قائد جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی کی حیثیت سے نتیش کمار کے مسلمہ موقف پر عملاً روک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-12

قائد جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی کی حیثیت سے نتیش کمار کے مسلمہ موقف پر عملاً روک

پٹنہ
پی ٹی آئی
بہار کا چیف منسٹر (دوبارہ جلد) بننے کی نتیش کمار کی کوشش کو اس وقت بظاہر دھکا لگا جب پٹنہ ہائی کورٹ نے چیف منسٹر جیتن رام مانجھی کی جگہ ان کے(کمار) کے موقف قائد جنتادل لیجسلیچر پارٹی کی مسلمہ حیثیت پر عملاً روک لگادی۔ ہائی کورٹ بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ’’ہم انچارج سکریٹری ریاستی اسمبلی کے جاری کردہ مکتوب کے قانونی مضمرات کی جانچ کرنا چاہتے ہیں تاکہ گورنر کے کسی فیصلہ پر اس مکتوب کے قانونی اثرات مرتب نہ ہونے پائیں۔(مکتوب کے ذریعہ نتیش کمار کو قائد جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی تسلیم کیا گیا ہے) عدالت نے اس معاملہ کی سماعت جسٹس وکاس جین پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے جنتادل یو رکن اسمبلی راجیشور راج کی داخل کردہ درخواست مفاد عامہ (پی آئی ایل) پر یہ ہدایت دی ۔ راج ، مانجھی کے حامی ہیں ۔ نتیش کمار اور مانجھی دونوں ہی نے گورنر سے ملاقات کر کے تشکیل حکومت کے دعوے پیش کئے ہیں ۔ ہائی کورٹ کا آج جاری کردہ، حکم چیف منسٹری کے فوری حصول کے لئے کمار کے دعویٰ کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہے ۔ گزشتہ پیر کو جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی اجلاس میں مانجھی کی جگہ نتیش کمار کو قائد الیجسلیچر پارٹی منتخب کرلیا گیا تھا ۔ جب کہ مانجھی اس عہدہ پر برقراری کے لئے بضد تھے ۔ بعد میں سیاسی قائدین بشمول نتیش کمار ، لالو پرساد یادو(صدر آر جے ڈی) کانگریس اور سی پی آئی رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد نے ریاستی گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی سے ملاقات کی اور نئی حکومت کی تشکیل کے لئے ان سے نتیش کمار کو مدعو کرنے کی خواہش کی ۔ اس کے تھوڑی ہی دیر بعد مانجھی نے بھی گورنرسے ملاقات کی اور دعویٰ کیاکہ انہیں(مانجھی کو) اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے اور گورنر جب بھی چاہیں وہ(مانجھی) اسمبلی میں اپنی عددی اکثریت ثابت کریں گے ۔
راج(درخواست گزار) نے گزشتہ شنبہ کو صدر جنتادل یو شرد یادو کے طلب کردہ اجلاس کے انعقادکو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔ راج کے وکیل ایس بی کے منگلم نے عدالت کو بتایا کہ اسپیکر اسمبلی ادئے نارائن چودھری نے گورنر سے مشاورت کے بغیر نتیش کمار کو قائد جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اسپیکر کا یہ اقدام ، گورنر کے اختیار کو ہڑپ کرلینے کے مترادف ہے ۔ انچارج سکریٹری اسمبلی ہرے رام مکھیہ نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے صدر ریاستی پارٹی، بشست نارائن سنگھ کے مرسلہ مکتوب کی بنیاد پر کمار کو قائد جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی کی حیثیت سے تسلیم کیا تھا۔ سنگھ کے مکتوب کے ساتھ شرد یادو کا ایک مکتوب منسلک تھا جس میں مانجھی کی جگہ کمار کو جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی منتخب کرنے کی اطلاع دی گئی تھی۔ عدالت میں اسمبلی سکریٹریٹ کی جانب سے وائی وی گیری(ایڈوکیٹ)پیش ہوئے اور اپنی بحث میں کہا کہ درخواست مفاد عامہ ، لائق سماعت نہیں ہے کیونکہ اس میں ایک سیاسی مسئلہ اٹھایا گیا ہے ، قانونی مسئلہ نہیں جب کہ عدالت قانونی مسائل کا فیصلہ کرتی ہے ۔ اس مرحلہ پر عدالت نے کہا کہ وہ مکتوب کے صرف قانونی پہلو کی جانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ دریں اثناء بہار میں سیاسی بحران کے درمیان جے ڈی یو قائد نتیش کمار نے آج صدر جمہوریہ سے ملاقات کرکے130ایم ایل ایز کی تائید کا دعویٰ کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ گورنر کو جلد از جلد فیصلہ لینے کا مشورہ دیں اور دعویٰ کیا کہ کسی قسم کی تاخیر ریاست کی فضاء میں بد عنوانی پیدا کرے گی اور’’ممبران کی خرید وفروخت‘‘ کو تقویت دے گی ۔ کمار جو جے ڈی یو صدر شرد یادو ، آر جے ڈی قائد لالو پرساد یادو اور ایس پی سرپریمو ملائم سنگھ یادو کے ہمراہ آئے تھے ۔130ایم ایل ایز کو بھی صدر جمہوریہ کی رہائش گاہ پر لے آئے تاکہ یہ بتایاجاسکے کہ وہ ریاستی اسمبلی میں اکثریت کی تائید رکھتے ہیں ۔ صدرج مہوریہ سے ملاقات کے بعد کمار نے الزام عائد کیا کہ وہ’’ ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا منصوبہ بند کھیلا جارہا ہے ۔‘‘ جب ان سے مکھرجی کے رد عمل کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا صدر جمہوریہ نے پورے معاملات کو سننے کے بعد آخر میں کہا کہ وہ اس معاملہ میں دخل دیں گے۔ سابق وزیر اعلیٰ بہار نے مزید کہا کہ ہمیں مکمل اکثریت حاصل ہے ۔ پٹنہ میں ہم نے130ایم ایل ایز کوپریڈ کروائی اور آج وہ یہاں میرے ساتھ کھڑے ہیں کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ اکثریت کدھر ہے ۔ اس کے باوجود حکومت سازی کے لئے راستہ فراہم نہ کرنا نا انصافی اور جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ ہے ۔ دیر رات گئے بہار کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے وزیر اعلیٰ بہار جتن رام مانجھی سے20فروری کو ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کو کہا ہے ۔

JD(U) legislative party meet to elect Nitish Kumar as new leader

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں