منصف نیوز بیورو
تلنگانہ کے وزیر فینانس ، امور صارفین ،تغذیہ اور سیول س پلائز ای راجندر نے آج ایوان اسمبلی کو مطلع کیا کہ ریاستی حکومت وسط اپریل تک تمام مستحق استفادہ کنندگان میں فوڈ سیکوریٹی کارڈس کی تقسیم عمل میں لائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ فوڈ سیکوریٹی کارڈس کی عدم تقسیم کے باوجود غریب مستحق خاندانوں کو جنوری سے ہی سبسیڈی پر چاول سربراہ کیاجارہا ہے جس کے لئے تمام مستحق خاندانوں کو ٹوکن جاری کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سابقہ حکومت، فی رکن خاندان4کلو چاول سربراہ کررہی تھی اور وہ بھی صرف4ارکان خاندان تک محدود تھا ۔ ٹی آر ایس حکومت ،تمام مستحق ارکان خاندان کو فی کس چھ کلو چاول سربراہ کررہی ہے۔ پارٹی وابستگی سے بالا تر تقریباً20ارکان اسمبلی کے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر نے اس بات کی تردید کی کہ فوڈ سیکوریٹی کارڈس کی اجرائی میں یقیناًتاخیر ہورہی ہے تاہم حکومت نے جو جامع سروے منعقد کیا تھا اس کی وجہ سے یہ تاخیر نہیں ہورہی ہے بلکہ آدھار کارڈ کی بنیاد پر فوڈ سیکوریٹی کارڈ کی تقسیم کاکام کیاجارہا ہے تاکہ جعلی استفادہ کنندگان کو برخواست کیاجاسکے ۔ وزیر نے مزید بتایا کہ سابقہ سفید راشن کارڈس کے مقابلہ اس مرتبہ استفادہ کنندگان اور کارڈس کی تعداد میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی کارڈس کی اجرائی ایک مسلسل عمل ہے اور ارکان اسمبلی کو اس بات کا علم ہے کہ چند مستحق خاندان، سیکوریٹی کارڈ سے ہنوز محروم ہیں تو حکومت انہیں بھی کارڈس جاری کرے گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ محکمہ سیول سپلائز کے بجٹ میں دو گنا سے زیادہ اضافہ کردیا گیا ہے ۔ راشن دکانات پر صرف چاول کی سربراہی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر فینانس نے کہا کہ ڈیلرس یہ کہتے ہوئے مختلف اشیاء کا اسٹاک نہیں اٹھاتے کہ ان کی طلب نہیں ہے ۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ راشن دکانات سے چاول کے علاوہ گیہوں، گیہوں کا آٹا ، تور کی دال، شکر ، املی، مرچ پاؤڈر ، ہلدی پاؤڈر ، آیوڈین ملا نمک اور کیروسین بھی سربراہ کیاجارہا ہے ۔وزیر نے بتایا کہ حکومت ڈیلرس کے مطالبہ کے مطابق ان اشیاء کی سربراہی عمل میں لاتی ہے ۔ انہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ مختلف اضلاع میں دیگر مقامات سے نقل مقام کرکے آنے والے ورکرس کو کارڈس جاری نہیں کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت، مرکزی حکومت کے نشانہ سے زیادہ آبادی کو سیکوریٹی کارڈس جاری کررہی ہے ۔ مرکزی حکومت نے صرف1.91کروڑ کی آبادی کو چاول کی سربراہی کے لئے سبسیڈی کی منظوری عمل میں لائی ہے ۔ تاہم ریاستی حکومت2.90کروڑ کی آبادی کا احاطہ کررہی ہے ۔ مرکزی حکومت، فی رکن خاندان صرف پانچ کلو چاول سربراہ کررہی ہے ۔ وہ بھی تین روپے فی کلو قیمت پر دیاجارہا ہے ۔ لیکن ریاستی حکومت، فی رکن خاندان چھ کلو چاول صرف ایک روپے فی کلو گرام پر سربراہ کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کا مقصد ہے کہ وہ ہر شہری کو پیٹ بھر کھانا کھلائے اور ان کی بنیادی ضروریات کی تکمیل کرے ۔
Food Security Card to all eligible by April end: Finance Minister Eatala Rajender
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں