جنوبی بحرالکاہل میں شدید سمندری طوفان - بڑے پیمانے پر تباہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-16

جنوبی بحرالکاہل میں شدید سمندری طوفان - بڑے پیمانے پر تباہی

جنوبی بحر الکاہل میں شدید سمندری طوفان اور بڑے پیمانے پر تباہی کے بعد ونواتو کے صدر نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے ۔ حکام کے مطابق اس سمندری طوفان سے ممکنہ طور پر درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں اور غالباً اس خطے میں آنے والا اب تک کا شدید ترین سمندری طوفان تھا ۔سپر ٹائیفون پام کو سب سے بلند کٹیگری فائیو میں رکھا گیا تھا اور یہ براہ راست ونواتو جزیرے سے ٹکرایا۔ ذرائع کے مطابق اس جزیرے پر ایک گھنٹے تک320کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں ۔ فی الحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اس طوفان کی وجہ سے کتنے افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں ۔ اس دوران وانواتو میں امداد کی پہلی رسد اتری جب کہ ارباب مجاز نے ہنگامی حالات کا اعلان کردیا ہے اور غیر محفوظ بحر الکاہل کے جزیرہ ملک میں ایک طاقتور طوفان کے بعد عالمی راحت ایجنسیاں راحت اور بچاؤ سر گرمیوں کے لئے کمر بستہ ہوگئی ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق270کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے طوفان کے باعث متعدد دیہات اجڑ گئے ، جب کہ گھروں خی چھتیں بجلی کی لائنیں اور درخت اکھڑ گئے ہیں انواتوکے صدر نے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے ۔ جنوبی بحرالکاہل کا جزیروں پر مشتمل ملک ،ونواتوہفتے کے روز پام نامی سمندری طوفان کی زد میں رہا، جس کے نتیجے میں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، کم از کم44افراد ہلاک ہوئے ۔ بحر الکاہل کے جزائر ونواتو میں سمندری طوفان کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کے بعد امدادی ادارے متاثرہ افراد تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ونواتو کے صدر بالڈون لونزڈیل نے ملک میں سمندری طوفان سے ہونے والی تباہی کے بعد عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے اسے آفت قرار دیا اور کہا کہ وہ بھاری دل کے ساتھ بات کررہے ہیں ۔ طوفان کے نتیجے میں متاثر ہونے والے ہزاروں افراد نے دوسری رات بھی کھلے آسمان تلے گزاری۔ آکسفیم آسٹریلیا کے مطابق بوٹ ویلا میں 90فیصد مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ بین الاقوامی امدادی ادارے ریڈ کراس کے ایک ترجمان نے صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ طوفان سے کئی دیہات مکمل طور پر ختم ہوگئے ہیں جب کہ دور افتادہ علاقوں سے ابھی تک رابطہ بحال نہیں ہوسکا جہاں30ہزار کی آبادی ہے ۔ ونواتو کے دارالحکومت پورٹ ولا میں تباہی کے خدشات زیادہ ہیں ۔ بحر الکاہل میں اقوام متحدہ کے ہنگامی صورتحال میں امداد فراہم کرنے والے ادارے کے ایک اہلکار کے مطابق صورتحال بہت مایوس کن لگتی ہے اور متاثر ہونے والے افراد تک امداد پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ ہفتے کو طوفان نے غیر متوقع طورپر رخ بدلا اور گنجان آباد علاقوں سے ٹکرگیا جس سے مکمل تباہی ہوگئی ہے ۔ امدادی ادارے سیودی چلڈرن نے آٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم مزید درجنوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے ۔ بہت سے افراد نے گھر تباہ ہونے کے بعد دوسرے روز بھی ہنگامی پناہ گاہوں میں رات گزاری ہے ۔ ونواتوبحر الکاہل کے جنوب میں آسٹریلیا اور ہوائی کے درمیان واقع65سے زائد جزائر پر مشتمل ہے ۔ اس کی کل آبادی دو لاکھ67ہزار جب کہ دارالحکومت پورٹ ولا کی آبادی تقریباً47ہزار ہے۔ ونواتو کے صدر نے جاپان میں اقوام متحدہ کی قدرتی آفات اور تباہی سے بچنے کے حوالے سے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ونواتو کی حکومت اور عوام کے توسط سے عالمی برادری سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ حالیہ آفت میں ہماری جانب ہاتھ بڑھائیں ، جس میں ہم پھنسے ہوئے ہیں ۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اوچا کا کہنا تھا کہ جنوبی بحر الکاہل کے ممالک سے ٹکرانے والے سمندری طوفان کے باعث ونواتو میں بڑے پیمانے رپ تباہی ہوئی ہے ۔ اوچا نے جمعے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ونواتو کے شمال مشرقی صوبے پیناما میں44افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں ۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ جنوبی بحر الکاہل کے ممالک سے ٹکرانے والے سمندری طوفان سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد درجنوں میں ہوسکتی ہے ۔ مکرر اطلاعات کے مطابق270کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان کے باعث متعدد دیہات اجڑ گئے ۔ جب کہ گھروں کی چھتیں، بجلی کی لائنیں اور درخت اکھڑ گئے ہیں ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق ، ہلاک ہونے والوں کی تعدا د آٹھ ہے ۔ ونواتو کے صدر نے ہفتے کے روز بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ۔ اقوام متحدہ کے توسط سے قدرتی آفات کے موضوع پر جاپان میں جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ونواتوکے صدر بالڈون لونڈیل نے کہا کہ ونواتو میں سمندری طوفان سے آنے والی تباہی پر انہیں شدید رنج ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کیمون نے کہا ہے کہ سمندری طوفان سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ۔ اجلاس کے احاطے سے باہر، عالمی ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں مسٹر بان اور صدر لونڈیل نے کہا ہے کہ ونواتو پہلے سے موسمیاتی تبدیلی کے تکلیف دہ اثرات جھیل رہا ہے ۔ صدر لونڈیل کے بقول، پام کی طرح کے طوفان کو در پیش چیلنجوں کی بخوبی نشاندہی کرتے ہیں۔ امدادی ادارے اتوار سے بچاؤ اور امدادی کام شروع کرنے والے ہیں، جب پورٹ ولا کا ہوائی اڈا استعمال کے قابل ہونے کی توقع ہے ۔ ونواتو آسٹریلیا کے مشرق میں واقع ہے ۔ یہ80جزروں ک املک ہے ، جس کی مجموعی آبادی267000نفوس پر مشتمل ہے ، ادھر اسی طوفان کا رخ نیوزی لینڈ کی طرف ہوگیا ہے ، جس سے نمٹنے کے لئے حکام نے تیاری شرو ع کردی ہے جہاں سے یہ طوفانی سلسلہ اتوار اور پیر کو گزرے گا۔

'Unbelievable destruction' reported in wake of powerful South Pacific cyclone

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں