دہلی نتائج کے بعد کانگریس میں کھلی جنگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-13

دہلی نتائج کے بعد کانگریس میں کھلی جنگ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے صفائے کے بعد پارٹی میں کھلی جنگ شروع ہوگئی ہے ۔ اور شیلا ڈکشت نے انتخابات میں پارٹی کے چہرے اجے ماکن پر تنقید کی ہے، جس کے بعد پارٹی صدر سونیا گاندھی نے مداخلت کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ بر سر عام تکرار نہ کریں۔ ماکن پر شیلا دکشست کی تنقید اور پھر دہلی کے امور سے متعلق کانگریس کے انچارج پی سی چاکو کی جانب سے انہیں خاموش بیٹھنے کی ہدایت کے چند گھنٹوں بعد سونیا گاندھی نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ سینئر قائدین بر سر عام جھگڑرہے ہیں ۔انہوں نے ان قائدین سے کہا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں ۔ دہلی انتخابات سے متعلق اے آئی سی سی انچارج پی سی چاکو نے سونیا گاندھی سے ملاقات کے بعد کہا کہ صدر کانگریس نے کہا ہے کہ یہ بدبختانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سینئر قائدین کو تحمل سے کام لینا چاہئے ۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں تمام سینئر قائدین کو اپنے ساتھیوں کے تعلق سے ایسا تبصرہ کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دوں گی۔ چاکو اور صدر دہلی پردیش کانگریس کمیٹی اروند سنگھ لولی نے جنہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے آج شام سونیا گاندھی سے ملاقات کی اور انہیں دہلی کے انتخابی نتیجے کے بارے میں بریفنگ دی ۔ چاکواور لولی نے کل شام پارٹی نائب صدر راہول گاندھی سے بھی ملاقات کی ۔ شیلا ڈکشت نے ایک ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے اجئے ماکن کے طریقہ کار کی سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ وہ اس الیکشن پر اپنی توجہ مرکوز ہی نہیں کرسکے اور پارٹی کے کسی بڑے لیڈر کو ساتھ لے کر نہیں چلے۔انہوں نے اسمبلی کے انتخابی مہم کے لئے پارٹی کی حکمت عملی کی بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ اگر وہ اس میں شامل ہوتیں تو صورتحال کچھ اور ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ اجئے ماکن پارٹی کی انتخابی مہم کمیٹی کے سربراہ تھے لیکن مہم کے دوران ایسا کوئی پیغام نہیں گیا کہ کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم ہے ۔

دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی اہانت آمیز شکست کے پس منظر میں آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے آج سنگھ کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی اور بھگوا پارٹی کی شکست کے اسباب کے بارے میں غور کیا ۔ بھاگوت نے جھنڈے والا ن علاقہ میں آر ایس ایس کے دفتر کیشو گنج میں سنگھ کے قائدین کے ساتھ میٹنگ کی جس میں آر ایس ایس کے دوسرے اہم لیڈر سریش بھیا جی جوشی، جوائنٹ سکریٹری سریش سونی، دتاتریہ ہسبولے اور کشن گوپال نے شرکت کی جو آر ایس ایس اور بی جے پی کے درمیان رابطہ کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران جو ماہانہ عمل کے طور پر منعقد ہوئی بھاگوت نے دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ ان وجوہات کے بارے میں بھی غور کیا کہ بی جے پی کو دہلی میں اس قدر بڑی شکست کیوں ہوئی ۔ ایک سرکردہ آر ایس ایس لیڈر نے پی ٹی آئی کو تبایا کہ یہ معمول کی ماہانہ میٹنگ تھی جس میں آر ایس ایس کے قائدین ملتے ہیں اور ملک کے اہم واقعات پر غور کرتے ہیں اور تنظیم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ آر ایس ایس قیادت نے تفصیل سے عام آدمی پارٹی کے ہاتھوں بی جے پی کی شکست کے پس پردہ وجوہات کا جائزہ لیا اور کھوئی ہوئی حمایت دوبارہ حاصل کرنے کے لئے اصلاحیت اقدامات کے بارے میں غور کیا ۔ لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابی کے صرف نو مہنے بعد دہلی میں زبردست شکست سے بی جے پی اور آر ایس ایس میں کئی افراد کو حیرت ہوئی ہے ۔ آر ایس ایس نے بنیادی سطح پر بی جے پی کو انفراسٹر کچر کی مدد فراہم کی تھی اور میان پاور بھی مہیا کیاتھا تاکہ ووٹرس تک پہونچا جائے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس ہفتہ کے آخر میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے سینئر قائدین کا ایک اجلاس بھی متوقع ہے جس میں شکست کا جائزہ لیاجائے گا اور دوبارہ واپسی کے اقدامات کے بارے میں متفقہ فیصلہ کیا جائے گا۔

Clash in congress after Delhi polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں