فلسطینی بین الاقوامی امن کانفرنس طلب کرنے کے موقف پر اٹل - صالح رفعت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-18

فلسطینی بین الاقوامی امن کانفرنس طلب کرنے کے موقف پر اٹل - صالح رفعت

رملہ
آئی اے این ایس
فلسطینی قائدین اسرائیل میں پارلیمانی انتخابات کے بعد صہیونی مملکت کے ساتھ تنازعہ حل کرنے کے لئے بین الاقوامی امن کانفرنس کا مطالبہ کریں گے ، اور انہیں اس بات سے سروکار بھی نہ ہوگا کہ کامیاب کون ہوتا ہے ۔ زنہوا نیو ز ایجنسی کے ساتھ بات چیت کے دوران پی ایل او اکزیکٹیو کمیٹی کے ایک رکن اور عہدیدار صالح رفعت نے وضاحت کی کہ اگر زایو نسٹ یونین کے اسحاق ہر زوگ کو بھی انتخابات میں کامیابی حاسل ہوتی ہے اور ان کی قیادت میں حکومت تشکیل دی جائے تو اس کی پرواہ کئے بغیر بین الاقوامی امن کانفرنس کا مطالبہ کیاجائے گا ۔ صالح رفعت نے یہ وضاحت بھی کی کہ پی ایل او اکزیکٹیو کمیٹی جمعرات کو اپنا مطالبہ پیش کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد بین الاقوامی قوانین کے تحت قرار دادوں کے عین مطابق تنازعہ حل تلاش کرنا ہوگا ۔ صدر فلسطینی اتھاریٹی محمود عباس رملہ میں جمعرات کو پی ایل او اکزیکٹیو کمیٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کریں گے۔ جس کے دوران سنٹرل کونسل کے سابقہ فیصلوں کے نفاذ کا جائزہ لیاجائے گا ۔ پی ایل او سنٹرل کونسل نے دو ہفتہ قبل سلسلہ وار فیصلہ کئے تھے ۔ جن میں فلسطینیوں کی محاصل آمدنی اسرائیل سے روکے جانے کے بعد اور اس کی روشنی میں صہیونی مملکت کے ساتھ سیکوریٹی تعاون معطل کرنے سے متعلق فیصلہ بھی شامل تھا ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہوکے حالیہ بیانات پر رد عمل کی درخواست پر انہوں نے کہا کہ ان جارحانہ بیانات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نتن یاہو فلسطین کے ساتھ اور خطہ میں امن کے خواہاں نہیں ۔ نتن یاہو نے حال ہی میں واضح طور پر کہا تھا کہ یروشلم کی تقسیم ناممکن ہے اور مملکت فلسطین کے قیام کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوگا ۔ پی ایل او عہدیدار نے یہ اعتماد بھی ظاہر کیا کہ اسرائیل میں فلسطینی عرب نتن یاہو اور اویگڈور لبرمین کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے رائے دہی عمل میں بکثرت حصہ لیں گے اور عرب مشترکہ فہرست کے لئے ووٹ دیں گے ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ نیسٹ(پارلیمنٹ) ارکان کی مشترکہ فہرست کے15ارکان کو نشستیں حاصل ہوں گی، جس کا مقصد نتن یاہو کی واپسی اور نئی حکومت سازی سے انہیں محروم کرنا ہوگا ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ نتن یاہو خود بھی خوفزدہ ہیں اور انتخابات میں کامیابی سے متعلق ان کا اعتماد متزلزل ہے اور وہ اس کے لئے مغربی طاقتوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے یہ الزام عائد کررہے ہیں کہ بڑی عالمی طاقتیں انہیں شکست سے دو چار اور اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے انتخابات میں پیسہ پانی کی طرح بہارہی ہے ۔ ان کے ایک حامی نے ان ممالک میں امریکہ کو بھی شامل بتایا ہے ۔

Palestinians seeking international peace conference, Saleh Rafat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں