٹور، نیلور سے تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد میں داخل ہونے والی گاڑیاں جوں کا توں روک دی گئیں جس سے مسافرین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، اے پی ایس آر ٹی سی بھی بڑی تعداد میں ان علاقوں سے حیدرآباد کو بس سرویس چلانے میں ناکام ہوگئی ۔ ضلع نلگنڈہ کے کودار چیک پوسٹ جو تلنگانہ کا سرحدی علاقہ ہے ، کے پاس سینکڑوں گاڑیوں کی قطار دیکھی گئی جہاں کئی بس آپریٹرس کو تلنگانہ حکومت کے فیصلہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوء دیکھا گیا ۔High Court's Temporary Relief on Telangana's Entry Tax
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں