بی جے پی بہار میں جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے - نتیش کمار کی مودی پر تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-13

بی جے پی بہار میں جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے - نتیش کمار کی مودی پر تنقید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
جنتادل یو قائد نتیش کمار نے آج وزیرا عظم نریندر مودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر جتن رام مانجھی کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کی خاطر زیادہ مہلت دلوانے کے پس پردہ مودی کا ہاتھ ہے تاکہ ارکان اسمبلی کی سودے بازی کی جاسکے ۔ اس فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے جس میں مانجھی سے کہا گیا ہے کہ وہ20فروری تک اکثریت ثابت کریں ۔ نتیش کمار نے کہا کہ گورنر اس اسکرپٹ پر عمل کررہے ہیں جو قومی دارالحکومت میں اعلیٰ ترین سطح پر تحریر کی گئی ہے تاکہ سودے بازی کے لئے مرکز کی جانب سے دیے گئے لائسنس پر عمل کیاجاسکے ۔ انہوں نے حکمراں بی جے پی پر جمہوریت کا گلا گھونٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بھگوا جماعت نے مانجھی سے کہا ہے کہ وہ کم از کم35ارکان اسمبلی کو لالچ دے کر اپنے ساتھ کرلیں اور ایسا کرنے میں ان کی مدد کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو گورنر نے فیصلہ لینے میں تاخیر کی اور اب مانجھی کو زیادہ وقت دیا جارہا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دہلی میں لکھی گئی اسکرپٹ کے مطابق کام کررہے ہیں تاکہ سودے بازی کے لئے مناسب وقت حاصل کرسکیں۔ نتیش کمار نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا’’ یہ فیصلہ اعلیٰ ترین سطح پر کیا گیا ہے اور مانجھی کی مودی سے ملاقات کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘ قبل ازیں گورنر کو اس بات پر قائل کیا گیا تھا کہ اسمبلی میں جلداز جلد طاقت آزمائی ہونی چاہئے لیکن مانجھی کی مودی سے ملاقات کے بعد حالات تبدیل ہوگئے ۔ یہ اسکرپٹ یہیں لکھی گئی ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ نتیش کمار کی پارٹی جنتادل یو نے لوک سبھا انتخابات سے پہلے مودی کو ترقی دیے جانے پر بی جے پی کے ساتھ تعلقات توڑ لیے تھے اور یہ دونوں قائدین اکثر ایک دوسرے کو نشانہ تنقید بناتے رہے ہیں ۔ نتیش کمار نے کہا کہ مانجھی نے8فروری کو نئی دہلی میں مودی سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں جو باتیں کہی تھیں وہی صورتحال پیش آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم کا دفتر کسی بھی چیف منسٹر کی وزیر اعظم سے ملاقات کی تصویر جاری کیاکرتا ہے لیکن اس نے مانجھی کو مودی کے ساتھ ملاقات کی تصویر جاری نہیں کی۔ نتیش کمار نے کل تقریباً130ارکان اسمبلی کی صدر جمہوریہ کے سامنے پریڈ کرائی تھی اور ان سے فوری مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ اس ملاقات کے دوران آر جے ڈی ، کانگریس، سماج وادی پارٹی اور بائیں بازو جماعتوں کے قائدین بھی ان کے ہمراہ تھے ۔
نتیش نے مطالبہ کیا تھا کہ بہار اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس جلد از جل طلب کیاجائے جس میں گورنر مانجھی کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لئے کہہ سکتے ہیں ۔ یو این آئی کے بموجب نتیش کمار نے مطالہ کیا تھا کہ گورنر سریناتھ ترپاٹھی انہیں اور مانجھی کو طاقت آزمائی کے لئے فوری طلب کریں۔ جنتادل یو قیادت نے مبینہ طور پر مانجھی کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کی ہدایت دی تھی لیکن جب انہوں نے انکار کیا تو انہیں پارٹی سے خارج کردیا گیا ۔ نتیش کمار کو جنتادل یو کا نیا قائد مقننہ منتخب کیا گیا ہے ۔

BJP strangling democracy, Centre gave license for horse-trading, alleges Nitish

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں