ہندوستان میں عدم رواداری و فرقہ وارانہ واقعات کا تذکرہ - عالمی قائدین سے اوباما کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-06

ہندوستان میں عدم رواداری و فرقہ وارانہ واقعات کا تذکرہ - عالمی قائدین سے اوباما کا خطاب

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ کے صدر بارک اوباما نے آج کہا ہے کہ ہندوستان میں گزشتہ چند برسوں سے تمام مذاہب کو عدم رواداری کی جن حرکات کا تجربہ ہوا ہے ۔ اس سے مہاتما گاندھی بھی سکتہ میں آجاتے ۔ اوباما نے یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب ایک دن قبل ہی وائٹ ہاؤز نے ان خیالات کو مسترد کردیا تھا کہ نئی دہلی میں ا مریکی صدر بارک اوباما کا مذہبی رواداری سے متعلق خطاب حکمراں بی جے پی پر تنقید تھا ۔ اوباما نے ایک اہم پروگرام نیشنل پرئیر بریک فاسٹ سے خطا کرتے ہوئے کہا کہ میشل اور میں ہندوستان سے واپس لوٹے جو ایک شاندار اور خوبصورت ملک ہے جو شاندار تنوع رکھتا ہے ۔ لیکن یہ ایک ایسا مقام ہے جہاں گزشتہ چند برسوں میں تمام طرح کے مذہبی عقائد کو بعض اوقات دوسرے مذاہب کے افراد نے محض ان کے ععقائد و تہذیب کی وجہ سے نشانہ بنایا ہے اور ایسی رواداری سے گاندھی جی بھی سکتہ میں آجاتے جنہوں نے ملک کو آزادی دلائی تھی ۔ امریکہ کے صدر جو حال ہی میں ہندوستان کے دورے کے بعد واپس لوٹے ، ہندوستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے خلاف تشدد کاحوالہ دے رہے تھے، تاہم انہوں نے کسی مخصوص مذہب کا نام نہیں لیا اور کہا کہ تشدد صرف ایک گروپ یا مذہب تک محدود نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت بنی نوع انسان کی تاریخ کے دوران ان سوالات سے دوچار رہی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بعض دوسرے مقامات تک محدود ہے لیکن یاد رکھئے صلیبی جنگوں اور رومن کیتھولک چرچ کے تحقیقاتی نظام کے دوران لوگوں نے یسوع مسیح کے نام پر وحشتناک کارروائیاں کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بھی غلامی اور نسلی علیحدگی سے متعلق قوانین کی یسوع مسیح کے نام پر مدافعت کی گئی ۔ انہوں نے3ہزار سے زائد امریکی و عالمی قائدین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میں ایک ایسی جبلت ، ایک ایسی غلط جبلت ہے جو ہمارے مذہب کی شبیہ کو مسخ کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں جب نفرت پھیلانے والے گروپس کے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹس ہیں اور عصبیت سائبر اسپیس پر پوشیدہ مقامات سے تیزی سے پھیل سکتی ہے ، ایسی رواداری کا ازالہ کرنا اور بھی زیادہ مشکل ہوجاتا ہے ۔لیکن خدا ہمیں کوشش کرنے کے لئے کہتا ہے۔
اس مشن میں میرا ماننا ہے کہ بعض ایسے اصول ہیں جوہماری رہنمائی کرسکتے ہیں ۔ اوباما نے نئی دہلی میں27جنوری کو اپنے دورہ ہند کے آخری دن امریکی طرز کے ٹاؤن ہال میں خطاب کرتے ہوئے مذہبی رواداری پر زور دیا تھا اور خبر دار کیا تھا کہ ہندوستان اسی وقت کامیاب ہوسکتا ہے جب مذہبی خطوط پر تقسیم نہ ہو ۔ وائٹ ہاؤز نے کل ان الزامات کو مسترد کردیا تھاکہ مذہبی رواداری کے تعلق سے اوباما کے ریمارکس کا مقصد حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے تعلق سے تھے ۔ وائٹ ہاؤز نے کہا تھا کہ ان کی تقریر امریکہ اور ہندوستان دونوں ملکوں کی کلیدی جمہوری اقدار اور اصولوں کے بارے میں تھی ۔ اس دوران امریکہ کے صدر بارک اوباما نے دلائی لاما کے ساتھ اپنی ملاقات میں انہیں ایک اچھا دوست قرار دیا اور تبت کے جلا وطن رہنما کو آزادی اور وقار کی جدو جہد کی علامت سے تعبیر کیا ۔ اوباما کے اس بیان سے چین ناراض ہوسکتا ہے ۔ دونوں نوبل انعام یافتگان نے ایک دوسرے کے ساتھ خیر سگالی کا مظاہرہ کیا۔

'Religious intolerance in India would have shocked Gandhiji', Obama

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں