چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے کالیجیم کی تجویز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-14

چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے کالیجیم کی تجویز

نئی دہلی
پی ٹی آئی
لا کمیشن نے انتخابی پیانل کے تمام ارکان کو مساوی دستوری تحفظ دیتے ہوئے ایک طاقتور الیکشن کمیشن اور ایک اعلیٰ اختیاری کالیجیم کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر ار دو الیکشن کمشنرس کے تقرر پر زور دیا ، وزارت قانون کو پیش کردہ انتخابی اصلاحات پر اپنی رپورٹ میں لا پیانل نے الیکشن کمیشن کے لئے ایک مستقل اور آزاد سکریٹریٹ کی تخلیق کی بھی سفارش کی ۔ لا پیانل نے کہا کہ دستور کی دفعہ324(5)میں چیف الیکشن کمشنر کی طرح دو الیکشن کمشنرس کی برخاستگی کے طریقہ کار کو مساوی کرنے کے لئے ترمیم کی جانی چاہئے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عہدہ سے ہٹائے جانے کے معاملات میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے تمام ارکان کو مساوی دستوری تحفظ دیاجانا چاہئے ۔ صدر جمہوریہ ان کے تقرر کے لئے وزارت قانون کی جانب سے فائل پیش کئے جانے کے بعد چیف لیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرس کا تقرر کرتے ہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر کو صرف پارلیمنٹ کی جانب سے مواخذہ کے توسط سے عہدہ سے ہٹایاجاسکتا ہے ۔ حکومت چیف الیکشن کمشنر کی سفارش کی بنیاد پر الیکشن کمشنر کو ہٹا سکتی ہے۔ لا کمیشن نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے بشمول تمام الیکشن کمشنرس کا تقرر ایک سہ رکنی کالیجیم یا سلکشن کمیٹی کے ساتھ مشاورت میں صدر جمہوریہ کی جانب سے کیاجانا چاہئے اور یہ کالجیم وزیر اعظم وک سبھا کے اپوزیشن لیڈر لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے لیڈر اور چیف جسٹس آف انڈیا پر مشتمل ہونا چاہئے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایک الیکشن کمشنر کی ترقی سنییار یٹی کی بنیاد پر ہونی چاہئے ۔ اور سہ رکنی کالجیم یا ایک کمیٹی کو تحریر میں وجوہات ریکارڈ کرانا چاہئے اور جب ایسا کمشنر ان فٹ پایاجائے تو انتہائی سینئر چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرس کے تقرر کی نظیر موجود ہے ۔ لاپیانل نے رپورٹ میں کہا ہے کہ انتخابی واچ ڈاگ کی آزادی کو مزید بہتر بنانے کے لئے دستور کی دفعہ 98کے تحٹ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سکریٹریٹس کے خطوط پر الیکشن کمیشن کے لئے ایک علیحدہ آزاد اور مستقل سکریٹریٹ فراہم کرنے کے لئے دستورکی دفعہ 324میں ایک نئی ضمنی شق(2A) شامل کی جانی چاہئے ۔ الیکشن کمیشن ایک مستقل دستوری ادارہ ہے جو جنوری1950کو دستور کے مطابق قائم کیا گیا تھا۔ در حقیقت کمیشن میں صرف ایک چیف الیکشن کمشنر ہوا کرتا تھا لیکن اس وقت یہ چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنرس پر مشتمل ہے ۔ پہلی بار دو اضافی کمشنرس کا16اکتوبر1989میں تقرر کیا گیا تھا لیکن ان کی معیاد یکم جنوری1990تک انتہائی مختصر تھی ۔ بعد ازاں یکم اکتوبر1993ء کو دو زائد الیکشن کمشنرس کا تقرر کیا گیا تھا اور تب سے اکثریتی ووٹ کے ذریعہ اختیار دینے کے فیصلہ کے ساتھ سہ رکنی کمیشن کا تصور موجود ہے ۔

Law panel bats for stronger Election Commissioner

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں