آندھرا پردیش کے ساتھ سرد مہری کا رویہ - مرکز پر سونیا کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-18

آندھرا پردیش کے ساتھ سرد مہری کا رویہ - مرکز پر سونیا کی تنقید

نئی دہلی
آئی اے این ایس
صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج پارلیمنٹ میں شاذونادر اپنی تقریر کے دوران نریندر مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اے پی کے عوام کے تئیں سرد مہری کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اے پی کے عوام کے ساتھ وج وعدے کئے تھے۔ انہیں تا حال پورا نہیں کیا گیا ۔ لوک سبھا میں اے پی تنظیم جدید ترمیمی بل2015پر مباحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ اے پی اسٹیٹ ، مالیاتی خسارے کے بحران سے دوچار ہے ۔ ہم نے آندھرا پردیش کو اس ایکٹ کے تحت ایک جامع پیاکیج فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے بچ جانے والے اے پی اسٹیٹ کو راجیہ سبھا کے ایوان میں خصوصی زمرہ کا موقف دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ یہ انتہائی مایوسانہ امر ہے کہ مودی زیر قیادت این ڈی اے حکومت ان وعدوں کی تکمیل کی جانب سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چودھویں فینانس کمیشن نے بھی ریاست کے ساتھ بھرپور انصاف نہیں کیا ہے ، حالانکہ تلنگانہ کو کاٹ کر الگ کردینے کے بعد یہ ریاست مختلف بحرانوں میں گھر گئی ہے ۔ سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ پولا ورم آبپاشی پراجکٹ کو قومی درجہ دیا گیا لیکن اس کے مطابق فنڈس جاری نہیں کئے جارہے ہیں ۔ جس کے نتیجہ میں اس کی تعمیر سست روزی کا شکار ہوگئی ہے ۔ اے پی کے ساتھ کیے گئے تمام وعدوں کو فوری طور پر پورا کیاجانا چاہئے کیونکہ یہ حکومت ہند کا پراجکٹ ہے ( وہ مرکز کی جانب سے اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کا حوالہ دے رہی تھیں۔) صدر کانگریس نے کہا کہ آندھرا پردیش کا ایک عظیم دارالحکومت بھی ہونا چاہئے لیکن اس کے لئے کوئی قابل قدر اقدام تا ھال نہیں اٹھایا گیا ہے ۔ انہوں نے پٹرولیم یونیورسٹی کے بشمول اے پی سے کئے گئے دیگر وعدوں کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ مرکزی حکومت جس طرز حکومت کا مظاہرہ کررہی ہے اس پر اے پی کے عوام گہرے دکھ کا شکار ہیں اور ان میں برہمی پائی جاتی ہے ۔ انہیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ چپ رہے اور ان کے ساتھ من مانی ہوتی رہی جس کے نتیجہ میں وہ زبردست نا انصافی کا شکار ہوگئے ۔ سونیا گاندھی نے بتایا کہ وہ قبل ازیں اس سلسلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب روانہ کرچکی ہیں ۔ سونیا گاندھی کی تقریر کے موقع پر مودی ایوان میں موجود تھے اور انہوں نے پوری توجہ کے ساتھ سونیا گاندھی کی تقریر کی سماعت کی ۔ صدر کانگریس نے مزید کہا کہ ضلع کڑپہ میں اسٹیل فیاکٹری کے قیام کو منظوری دی گئی تاہم ہنوز اس پر عمل آوری ندارد ہے ۔ سونیا گاندھی کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ مجھے آپ کو اس بات کا یقین دلانے دیجئے کہ وعدوں پر پیچھے ہٹنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

دریں اثنا وشاکھا پٹنم سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری ڈی سرینواس راؤ اور ضلع کانگریس کمیٹی صدر کے علاوہ سابق وزیر پی بالا راجو اور کئی پارٹی ورکرس کی زنجیری بھوک ہڑتال آج دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔ وہ گریٹر وشاکھا پٹنم میونسپل کارپوریشن کے دفتر پو بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت فوری طور پر اے پی کو خصوصی زمرہ کا موقف عطا کرے۔ پی باراراجوی ڈی سریوناس راؤ نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے تلگو دیشم پارٹی اور بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور بتایا کہ دونون پارٹیاں انتخابی مہم کے دوران کیے گئے اپنے وعدوں کو فراموش کرچکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام دونوں پارٹیوں کو سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو وشاکھا پٹنم کو علیحدہ ریلوے زون میں تبدیل کرنے کے معاملہ پر کوئی دلچسپی کا اظہار نہیں کررہے ہیں جب کہ پارٹی قائد اور مرکزی وزیر سجانا چودھری یہ اعلان کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ مرکز جاریہ سال ریاست کو10ہزار کروڑ روپے کا پیکیج جاری کرے گا۔ واضح ہو کہ ضلع اور سٹی کانگریس کمیٹیوں نے ایک ہفتہ طویل زنجیری بھوک ہڑتال کا اہتمام کیا ہے جس کی پردیش کانگریس کمیٹی نے ریاست گیر احتجاج کے تحت اپیل کی تھی ۔پردیش کانگریس کمیٹی نے ریاستی ومرکزی حکومتوں کی مخالف عوام پالیسیوں کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔

Sonia accuses Centre of apathy towards AP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں