یو این آئی، پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج وکیل سماجی جہد کار تیستا تلواد اور ان کے شوہر جاوید آنند کو دی گئی ضمانت کی مدت میں توسیع کردی ۔ جسٹس دیپل مشرا اور جسٹس ادرش کمار گوئل نے تیستا کی شخصی آزادی اور زیر حراست تفتیش کے سوال پر ان کی درخواست ضمانت کو کثیر رکنی بنچ نے رجوع کیا۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزاروں کی گرفتاری پر تا حکم ثانی امتناع عائد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں میاں بیوی کو اس وقت تک گرفتار نہ کیاجائے جب تک عدالت کی ایک وسیع تر بینچ ان دونوں کی ضمانت پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے ایک معاملہ میں ان دونوں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لینے کی گجرات پولیس کی درخواست پر اعتراض کیاتھا۔ ڈویژن بنچ نے معاملہ کی سماعت کے دوران زبانی طور پر کہا کہ حساب کتاب میں غلطیاں بھی ہوسکتی ہیں ۔ درخواست گزاروں کی طرف سے سینئر وکیل اور سابق وزیر قانون کپل سبل نے جرح کی جب کہ گجرات حکومت کا موقف سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے پیش کیا ۔ گجرات پولیس نے تیسا اور جاوید آنند پر الزام عائد کیا ہے کہ ایک غیر سرکاری تنظیم( این جی او) سب رنگ ٹرسٹ ، کی جانب سے گلبرگ ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک میوزیم قائم کرتے ہوئے2002میں گجرات فسادات کے دوران ہوئے60افراد کے قتل عام کی یادگار قائم کرنا چاہتے تھے تاہم اس ٹرسٹ کے فنڈس میں انہوں نے غبن کیا ہے ۔ گجرات ہائی کورٹ نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد ان پر گرفتاری کے بادل منڈلانے لگے تھے اور انہوں نے فوراً سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے۔ سپریم کورٹ نے گرفتاری سے روکنے کے لئے یہ احکامات اپنے سابقہ احکامات کے مکمل ایک ماہ بعد دئیے ہیں ۔ کثیر رکنی بنچ اس کیس کے سلسلہ میں اس جوڑے کو درخواست ضمانت کے علاوہ تفتیش کے دوران تعاون نہ کرنے کے پولیس کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر بھی غور کرے گا ۔ حکومت گجرات کا کہنا ہے کہ اسے سوسائٹی کے کئی ارکان سے یہ شکایتیں وصول ہوئی ہیں کہ تیستا ستلواد اور ان کے شوہر آنند نے ٹرسٹ کی رقومات کو اپنے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کی ہیں ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ این جی او کی جانب سے جمع کردہ کل رقم9.75کروڑ روپے میں سے اس جوڑے نے مبینہ طور پر3.75کروڑ روپے اعلیٰ برانڈید ملبوسات ، جوتوں اور بیرونی سفر پر خرچ کئے ہیں۔
Supreme Court extends interim bail to Teesta Setalvad and husband Javed Anand
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں