مذہب کی بنیاد پر مردم شماری اعداد و شمار جاری - ملک میں مسلم آبادی میں 24 فیصد اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-23

مذہب کی بنیاد پر مردم شماری اعداد و شمار جاری - ملک میں مسلم آبادی میں 24 فیصد اضافہ

Muslim-population-India-during-2001-11
نئی دہلی
پی ٹی آئی
نریند ر مودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ مذہبی مردم شماری کے مطابق مرکز کے زیر انصرام علاقہ لکشدیپ میں سب سے زیادہ96.2فیصد مسلم آبادی ہے۔ نریندر مودی حکومت نے آج مذہبی بنیاد پر مردم شماری کو جاری کیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ2001سے2011کے دوران ہندوستان میں مسلم آبادی میں24فیصد اضافہ ہوا ہے اور کل آبادی میں مسلمانوں کی نمائندی13.4فیصد سے بڑھ کر14.2فیصد ہوگئی ہے ۔ پچھلی مرتبہ2004میں مذہبی بنیاد پر مردم شماری کا ڈاٹا جاری کیا گیا تھا ۔ جس میں2001تک کا ریکارڈ درج تھا ۔ ملک کی تمام ریاستوں میں جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ(68.3فیصد) مسلم آبادی ہے جس کے بعد آسام میں34.2فیصد، مغربی بنگال میں27فیصد مسلم آبادی ہے ۔1991سے 2001کے درمیان مسلم آبادی میں27فیصد کا اضافہ ہوا ۔ مسلم آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ آسام میں دیکھنے میں آیا ۔2001میں ریاست میں مسلم آبادی30.9فیصد تھی جب کہ ایک دہے بعد یہ34.2فیصد تک بڑھ گئی۔ آسام میں پچھلے3دہوں سے بنگلہ دیش سے غیر قانونی در اندازی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق یہ ڈاٹا رجسٹرار جنرل آف سنسس نے ترتیب دیا ہے اور جلد ہی اس کا باضابطہ اجراء ہوجائے گا۔ صر ف منی پور ایک ایسی ریاست ہے جہاں مسلم آبادی8.8فیصد سے گھٹ کر8.4فیصد ہوگئی ہے ۔ مغربی بنگال میں بھی مسلم آبادی میں دوسرا بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ اتر اکھنڈ میں بھی مسلم آبادی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ یہ پچھلے دہے کے مقابلے بڑھ کر 13.9فیصد ہوگئی ہے ۔ دیگر ریاستوں کیرالا27.4سے بڑھ کر26.6فیصد ، کوا6.8سے بڑھ کر8.4فیصد ، ہریانہ5.8فیصد سے بڑھ کر7فیصد ۔ دہلی11.7سے بڑھ کر12.9فیصد، میں مسلم آبادی میں اضافہ دیکھاجاسکتا ہے ۔ وزارت داخلہ کے تحت سنسس کمشنر نے مارچ2014میں یہ ڈاٹا ترتیب دے دیا تھا لیکن پچھلی یوپی اے حکومت نے اسے جاری نہیں کیا تھا ۔ ماہرین کے مطابق اس طرح کے اعداد و شمار جمع کرنے کے تین سالوں کے اندر جاری ہوجانے چاہئے اور یہ مدت پہلے ہی ختم ہوچکی ہے ۔

The latest census data on the population of religious groups, Muslim population grows 24%, slower than previous decade

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں