اے پی
شمال مشرقی کینیا میں آج بندوق برداروں نے ایک کالج کیمپس پر حملہ کردیا اور طلبا کی آرام گاہوں پر فائرنگ کرتے ہوئے کم از کم147افراد کو ہلاک اور60کو زخمی کردیا ۔ عینی شاہدین نے یہ بات بتائی ۔ یہ حملہ سومالی اسلامی عسکریت پسند گروپ کے حملوں کے مشابہ ہے ۔ گاریسا یونیورسٹی کالج پر ہوئے حملہ میں بچ جانے والے ایک 21سالہ طالب علم آکسٹین النگا نے بتایا کہ فائرنگ کے ساتھ ہی اس علاقہ میں دہشت پھیل گئی ااور بھگدڑ مچ گئی ۔ یہ حملہ ماقابل فجر ہوا جب کہ بیشترطلبا اپنی آرام گاہوں میں سو رہے تھے ۔ فائرنگ میں اچانک شدت پید اہوگئی ۔ آگسٹین نے اے پی کو فون پر بتایا کہ شدید فائرنگ کے سبب بعض طلبا اپنی خواب گاہوں یعنی کمروں ہی میں بند رہنے پر مجبور ہوگئے جب کہ بعض طلباء بھاگ کھڑے ہوئے ۔ مذکورہ طالم علم نے بتایا کہ نقاب پوش اور زبردست طور پر مسلح حملہ آوروں کی تعداد کم از کم پانچ تھی جن میں سے چار کو ہلاک کردیا گیا ۔ بچ کر بھاگنے کی کوشش میں خود یہ طالب علم زخمی ہوگای اور اس کا علاج جاری ہے۔ النگا نے بتایا کہ وہ ننگے پاؤں بھاگ رہا تھا اور اس کے ساتھ بیسیوں طلباء بھی بھاگ رہے تھے ۔ حملہ کے وقت یونیورسٹی کی مسجد میں نما ز فجر ادا کی جارہی تھی۔ اس مسجد میں موجود طلبا پر حملہ نہیں کی اگیا ۔ اس نگران کار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر مذکورہ تعداد بتائی۔ شدید زخمیوں کو ذریعہ طیارہ نیروبی لے جایا جارہا ہے ۔ نیشنل ڈیزاسٹر آپریشنس سنٹر نے ٹوئٹر پر بتایا کہ طلباء کی چار آرام گاہوں (خواب گاہوں) کے منجملہ تین کا تخلیہ کروادیا گیا ہے جب کہ ایک خواب گاہ میں بندوق برداروں نے خود کو بند کرلیا ہے ۔ مزید تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہوئیں ۔ صحافیوں نے بتایا کہ کینیا کے دفاعی فورسس نے اس علاقہ کو گھیرے میں لے لیا ہے فائرنگ کے ساتھ ہی خوفزدہ طلبا چیخیں مارتے ہوئے عمارت سے بارہ نکلے۔ بعض طلبا کے جسم پر شرٹ بھی نہیں تھے
Al-Shabab attacks Kenyan university, killing at least 147
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں