عراق سنیوں کے اندیشے دور کرے - برطانوی وزیر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-05

عراق سنیوں کے اندیشے دور کرے - برطانوی وزیر

ریاض
رائٹر
عراق حکومت کو ایسے وقت جب وہ اسلامی مملکت کے قبضہ والے علاقوں کی طرف پیش قدمی کررہی ہے ۔ اپنے سنی شہریوں پر یہ ظاہر کان چاہیے کہ وہ ان کے ساتھ ہے۔ یہ بات برطانوی وزیر دفاع مائیکل فالن نے آج کہی ہے ۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ سنی شہر تکریت کی طرف بڑھنے والی عراقی فوج میں ہزاروں شیعہ ملیشیا والے شامل ہیں، جس سے یہ اندیشہ پیدا ہوگیا ہے کہ اس سے اس طرح کی فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھے گی جس سے داعش کو فائدہ پہنچے گا۔ شیعہ ملیشیا پر الزام ہے کہ اس نے اسلامی مملکت سے چھنے ہوئے علاقوں میں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے اور مکانات جلائے ہیں ۔ نیم فوجی دستوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ فائیکل مالن نے ایک انٹر ویو میں کہا، داعش کے خلاف عراقی فورسس کی پیش قدمی بہت اچھی بات ہے ۔ وہ نہ صرف ان کو آگے بڑھنے سے روک پارہے ہیں بلکہ انہیں پسپا بھی کررہے ہیں مگر اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ایسا کرنے میں انہیں مقامی آبادی کی حمایت بھی حاصل ہے۔ برطانیہ کی رائل ایئر فورس عراق میں اسلامی مملکت کے خلاف فضائی حملے کررہے ہیں اس ماہ سے ان شامی باغی گروپوں کو تربیت بھی دے گی جنہیں وہ اعتدال پسند سمجھتی ہے اور مجھے داعش کے خلاف لڑنے کے لئے تیار کیاجائے گا ۔ فالن، نئے وزیر دفاع پرنس محمد بن سلمان سے ملنے سعودی عرب کے دورے پر آئے ہیں ۔ سعودی عرب بھی شام میں داعش کے خلاف فضائی حملے کررہا ہے اور سعودیہ برطانوی اسلحہ ساز کمپنیوں کے لئے اہم بازار ہیں۔ عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے پچھلے سال اپنی تقریر کے بعد سنیوں سے رجو ع کیا تھا ۔ انہوں نے کل کہا تھا کہ جب فوجی حملے شروع ہوں تو فوج اور ملیشیا میدان جنگ میں عام شہریوں اور املاک کی حفاظت کریں۔ فالن نے کہا کہ عبادی کو فوج میں اصلاحات کی کوششیں کرنی چاہئیں اور قومی گارڈ بنانی چاہئے ۔ تاکہ زیادہ لوگوں کو اس میں شامل کیا جاسکے اور سنیوں کی ناراضگی دور کی جانی چاہئے جس کی وجہ سے پچھلے سال اسلامی مملکت کی پیش قدمی اچانک بڑھی تھی ۔

British minister says Iraq must quell Sunni fears amid advance

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں