پاک افغان تعلقات میں فروغ کا اعتراف - نواز شریف کی افغان سفیر سے ملاقات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-03

پاک افغان تعلقات میں فروغ کا اعتراف - نواز شریف کی افغان سفیر سے ملاقات

وزیر اعظم نوا ز شریف نے احساس ظاہر کیا کہ افغانستان میں گزشتہ سال نئی حکومت کے قیام کے بعد پاک۔ افغانستان تعلقات میں صفاتی تبدیلی واقع ہوئی ہے ۔ خصوصی طور پر باہمی سیکوریٹی تعلقات کو فروغ حاصل ہوا ہے ۔ شریف نے پاکستان میں تعینات افغان سفیر جاناں موسیٰ زئی کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ وہ افغانستان میں زبردست اور ہلاکت خیزبرفانی طوفان کی تباہیوں سے پریشان ہیں۔ موسیٰ نے نواز شریف کے ساتھ دفتر وزیر اعظم میں ملاقات کی تھی جہاں بات چیت کے دوران نواز شریف نے ضرورت کی اس مشکل گھڑی میں افغانستان کے ساتھ تعاون کا تیقن دیا ۔ دفتر وزیر اعظم سے جاری بیان کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ افغان عوام کے ساتھ مزید تعاون ہمارے لئے باعث مسرت ہوگا۔ بلا شبہ افغان عوام اس وقت زبردست مصائب و آلام سے دوچار ہیں ۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ برفانی طوفان سے گزشتہ ماہ افغانستان کے طول وعرض میں کم از کم250افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ بیشتر ہلاکتیں کابل کے قریب پہاڑی سلسلہ وار صوبہ پنج شیر علاقہ میں ہوئیں ۔ اس طوفان کے نتیجہ میں ایک ہزار مکانات تباہ ہوگئے ۔ پاکستان نے ہفتہ کے روز تباہی سے متاثر افغان شہریوں کے لئے ہنگامی راحتی سازوسامان سے لدے دو طیارے روانہ کئے تھے۔ شریف نے دونوں ممالک کے درمیان سیکوریٹی تعاون میں فروغ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے فوجی سربراہوں کے دوروں سے کئی اہم مسائل حل کرنے میں مدد ملی ہے۔ حامد کرزئی کے دور صدارت میں پاک۔ افغان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی ۔ سابق افغان صدر حامد کرزئی اکثر پاکستان پر دہشت گرد گروپس کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے تھے۔ یہ گروپس اکثر سرحد پار حملے کرکے پاکستان میں پناہ لئے ہوئے تھے ۔ گزشتہ ستمبر میں صدر اشرف غنی کی جانب سے عنان حکومت سنبھالنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو خاطر خواہ فروغ حاصل ہوا ہے ۔ پاکستانی فوجی سربراہ راحیل شریف نے اشرف غنی کے صدر بننے کے بعد کم از کم تین بار کابل کا دورہ کیا۔ پشاور میں دسمبر کے دوران فوجی اسکول پر طالبان حملہ کے بعد وہ دوبارہ کابل کا دورہ کرچکے ہیں ۔ افغانستان نے طالبان سل کے بعض ارکان کی گرفتاری میں پاکستان کے ساتھ خاطر خواہ تعاون کیا ہے۔ عہدیداروں نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ زیر حراست بیشتر افراد پشاور فوجی اسکول پر حملہ میں ملوث تھے ۔ افغان عہدیداروں کے مطابق شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقہ میں پاکستانی افواج کی کارروائیوں سے دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر تباہ ہوئے ہیں جہاں سے اکثر حملے ہوا کرتے تھے۔ نواز شریف نے بین وزراء ملاقاتوں کے درمیان کئے گئے فیصلوں کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے ایک نگہدار عہدیدار کے تقرر کو بھی منظوری دیدی ہے ۔ پاکستان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے افغانستان بھی ایک ایسے ہی عہدیدار کا تقرر عمل میں لائے گا۔ شریف نے توقع ظاہر کی کہ افغان امن مذاکرات میں تیزی پیدا کی جائے گی جو نتیجہ خیز اور فیصلہ کن ثابت ہوگی ۔ موسی زئی نے بتایا کہ افغانستان پڑوسی ممالک کے ساتھ شریف کے نظریہ پر امن بقائے باہم کی ستائش کرتا ہے ۔ بات چیت کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور سی اے ایس اے1000پاور ٹرانسمیشن پراجکٹ بھی موضوع گفتگو بنا۔

Pak-Afghan relations are improving: PM Nawaz

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں