امن و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے پر زور - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-12

امن و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے پر زور - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امن و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانا چاہئے ، صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا کہ دستور میں آزادی، خود مختاری اور مساوات کی ضمانت دی گئی ہے اور ان اصولوں سے معمولی سا انحراف بھی ملک کے جمہوریہ کے تانے بانے کو کمزور کرسکتا ہے ۔ انہوں نے یہاں گورنرس کی46ویں کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر ہندوستانی شہری دستور کو خود مختاری، آزادی و مساوات کا ضامن تصور کرتا ہے ۔ ان اصولوں اور دستوری گنجائشوں سے انحراف ملک کے جمہوری تانے بانے کو کمزور کردے گا اور ہمارے شہریوں کوسماجی ، معاشی اور سیاسی خوشحالی کو خطرہ میں ڈال دے گا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ گورنروں اور لیفٹیننٹ گورنرس پر ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کے امور کو دستور کے جذبہ کے مطابق روبہ عمل لانے کی بنیادی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ انہوں نے اس دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی ، کابینی وزراء ،21گورنرس اور دو لیفٹنینٹ گورنرس نے شرکت کی، کہا کہ امن و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی برقراری کو یقینی بنایاجائے ۔ کانفرنس کے ایجنڈا میں داخلی و بیرونی سلامتی کا مسئلہ بھی شامل ہے اور اس ضمن میں بین الاقوامی سرحدوں سے متصل ریاستوں میں سرحدی سیکوریٹی پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ مالیاتی شمولیت، روزگار اور ملازمت کے قابل بنانے کے مواقع کی پیداوار ، صلاحیتوں کوفروغ دینے کے پروگراموں کو موثر بنانا ، حفظان صحت اور مہاتما گاندھی کے150ویں یوم پیدائش( 2019) تک سوچھ بھارت کے نشانہ کا حصول شامل ہے ۔ دستور ہند کے پانچویں اور چھٹے شیڈول سے متعلق مسائل اور شمال مشرقی علاقوں کی ترقی سے متعلق مسائل کو بھی ایجنڈا میں جگہ دی گئی ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ بین الاقوامی محاذ پر ہندوستان نے تمام ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات برقرار رکھنے اور ہمارے سرحدی علاقوں سے متعلق تمام تنازعات کو پر امن طریقہ سے حل کرنے کی پالیسی اختیار کی ہے ۔ انہوں نے اقتصادی صورتحال کے بارے میں کہا کہ ہندوستان میں2015ء تک دنیا کی سب سے بڑی کام کرنے والی آبادی ہونے کی پیش قیاسی کی گئی ہے ، جہاں47ملین فاضل ورکرس ہوں گے، جب کہ دنیا میں56.5ملین ہنر مند ورکرس کی قلت محسوس ہوگی ۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ یہ پیش قیاسی ایک دودھاری تلوار ہے ۔ اگر ان(ورک فورس) کی بے تحاشہ صلاحیتوں سے استفادہ کیاجائے تو وہ ترقی کا ایک طاقتور ذریعہ ثابت ہوسکتے ہیں ۔ اگر ہم ایسا کرنے میں ناکام رہیں تو اس کی وجہ سے سماجی کشیدگی پیدا ہوگی۔

President Pranab urges Governors to keep peace and communal harmony in their states

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں