تلنگانہ میں رواں سال جرائم کی شرح میں معمولی کمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-30

تلنگانہ میں رواں سال جرائم کی شرح میں معمولی کمی

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
بنگلور میں کل رات بم دھماکہ کے پیش نظر شہر میں سخت چوکسی اختیار کرلی گئی ہے۔ بم دھماکہ میں ایک خاتون ہلاک اور تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔ تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس انوراگ شرما نے کہا کہ بنگلور میں پیش آئے واقعہ کے بعد یہاں ہر ایک کو چوکس کردیا گیاہے۔ ہم ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں ۔ اس بات کو یقینی بنایاجارہا ہے کہ سیکوریٹی اقدامات سخت کردیے جائیں اور تلاشی مہم میں شدت پیدا کی جائے ۔ ہم تمام سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ دفتر ڈی جی پی میں آج منعقدہ سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس انوراگ شرما نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ ریاست تلنگانہ کی پہلی سالانہ پریس کانگریس میں ریاستی ڈی جی پی نے نظم و ضبط کی صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے لئے بالخصوص دہشت گردی کا کوئی الرٹ جاری نہیں کیا گیا ۔ پاکستان میں پشاور اسکول واقعہ کے بعدیہاں کے اسکولوں کے لئے بھی تحفظ سے متعلق رہنمایانہ خطوط کے بارے میں پوچھے جانے پر انوراگ شرما نے کہا کہ ہم تمام اسکولوں کو حسا س بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ ہر وقت چوکس اور چوکنا رہیں اور باہر کے کسی شخص یا اشخاص کو احاطہ اسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہ دیں ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بات یقیناًناممکن ہے کہ شہر کے ہر ایک اسکول کو پولیس جوان یا مسلح پولیس جوان فراہم کیے جائیں ۔ اس لئے ہم اطلاعات کی بنیاد پر عوام کو حساس بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ سال نو کے پیش نظر آیا کوئی سیکوریٹی الرٹ جاری کیا گیا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ پولیس کا کام ہمیشہ چوکس رہنا ہے اورہم چوکس ہیں ۔ سال نو کی تقاریب کے موقع پر پوری پولیس فورس تیار حالت میں رہتی ہے ۔ ہم اپنی ٹیمیں بالخصوص مسلح انترسیپٹر ٹیمیں غیر محفوظ اور حساس مقامات پر تعینات کئے ہوئے ہیں تاکہ ہنگامی حالات میں فوری کارروائی کی جاسکے ۔ تلنگانہ میں بائیں بازو انتہاپسندی سے متعلق سر گرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انوراگ شرما نے کہا کہ یہ سر گرمیاں قابو میں ہیں۔ موثر پولیسنگ کے تحت نکسلائٹوں کی غیر قانونی سرگرمیاں پوری طرح قابو میں ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ جاریہ سال انتہا پسندوں کے ہاتھوں صرف چار قتل کے واقعات پیش آئے جب کہ گزشتہ سال 5واقعات درج کئے گئے تھے۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد تو صرف ایک واقعہ ریکارڈ کیا گیا ۔ جاریہ سال پولیس اور ماؤسٹوں کے درمیان فائرنگ تبادلوں کے7واقعات پیش آئے جن مین ایک ماؤسٹ کی موت واقع ہوئی ۔ سال بھر کے دوران68انتہاپسندوں نے خود سپردگی اختیار کی جب کہ18کو گرفتار کرلیا گیا ۔ تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس انوراگ شرما نے مزید کہا کہ سال2014کے دوران تلنگانہ میں عصمت ریزی اور دست درازی کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا حالانکہ جرائم کی مجموعی شرح میں0.41فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلہ میں اس سال عصمت ریزی اور دست درازی کے زیادہ واقعات پیش آئے۔ بطور مجموعی جرائم کی صورتحال پوری طرح قابو میں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014کے دوران جملہ93,392قابل سزا مقدمات درج کیے گئے جب کہ2013میں ان کی تعداد93,780تھی۔ انوراگ شرما یہاں اواخر سال پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے خلاف جرائم کی مجموعی شرح میں بھی سال2013کے مقابلہ کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ گزشتہ سال ان واقعات کی تعداد12,472تھی اور اس سال یہ تعداد11,794ریکارڈ کی گئی ۔ تاہم دست درازی کے واقعات میں26.28فیصد اضافہ درج کیا گیا ۔ گزشتہ سال ایسے2,302واقعات پیش آئے تھے جب کہ جاریہ سال دست درازی کے2,907واقعات ریکارڈ کئے گئے ۔ اسی طرح عصمت ریزی کے واقعات میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ سال2013کے دوران781واقعات کے برعکس اس سال عصمت ریزی کے893واقعات پیش آئے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ عصمت ریزی کے واقعات میں اضافہ کی اہم وجہ شعور بیداری اور مقدمات درج کرانے کے لئے خواتین کی حوصلہ افزائی ہے جس کے نتیجہ میں یہ واقعات منظر عام پر آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین بے باکانہ طور پر شکایت درج کرانے آگے آرہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سائبر جرائم کے واقعات میں تقریباً100فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ گزشتہ سال سائبر جرائم کے334واقعات درج ہوئے تھے اور اس سال 618واقعات ریکارڈ کئے گئے ۔ گزشتہ سال اغوار کے785واقعات پیش آئے جب کہ اس سال796واقعات درج کئے گئے ۔ اس اضافہ کی وجہ بھی عوام کی شکایت درج کروانے کے لئے شعور بیداری اور حوصلہ افزاء ہے ۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ نومبر2014تک ٹریفکنگ کے370کیس درج کئے گئے اس طرح ریاست تلنگانہ کو ملک بھر میں ہیومن ٹریفکینگ کی روک تھام میں مقام اول حاصل ہواہے ۔ 31نابالغوں کے بشمول528کو بچالیاگیا اور ٹریفکنگ مین ملوث576افراد اور 474کلائنٹس کو گرفتارکرلیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے نئی پولیس گاڑیوں کے لئے312کروڑ روپے منظور کئے تھے۔ شہر میں سی سی ٹی وی سرویلنس سسٹم کی تنصیب کے لئے69.59کروڑ ورپے خرچ کئے جارہے ہین ۔ سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کی حدود میں بھی سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے ۔ انہوں نے محکمہ پولیس کی جانب سے مستقبل کے لائحہ عمل کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ عصری اسلحہ سے پولیس کو لیسکرنے کے لئے 15کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں جب کہ ریاست بھر کے تمام پولیس اسٹیشنس کو عصری بنانے کے لئے312کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ علاوہ ہر پولیس اسٹیشن کومتفرقہ مصارف کے لئے ماہانہ علیحدہ رقم فراہم کی جائے گی ۔ جہاں دیہی پولیس اسٹیشنوں کو 25ہزار، ٹاؤنس پولیس اسٹیشنس کو50ہزار اور شہری پولیس اسٹیشنس کو75ہزار روپے ماہانہ فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ73کروڑ روپے لاگتی بنجارہ ہلز میں جدید ریاستی پولیس ہیڈ کوارٹر کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہ کہا کہ سب انسپکٹر کا گزیٹیڈ عہدہ بنانے کی تجویز ہے زیر غور ہے ۔ انوراگ شرما نے کہاکہ خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو سینئر خاتون آئی ایا یس اور آئی پی ایس عہدیداروں پر مشتمل تھی ۔ کمیٹی کی سفارشات پر شی ٹیمس کی تشکیل اور پولیس اسٹیشنوں میں ویمن ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ شی ٹیمیں شہر میں لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ اور خواتین کو ہراسانی کے خلاف مہم چلا رہی ہیں ۔ اسی طرح ریاست کے 3ہزار اسکولوں میں بچوں کے خلاف جنسی جرائم کی روک تھام کے لئے مہم کا آغاز کیا گیا۔

slight decline in the crime rate in 2014 Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں