Delhi likely to lock horns with Centre over appointment of Chief Secretary
مرکز کے ساتھ حکومت سے ممکنہ رسہ کشی کے لئے تیار ہوتے ہوئے عام آدمی پارٹی توقع ہے کہ چیف سکریٹری کے عہدہ پر تقرر کے لئے1984ء بیاچ کے عہدیدار آر ایس نیگی کے تقرر کے مطالبہ پر اٹل رہتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے روانہ کردہ تین سینئر آئی اے ایس عہدیداروں کی فہرست مسترد کردے گی ۔ اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ حکومت دہلی کا خیال ہے کہ مرکز، کسی عہدیدار کو ان پر زبردستی مسلط نہیں کرسکتا اور نیگی جو اس وقت سرحدی ریاست اروناچل پردیش کے چیف سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں کو اس اعلیٰ عہدہ پر تقرر کرنے میں کوئی غلطی نہیں ہے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے روانہ کردہ تین سینئر آئی اے ایس عہدیداروں کی فہرست کو مسترد کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر اروند کجریوال وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے دہلی کے چیف سکریٹری کے عہدہ پر آر ایس نیگی کا تقرر کرنے کی درخواست کی تھی ۔ نیگی نے دہلی کی حکومت میں چیف اگزیکٹیو آفیسر دہلی جل بورڈ کے بشمول مختلف عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں اور ایک راست باز عہدیدار کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں جنہیں شہر دہلی کو در پیش مختلف مسائل اور چیالنجس کا علم ہے ۔ وزارت داخلہ نے چیف سکریٹری عہدہ پر نیگی کے تقرر کے لئے حکومت دہلی کی سفارش مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک جونیر آفیسر ہیں اور ماہانہ80ہزار روپے گریڈ پے کے زمرہ میں شامل نہیں ہیں ۔ ایک مکتوب میں وزارت داخلہ نے حکومت دہلی کو مطلع کیا کہ نیگی کا تقرر چیف سکریٹری کی حیثیت سے غیر منصفانہ ہوگا کیوں کہ تقریباً بارہ کیڈر عہدیدار ان سے سینئر ہیں اور مختلف کلیدی عہدوں پر بر سر کار ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت دہلی کو وزارت داخلہ کی تجویز ناقابل قبول ہے کیونکہ اس کا احساس ہے کہ نیگی جو ایک جونیر عہدیدار ہیں ، کیونکر حساس ریاست ارونا چل پردیش کے چیف سکریٹری عہدہ پر فائز ہیں ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں