بیف قانون پر حکم التوا دینے بمبئی ہائی کورٹ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-30

بیف قانون پر حکم التوا دینے بمبئی ہائی کورٹ کا انکار

ممبئی
پی ٹی آئی
بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹرا میں حال ہی میں نافذ کئے گئے اس قانون کی بعض دفعات کی عمل آوری پر حکم التوا دینے سے انکار کردیا ہے جس کے ذریعہ گائے، بیل اور بچھڑوں کے گوشت کے استعمال، قبضہ میں رکھنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کو قانون جرم قرار دیا گیا ہے ۔ اگرچہ جانور مہاراشٹرا کے باہر کسی دوسری جگہ میں ذبح کیا گیا ہو۔ جسٹس وی ایم کناڈے کی قیادت میں ایک ڈیویژن بنچ نے یہ خیال ظاہر کیاکہ بیف پر امتناع کو چیالنج کرتے ہوئے دائر کردہ متعدد درخواستوں کی قطعی سماعت تک ایسا کوئی حکم التوا نہیں دیاجاسکتا۔ قطعی سماعت کے لئے25جون کی تاریخ مقرر کی گئی ہے ۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے اس مسئلہ پر اندرون چار ہفتے تفصیلی حلف نامہ پیش کرنے کے لئے اور درخواست گزاروں اور اعتراض کرنے والوں کو اس کے بعد اندرون دو ہفتے ترمیمی درخواستیں داخل کرنے کی اجازت دی ۔ قانون(ترمیمی) تحفظ مویشیان ، مہاراشٹرا ریاستی حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ نافذ کیا گیا جس کے ذریعہ نہ صرف گائے، بیل اور بچھڑوں کے ذبیحہ پر امتناع عائد کردیا گیا بلکہ ان جانوروں کا گوشت رکھنے استعمال کرنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کو بھی سنگین جرم قرار دیا گیا ۔ تین درخواست گزاروں نے قانون کی ان ہی دفعات(d)5اور9(a)کو چیالنج کیا ہے اور کہا ہے کہ بیرون ریاست ذبیحہ کئے گئے مویشیوں کا گوشت استعمال کرنے پر امتناع عائد کرنے کا حکومت مہاراشٹرا کو اختیار نہیں ہے ۔ درخواست گزاروں نے عدالت میں استدلال پیش کیا کہ ان دفعات سے گوشت کی در آمد پر امتناع عائد ہوگا۔ انہوں نے ان دفعات پر حکم التوا جاری کرنے کی عدالت سے خواہش کی تھی ۔ کیس میں ایک بڑی اہم تبدیلی یہ ہوئی کہ عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ درخواستوں کے التوا تک یا تین ماہ تک ان تاجرین کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہ کی جائے جو بیف رکھنے یا اسے منتقل کرنے کے مرتکب پائے جائیں ۔
ججوں نے کہا کہ چونکہ یہ قانون اچانک ہی وضع کردیا گیا اور تاجرین کو اپنی اشیاء کے نکالنے کے لئے واجبی مہلت نہیں دی گئی اس لئے اگر وہ اسے اپنے پاس رکھنے یا اسے منتقل کرتے ہوئے پائے جائیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی نہ کی جائے ۔ تاہم ایسے تاجرین کے خلاف ایف آئی آردرج کی جاسکتی ہیں لیکن کیس کے قطعی تصفیہ تک ان کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہ کی جانی چاہئے ۔ عدالت نے یہ بھی واضح کردیا چونکہ ریاست میں اس قانون کے تحت بیف پر امتناع برقرار رہے اس لئے گائے،بیل اور بچھڑے ذبح کرنے پر ایف آئی آر درج کئے جاسکتے ہیں ۔ عدالت نے یہ بھی انتبادہ دیا کہ ریاستی حکومت بیف یا کسی اور قسم کا گوشت قبضہ میں رکھنے کا پتہ چلانے کے مقصد سے شہریوں کی نجی زندگی میں مداخلت نہیں کرسکتی ۔

Beef Ban in Maharashtra to Continue, Says Bombay High Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں