امریکہ میں H-1B ورک ویزا کے لئے پہلی بار قرعہ اندازی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-09

امریکہ میں H-1B ورک ویزا کے لئے پہلی بار قرعہ اندازی

نیویارک
پی ٹی آئی
امریکہ نے آج کہا کہ مسلسل تیسرے سال پہلے5دنوں میں2016کے لئے وہ قابل قدرH-1Bورک ویزا کے لئے ایک حد کو پہنچ گیا ہے اور وہ اب ہندوستان جیسے ممالک سے تعلق رکھنے والے آئی ٹی پروفیشنلس میں انتہائی مقبول ویزے جاری کرنے کے لئے ایک لاٹری سسٹم کا انعقاد کرے گا۔ امریکی شہریت اور ایمیگریشن سرویسس نے کہا ہے کہ وہ کانگریس کی رائے عامہ کے مطابق مالیاتی سال2016کے لئےH-1Bویزا کی حد کو پہنچ گیا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کو امریکی پیشگی ڈگری استثنیٰ کے تحت20ہزارH-1Bدرخواستیں موصول ہوئی ہیں جو مقررہ حد سے زائد ہیں۔ یو ایس سی آئی ایس اب کمپیوٹر سے پیدا ہونے والی کارروائی استعمال کرے گا جس کو لاٹری کے طور پر بھی جانا جاتاہے تاکہ وہ عام زمرہ کے لئے65ہزار ویزروں کی حد کی ضروری تکمیل کے لئے درخواست گزاروں کا انتخاب لاٹری سسٹم کے ذریعہ کرے گا اور اڈوانسڈ ڈگری استثنیٰ کے تحت20ہزار درخواست گزاروں کو ویزا جاری کرے گا۔ ایجنسی پہلے امریکی یونیورسٹیوں سے پہلے اڈوانسڈ ڈگری کے ساتھ بیرونی شہریوں کو20ہزار ویزے الاٹ کرنے کے لئے بے ترتیب درخواستوں کا انتخاب کرے گی۔ تمام نا منتخب اڈوانسڈ ڈگری کے حامل درخواستیں تب65ہزار کی عام حد کے لئے بے ترتیب انتخاب کی کارروائی کا حصہ بن جائیں گی ۔ لاٹری سے قبل یو ایس سی آئی ایس ادخال کی میعاد کے دوران موصولہ تمام درخواستوں کے لئے ابتدائی انتخاب کی حد کی تکمیل کرے گی جو7اپریل کو اختتام پذیر ہوگئی ہے ۔ درخواستوں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے یو ایس سی آئی ایس تا حال تاریخ کا اعلان کرنے کی اہل نہیں ہے ۔ اس نے کہا کہ وہ بے ترتیب انتخاب کی کارروائی منعقد کرے گی ۔ یہ مسلسل تیسرا سال ہے کہ امریکہ کو کانگریس کی رائے عامہ کی حد65ہزار کی تکمیل کے لئےH-1Bورک ویزو ں کے لئے اپریل میں پہلے5ایام کار میں کافی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں تاہم یو ایس سی آئی ایس درخواستیں قبول کرنا جاری رکھے گی اور کارروائی میں درخواستوں کو حد سے استثنیٰ دیاجائے گا۔ ایجنسی نے کہا کہ جاریہH-1Bورکرس کی جانب سے داخل کردہ درخواستیں جو حد کے محاذی سابق میں شمار کی جاتی تھیں اور جو درخواست گزار ہنوز ان کے حد کے نمبر کے حامل ہیں، مالیاتی سال2016کی H-1Bکی حد کی کانگریسی رائے عامہ کے ضمن میں شمار نہیں کی جائیں گی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں