پاکستان میں انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن کا قیام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-04

پاکستان میں انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن کا قیام

اسلام آباد
رائٹر
پاکستان میں حکمراں پارٹی مسلم لیگ نواز اور اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کے مابین طے پانے والے معاہدے کے تحت انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لئے ایک عدالتی کمیشن کے قیام سے متعلق نیا آرڈیننس جاری کیاجارہا ہے ۔ اس ضمن میں اسلام آباد میں واقع پنجاب ہاؤس میں حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار اور تحریک انصاف کی جانب سے جہانگیر ترین نے اس جوڈیشیل کمیشن کے قیام سے متعلق معاہدے پر دستخط کئے ۔ وزیر اعلیٰ بلو چستان عبدالمالک بلوچ نے بطور گواہ اس معاہدے پر دستخط کئے۔ سات صفحات پر مشتمل اس معاہدے پر اتفاق سے پہلے دونوں جماعتوں کو شدید سیاسی محاذ آرائی اور پر تشدد واقعات کا سامنا بھی رہا ۔ یہ جوڈیشیل کمیشن گزشتہ عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے معاملہ کی تحقیقات کرے گا اور30دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کردے گا۔دونوں جماعتوں کے مابین طے پانے والے اس معاہدے کے مطابق تحقیقات کے لئے یہ عدالتی کمیشن ملکی خفیہ ایجنسیوں آئی ایس آئی اور ایم آئی کی مدد بھی لے سکے گا ۔ اس معاہدے میں یہ بات بھی طے پائی ہے کہ اگر2013ء کے انتخابات میں منظم دھاندلی ثابت ہوگئی تو وزیر اعظم نواز شریف خود اپنی سر براہی مٰں قائم حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کردیں گے ۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جوڈیشیل کمیشن کے قیام پر معاہدے کو عوام کی فتح قرار دیا ہے ۔ کل اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ ثابت کریں گے کہ مسلم لیگ( ن) نے2013ء کے عام انتخابات میں70لاکھ جعلی ووٹ ڈالے تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف پوری تیاری کے ساتھ جوڈیشیل کمیشن میں جائے گی ۔ انہوں نے کہا، ہم چیف جسٹس افتحاد محمد چودھری کی جانب سے الیکشن میں کی گئی دھاندلی سامنے لائیں گے اور رمدے پیکج بھی سامنے لائیں گے کہ کس طرح جعلی ووٹ ڈالے گئے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کا شور سب جماعتوں نے مچایا لیکن اس کے خلاف عملی جدو جہد صرف تحریک انصاف نے کی ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن پر بیان بازی نہیں کی جائے گی لیکن مسلم لیگ(ن) پر تنقید کرنے سے کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ2013ء کے انتخابات سے قبل عمران خان کی جماعت کو صرف دو لاکھ ووٹ ملے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اہلیت خیبر پختونخوا میں سب کے سامنے آ چکی ہے ۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جوڈیشیل کمیشن کے قیام کے باوجود اس بات کا امکان کم ہے کہ ان دونوں جماعتوں میں سیاسی کشیدگی کم ہوپائے گی۔

Election rigging: Pak President promulgates ordinance

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں