امریکی صدر بارک اوباما کے دورہ ہند کا اتوار سے آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-23

امریکی صدر بارک اوباما کے دورہ ہند کا اتوار سے آغاز

نئی دہلی
یو این آئی
صدر امریکہ بارک اوباما کے سہ روزہ دورہ ہند کا آغاز اتوار25جنوری سے ہوگا ۔ اس دورہ کے سلسلہ میں مہمان قائد کے لئے7گھیروں پر مشتمل غیر معمولی سیکوریٹی انتظامت کئے جاچکے ہیں ۔جن کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی ۔ اوباما26جنوری کو جشن جمہوریہ کی شاندا ر پریڈ کے موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کریں گے ۔ اس دورہ سے قبل ہی زبردست سیکوریٹی انتظامات کئے جاچکے ہیں ۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ یوم جمہوریہ کی پریڈ کے موقع پر راج پتھ پر وی آئی پی انلکلوژر کے اطراف7سیکوریٹی گھیروں پر مشتمل خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ راج پتھ کے اطراف اور قریبی علاقوں کو’’ منطقہ عدم پرواز‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ اس علاقہ کی فضاؤں پر خصوصی راڈار کے ذریعہ نظر رکھی جائے گی ۔ سارے شہر دہلی کے طول و عرض میں سٹی پولیس کی جانب سے لگ بھگ15ہزار سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جارہے ہیں ۔ صرف راج پاتھ ہی پر تقریباً160سی سی ٹی وی کیمرے ہوں گے ۔26جنوری کو دہلی کے راستوں پر دہلی پولیس، نیم فوجی فورسس اور دیگر سیکوریٹی ایجنسیوں کے زائد از45ہزار ارکان عملہ متعین ہوں گے۔ یوم جمہوریہ کی پریڈ ، راج پتھ پر ہوگی جہاں160سی سی ٹی وی کیمروں میں سے ہر کیمرہ، ہر18میٹر کے فاصلہ پر نصب ہوگا ۔ پہلی بار آسمانوں پرنظر رکھنے کیلئے اواکس سسٹم کو امکانی طور پر استعمال کیاجائے گا ۔ جشن جمہوریہ کی پریڈ دیکھنے والوں میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی، وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بارک اوباما اور متعدد انتہائی اہم شخصیتیں شامل رہیں گی ۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ امریکی سیکوریٹی ایجنسیوں کے عہدیدار بھی سیکوریٹی بندوبست کا حصہ رہیں گے ۔ اور اوباما کے لئے انتہائی داخلی سیکوریٹی گھیرے پر نظر رکھیں گے ۔ پریڈ کے دوران راج پتھ سے2کلو میٹر نصف قطر کے علاقہ میں واقع عمارتوں کی چھتوں پر ماہر نشانہ باز متعین رہیں گے ۔ امکان ہے ک اوباما آئی ٹی سی میورا ہوٹل میں قیام کریں گے ۔ اس ہوٹل میں اور اس کے اطراف بھی سیکوریٹی انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ بارڈر سیکوریٹی فورس نے جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد پر چوکسی بڑھا دی ہے ۔ صدر امریکہ کے دورہ کے پیش نظر لگ بھگ1200زائد جوانوں کو متعین کیا گیا ہے ۔ اسی دوران واشنگٹن سے موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب امریکہ نے اوباما کے آنے والے دورہ ہند کو باہمی تعلقات میں ایک’’انتہائی اہم لمحہ‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس دورہ سے سادی دنیا کو ایک ’’بہت اہم پیام‘‘ ملتا ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کی ’’غیر معمولی صلاحیت اور عہدہ‘‘ کو محسوس کرتے ہیں ۔ امریکہ کے نیشنل ڈپٹی سیکوریٹی اڈوائزر بین رہوڈس نے کہا ہے کہ اوباما کا دورہ ایک ایسے وقت ہورہا ہے جب ہندستان کے ساتھ امریکہ کے ایجنڈہ میں اضافہ ہورہا ہے ۔ صدر امریکہ اور وزیرا عظم ہند کے درمیان ’’مزاجوں میں ہم آہنگی‘‘ اور ان کے شخصی تعلقات ،مثبت نتائج کی راہ ہموار کرسکتے ہیں ۔ رہوڈس، ایک کانفرنس ہاک میں اوبامہ کے سہ روزہ مجوزہ دورہ ہند کے بارے میں اخبار نویسوں کو تفصیلات فراہم کررہے تھے ۔
موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی قومی سیکوریٹی ، مشیر سوسن رائس ، بااثر تاجرین اور متعدد اہم ارکان امریکی کانگریس، بشمول ہندوستانی۔ امریکی رکن کانگریس امی بیرا ، اوباما کے وفد میں شامل رہیں گے ۔ اوباما کے ساتھ ایوان نمائندگان کی اعلیٰ ڈیمو کریٹ رکن نینسی پلوسی ، ڈیموکریٹ رکن سینیٹ مارک وارنر، ارکان کابینہ اور دیگر ارکان امریکی کانگریس شامل رہیں گے ۔

دریں اثنا نیویارک سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب سکھوں کے حقوق گروپ سکھس فارجسٹس( ایس ایف جے) نے یہاں امریکہ کی ایک وفاقی عدالت میں ایک مقدمہ دائر کرتے ہوئے آر ایس ایس تنظیم کو ایک بیرونی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی مانگ کی ہے ۔ نیویارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ کی وفاقی عدالت نے امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کے نام سمن جاری کرتے ہوئے انہیں اندرون60یوم مقدمہ کا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ ایس ایف جے نے اپنے دائر کردہ مقدمہ میں عدالت سے خواہش کی ہے کہ آر ایس ایس کو ایک بیرونی دہشت گرد تنظیم قرار دیاجائے ۔ ایس ایف جے نے الزام لگایا کہ’’ یہ تنظیم ایک فاششت نظریہ پر یقین رکھتی ہے اور اس نظریہ پر عمل کرتی ہے اور ہندوستان کو ایک ایسا ہندو ملک بنانے کے لئے ایک معاندانہ اور پرتشدد مہم چلارہی ہے ۔ جو یکساں مذہبی اور تہذیبی شناخت کا حامل ہو ۔ ایس ایف جے نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کا نام’’ گھر واپسی‘‘ مہم کے سبب سرخیوں کی زینت بن رہا ہے ۔ یہ مہم عیسائیوں اور مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کے لئے ہے ۔

US president Barack Obama India visit from Sunday

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں