پی ٹی آئی، یو این آئی
بی جے پی قومی عاملہ کا سہ روزہ اجلاس باغات کے اس شہر میں کل سے شروع ہوگا ، جہاں پارٹی کے قومی قائدین نے نو تشکیل شدہ انتہائی اہم فیصلے لینے والی کمیٹی کے لئے ایجنڈہ کو قطعیت دینے آج ایک اجلاس منعقد کیا ۔ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے روایتی خطاب کے ساتھ اجلاس کا آغاز کیا ۔ اعلیٰ سیاسی قائدین اجلاس میں شرکت کے لئے پہلے ہی شہر پہنچ گئے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی پارٹی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی آج دیر گئے پہنچے۔ اس بات پر قیاسی آرائیاں ہورہی ہیں کہ اڈوانی اجالس سے خطاب کریں گے یا نہیں۔ کل شام مشہور نینشل کالج گراؤنڈ پر ایک جلسہ عام بھی منعقد ہوگا ۔ جس میں بروہت بنگلور، مہانگر ا پالیکا(بی بی ایم پی) کے انتخابات کے لئے مہم بھی شروع کی جائے گی جو جون سے پہلے منعقد ہونے والے ہیں۔ جہاں تک کرناٹک اسمبلی انتخابات کا تعلق ہے اس اجلاس کی کچھ زیادہ اہمیت نہیں ہے ۔ کیونکہ موجودہ اسمبلی کی میعاد2018ء کے پہلے نصف تک برقرار رہے گی ۔ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ بنگلور میں بی جے پی کی قومی کا اجلاس منعقد کرنے کا مقصد اس ریاست میں پارٹی کو مضبوط بنانا ہے اور بہار، آسام ، مغربی بنگال میں آئندہ 18مہینوں کے دوران منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے تیاریوں کا جائزہ لینا ہے ۔ جمون وکشمیر میں پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد قائم کرنے کی وجہ سے این ڈی اے میں جو ناراضگی پیدا ہوئی تھی اجلاس میں اس پر کوئی غوروفکر ہونے کا امکان نہیں ہے ۔بر سر اقتدار پارٹی کے لئے اطمینا ن بخش بات یہ ہے کہ اس معاملہ پر آر ایس ایس اور اس کے خیالات یکساں ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی جنرل سکریٹی رام مادھو نے جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت میں کلیدی رول ادا کیا ۔ وہ اس مسئلہ پر پارٹی سے خطاب کریں گے ۔ بی جے پی توقع ہے کہ اس اجلاس میں اپنی حکومت کے گزشتہ دس مہینوں کے دوران شروع کئے گئے پروگراموں کے لئے این ڈی اے کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کرے گی اور پارٹی خاص طور پر حصول اراضی بل کے لئے حکومت کی تائید کا اعلان کرے گی ۔ متحدہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں اور پارلیمنٹ کے باہر بھی اس بل کی شدت سے مخالفت کررہی ہے ۔ اس لئے امکان ہے ک اسے دوبارہ آرڈیننس کی شکل دی جائے گی ۔ خارجہ پالیسیوں پر قرار داد کی منظوری متوقع ہے کہ جس میں خاص طور پر پڑسیوں کے ساتھ ملک کے تعلقات پر روشنی ڈالی جائے گی ۔ عاملہ کا اجلاس ایسے وقت منعقد ہورہا ہے جب کہ پارٹی کو دہلی انتخابات میں اروند کجریوال کی زیر قیادت عام آدمی پارٹی کے ہاتھوں زبردست شکست اٹھانی پڑی۔ تاہم عام آدمی پارٹی میں پڑنے والی پھوٹ نے پارٹی کو ایک طرح سے راحت پہنچائی ہے ۔
نئی دہلی
آئی این ایس
بی جے پی قومی عاملہ کا دو روزہ اجلاس کل سے بنگلور میں شروع ہورہا ہے ۔ اجلاس سے پارٹی کے کئی بڑے لیڈر خطاب کریں گے لیکن سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ اجلاس سے خطاب کرنے والے قائدین کی فہرست میں پارٹی کے سب سے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کا نام شامل نہیں ہے ۔ بی جے پی کی قومی صدر امیت شاہ آج صبح بنگلور پہنچے۔ ان کے ساتھ بی جے پی کے کئی اور بڑے قائدین بھی موجود تھے ۔ پارٹی کے تمام عہدیداروں کے ساتھ ایجنڈے کو طے کرنے کے لئے منعقدہا جلاس کے بعد شاہنواز حسین نے بتایا کہ کل کے اجلاس میں پارٹی کے تمام سینئر قائدین شریک ہوں گے ۔ لیکن جب ان سے فہرست میں اڈوانی کا نام نہ ہونے کی بات پوچھی گئی تو انہوں نے اس کا مبہم سا جواب دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کو تمام سینئر قائدین کی رہنمائی حاصل رہے گی ۔سنگھ کے قائدین کا نام پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ سنگھ کی جانب سے دتاتریہ ہوا سا بلے اور کرشنن گوپال میٹنگ میں شامل ہوں گے ۔
BJP's National Executive meets in Bangalore
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں