حوثیوں کے خلاف آپریشن اسلامی احکام کے مطابق ہے - امام حرم مکی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-28

حوثیوں کے خلاف آپریشن اسلامی احکام کے مطابق ہے - امام حرم مکی

مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط نے واضح کیا ہے کہ حوثیوں کے خلاف آپریشن فیصلہ کن طوفان اسلامی احکام کے عین مطابق ہے ۔ وہ روح پرور ایمان افروز ماحول میں لاکھوں زائرین حرم کو جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے ۔ امام حرم نے کہا کہ اسلام نے اپنے پیروکاروں کے لئے اخوت اور ہمسائیگی کے حق مقرر کئے ہیں ۔ یہ حقوق تمام مسلمانوں پر فرض ہیں اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں مسلمانوں کے درمیان اخوت کے رشتے استوار کرنے ، نفرت و عداوت کی جگہ الفت و محبت کے جذبات راسخ کرنے، لا تعلقی اور لا پرواہی کی جگہ مودت کے احساسات جاگزیں کرنے پر احسان جتایا ہے اور کہا ہے کہ اگر دنیا جہان کی تمام دولت اس عمل کے لئے خرچ کی جاتی تب بھی اہل ایمان ایک دوسرے سے محبت اور الفت کی نعمت اپنے طور پر حاصل نہیں کرسکتے تھے ۔ اللہ ہی ہے جس نے ان کے دلوں میں دین اخوات اور ہمسائیگی کے رشتے پیوست و جاگزیں کئے ہیں ۔ امام حرم نے یاددہانی کرائی کہ رسول اللہ ﷺ نے باہمی مودت، رحمدلی اور ہمدردی کے سلسلے میں اہل ایمان ک اس جسد واحد سے تشبیح دی ہے جس کا اگر کوئی ایک عضو تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو پورا جسم بخار اور درد سے چلا اٹھتا ہے ۔ امام حرم نے کہا کہ بعض علماء کا کہنا ہے کہ اسلام نے اپنے پیروکاروں کے باہمی رشتوں کونسب کے رشتوں سے زیادہ مضبوط اور طاقتور قرار دیا ہے ۔ عقائد میں یکسانیت سے پیدا ہونے والا رشتہ مترکہ وجدان ، شعو، الفت ، تعاون اور اخوت پیدا کرتا ہے جب کہ خون کا رشتہ کبھی سرد پڑ جاتا ہے ، اس تناظر میں عقیدے کا رشتہ خون کی قرابت کے رشتے سے زیادہ مضبوط اور ہمیشہ تازہ رہتا ہے ۔ امام حرم نے توہ دلائی کہ حرمین شریفین کی سر زمین دین اخوات اور ہمسائیگی کے رشتوں کی ہمیشہ امین رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جب یمن کے منتخب صدر نے یمن کے مسلم بھائیوں کی مدد اور یمن کو بغاوت ،جارحیت اور سرکشوں کی ظغیانی نیز مقامی، علاقائی اور عالمی قانونی حیثیت کو پیروں میں روندنے والوں کے خلاف مدد طلب کی اور یمن کے امن و استحکام کو تہہ و بالا کرنے والی یلغار روکنے نیز پورے علاقے کے امن و سلامتی کو تہہ و بالا کرنے والوں کو لگام لگانے کی درخواست کی تو سعودی قیادت نے حسن ہمسائیگی اور حسن اخوت کے تقاضوں کو لبیک کہتے ہوئے فوری طور پر آپریشن فیصلہ کن طوفان کا سلسلہ شروع کردیا ۔ امام حرم نے کہا کہ ہم اس وطن عزیز کو عطا کی جانے والی نعمتون اور دور اندیش قیادت عطا کرنے پر رب کریم کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے۔ امام حرم نے واضح کیاکہ آپریشن فیصلہ کن طوفان اسلامی احکام اور ہدایات کے عین مطابق ہے ۔ یہ مظلومین کی نصرت کے لئے دینی احکام کی تعمیل میں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ سرحدوں پر جمع فوجی بھائیوں کی نصرت کرے اور انہیں ملک و قوم کے مفادات اور امن کی پاسبانی کا ہدف حاصل کرنے میں سرخرو کریں۔ امام حرم نے خبر دار کیا کہ تمام فرزندان اسلام نفرت انگیزوں کی افواہوں اور انفرادی مفادات کو ملک و ملت و امت کے مفادات پر ترجیح دینے والوں اور تنازعات بھڑکانے والوں کی افواہوں سے ہوشیار رہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مبارک سر زمین اللہ تعالیٰ کی مشیت سے جس طرح ماضی میں روشنی اور ہدایت کا سرچشمہ تھی اسی طرح حال و مستقبل بھی دینی ہدایت کامرکز رہے گی ۔ اس کے آگے فتنوں کے طوفان نیز مکاری عیاری اور جارحیت و سرکشی کے تیر بے اثر ثابت ہوں گے ۔ حرمین شریفین کے ائمہ اور خطیبوں نے باغی حوثیوں سے یمن کو نجات دلانے کے لئے فیصلہ کن طوفان آپریشن کی پرزور حمایت کی ، مدینہ منورہ مسجد نبوی شریف سمیت سعودی عرب کی تمام جامع مساجد میں جمعہ کو خطبات کا موضوع حوثیوں کی بغاوت سے یمن کو نجا ت دلانے کے لئے جاری فیصلہ کن طوفان آپریشن تھا۔ ریاض کی جامع مسجد امام ترکی بن عبداللہ میں سعودی عرب کے مفتی اعلیٰ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے جمعہ کاخطبہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی جانب سے یمن میں فیصلہ کن طوفان آپریشن کا فیصلہ جائز ، حکیمانہ ، بروقت اور ضرورت کے عین مطابق تھا ۔ اس آپریشن سے نادانوں کا استحصال کرنے والے مجوسیوں اور اہل فارس کے عزائم چکنا چور ہونگے ۔ آل الشیخ نے یہ بھی کہا کہ سعودی قیادت انصاف ، رحمدلی اور امت کے امن و سلامتی اور فسادیوں اور کینہ اندوزوں کے شر سے بچانے کے لئے فیصلے کرتی ہے ۔ اس کا ہدف کسی کے ساتھ کوئی برائی کا نہیں ہوتا ۔ آل الشیخ نے کہا کہ ستمگروں کو دنداں شکن سبق سکھانا لازم ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے بہادر فوجیوں سے کہتے ہیں کہ ہم آپ کے پاکیزہ عمل پر آپ کے شکر گزار ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سے آپ لوگوں کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں ۔ اور اپنے ہاتھ آپ کے ہاتھوں میں دے کر ہر طرح سے آپ لوگوں کی پشت پناہی کے عزم کا اظہار کرتے ہیں ۔ حوثی باغی ہیں ، گمراہ ہیں ، جرائم پسند ہیں، خونریزی ، دین اخلاق اور عقائد کی مزاحمت کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔ طائف کی ملک فہد جامع مسجد میں شیخ ڈاکٹر محمد الحکمی ، املج میں شیخ ڈاکٹر فایز الحمدی ، الرس میں ڈاکٹر خلیفہ التمیمی ، الجوف میں عبدالحکیم الحمید، باحہ میں شیخ عبداللہ القرنی ، عقیق میں شیخ عبداللہ الغامدی ، القری میں شیخ عبدالوہاب الزہرانی نے فیصلہ کن طوفان کی حمایت میں شرعی انسانی اور اخلاقی دلائل پیش کئے ۔ ائمہ نے واضح کیا کہ حوثیوں نے مکالمے کی زبان مسترد کردی تھی اور وہ ریاض میں برادرانہ ماحول میں تنازعات طے کرنے پر راضی نہیں تھے ۔ مملکت کے تمام صوبوں اور کمشنریوں اور تحصیلوں میں ممتاز ائمہ ، علماء اور شیوخ نے جمعہ کے خطبات میں حوثیوں کی بغاوت کی مذمت کی۔ انہوں نے فیصلہ کن طوفان کی حمایت کی اور مظلوم یمنی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے سعودی قیادت کو بھرپور تعاون کو یقین دلایا۔

Imam Haram bless anti-Houthi campaign

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں