04/اپریل نئی دہلی پی ٹی آئی
سپریم کورٹ ججس جسٹس کرین جوزف نے آج رات ججوں کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈنر میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے کیونکہ یہ ڈنر اور جاریہ ججس کانفرنس، گڈ فرائی ڈے اور ایسٹرویک اینڈ سے ٹکرا رہی ہے ۔ جسٹس جوز ف جنہوں نے عیسائیوں کے مقدس ویک اینڈ کے موقع پر سہ روزہ ججس کانفرنس کے انعقاد پر چیف جسٹس آف انڈیا ایچ ایل دتو کے سامنے اعتراض کیا تھا ، وزیر اعظم کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے اپنے موقف کی وضاحت کی ہے اور مقدس دنوں میں ایسی میٹنگوں کے انعقاد پر سوال اٹھایا ہے ۔ اپنے مکتوب مورخہ یکم اپریل میں انہوں نے آج رات ان کی قیامگاہ پر منعقدشدنی ڈنر میں مدعو کئے جانے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں کہا کہ میں اس تقریب میں شرکت سے معذور رہنے پر مجھے افسوس ہے ، کیونکہ یہ تقریب گڈ فرائی ڈے تقاریب کے موقع پر منعقد کی جارہی ہے ۔ گڈفرائی دے ہمارے لئے انتہائی مذہبی اہمیت کا حامل دن ہے اور عیسٰی مسیح کو صلیب پر چڑھائے جانے اور ان کی رحلت کی یاد میں منایاجاتا ہے لہذا ہمیں اپنے والدین، بزرگوں اور دیگر ارکان خاندان کے ساتھ مذہبی اور دیگر تقاریب میں شامل ہونا پڑتا ہے ۔اسی لئے میں ان دنوں کیرالہ میں رہوں گا ۔ انہوںنے اپنے مکتوب میں مزید کہا کہ وہ مزید چند تجاویز پیش کرنا چاہتے ہیں اور ان کے خیال میں وزیر اعظم کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جسٹس جوزف نے کہا کہ بلا لحاظ مذہب، دیوالی، ہولی اور دسہرہ ، عید ،بقرعید ، کرسمس، اور ایسٹر وغیرہ ملک میں بڑے تہواروں کے دن ہوتے ہیں ۔ آپ خود اس بات کو تسلیم کریں گے کہ دیوالی، دسہرہ ہولی، عید بقرعید وغیرہ کے موقع پر کوئی اہم پروگرام منعقد نہیں کیے جاتے حالانکہ ان دنوں میں بھی ہمیں تعطیلات ہوا کرتی ہیں۔Upset Supreme Court Judge Skips PM's Dinner Meet, Says 'Show Equal Importance and Respect to All Sacred Days'
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں