خالدہ ضیا کے فرزند کی تقاریر کے میڈیا کوریج پر امتناع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-08

خالدہ ضیا کے فرزند کی تقاریر کے میڈیا کوریج پر امتناع

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش ہائی کورٹ نے اپوزیشن خالدہ ضیاء کے مفرور فرزند کے بیانات اور نشریات پر پابندی عائد کردی ہے۔ ملک میں متنازعہ انتخابات کی ایک سال مکمل ہونے پر اٹھے تشدد کے درمیان ہائی کورٹ نے حکومت سے کہا ہے کہ طارق رحمان کی تقاریر اور بیانات کی اشاعتوں اور نشریات پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ وہ مفرور ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل بسواجیت رائے نے یہ بات نامہ نگاروں کو بتائی ۔ دورکنی بنچ نے جو جسٹس قاضی رضا الحق اور جسٹس ابو طاہر محمد سیف الرحمن پر مشتمل ہے۔ احکام سپریم کورٹ کی وکیل نسرین صدیقی لینا کی جانب سے داخل کردہ درخواست پر جاری کئے ہیں ۔ لینا نے شیخ حسینہ کے متنازعہ انتخابات کے ایک سال بعد بھڑک اٹھے تشدد اور سیاسی کشیدگی کے درمیان یہ امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ لینا نے کہا کہ رحمان بی این پی کے سینئر نائب صدر ہیں جو کئی ایک فوجداری مقدمات اور رشوت ستانی کے معاملوں میں اور بنگلہ دیشوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے تحت مطلوب ہیں اور ان پر نقص امن کا بھی الزام ہے۔ ان تمام مقدمات سے بچنے کے لئے وہ لندن میں رہتے ہیں ۔انکے خلاف مقدمات میں ایک سب سے بڑا مقدمہ شیخ حسینہ پر2004ء میں گرینینڈ سے کیا گیا حملہ ہے جس میں24افراد ہلاک ہوگئے تھے اور حالیہ عرصہ میں بنگلہ دیش کی تاریخ پر کئے گئے متنازعہ ریمارکس کے سلسلہ میں اخبارات کی سرخیوں میں آئے تھے۔
رحمن جوبی این پی سربراہ خالدہ ضیاء کے جانشین ہیں یہ دعویٰ کیا ہے کہ بابائے قوم بنگا بندھو شیخ مجیب الرحمن بنگلہ دیش کی1971ء کی جنگ آزادی میں معاون تھے ۔ حالیہ عرصہ میں انہوں نے کئی ایک بیانات میں کہا تھا کہ بنگا بندھو ، بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد غیر قانونی وزیر اعظم تھے جبکہ ان کے والد فوجی حکمراں سے سیاستداں بن جانے والے ضیاء الرحمن اس وقت بنگلہ دیش کے پہلے صدر تھے ۔ رحمن کو2006ء میں فوجی تائید والی عبوری حکومت نے ایک ایک بد عنوانیوں کے کیسس میں ملوث کرتے گرفتار کیا تھا اور2006ء کے بعد انہیں پیرول پر رہا کرتے ہوئے بیرون ملک علاج کے لئے جانے کی اجازت دی گئی تھی ۔ بعد میں جب2006کے عام انتخابات میں عوامی لیگ نے تین چوتھائی اکثریت حاصل کی تو وہ برطانیہ میں ہی ٹھہرے رہنے کو ترجیح دی ۔

Bangladesh HC Bans Media Coverage of Zia's Son

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں