ایر ایشیا کا لاپتہ طیارہ - سمندر کی تہہ میں ہونے کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-30

ایر ایشیا کا لاپتہ طیارہ - سمندر کی تہہ میں ہونے کا امکان

جکارتہ
رائٹر
ایشیاء کا ایک لاپتہ طیارہ جس میں162افراد سوارتھے اور جو کل ساحل انڈونیشیا سے دور گر گیا تھا، امکان ہے کہ سمندر کی تہہ میں ہوگا ۔ انڈونیشیاکے ایک سرکاری عہدیدار نے یہ با ت بتائی اور کہا کہ ایشیا کے اطراف کے ممالک نے اس لاپتہ طیارہ کی تلاش مین مدد دینے کے لئیاپنے طیاروں اورجہازوں کو بھیجا ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ انڈونیشیا کا ایر ایشیا طیارہ(ایربسA320-200) کل اس وقت لا پتہ ہوگیا جب اس کا پائلٹ دوران پرواز، خراب موسم سے بچنے کے لئے زیادہ بلندی پر پرواز کی اجازت حاصل کرنے میں ناکام رہا ۔ یہ طیارہ، انڈونیشیا کے شہر سرابیا سے سنگاپور پرواز کررہا تھا۔ اس پرواز(Q78501) نے مدد کے لئے کوئی سگنل بھی نہیں دیا اور رساتہ کی تبدیلی کے لئے درخواست کرنے کے 5ہی منٹ بعد بحرہ جاوا پر لاپتہ ہوگیا۔ سرکاری عہدیداروں نے مزید بتایاکہ زبردست فضائی ٹریفک کے سبب اس پائلٹ کو راستہ تبدیل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا ۔ اندونیشیاکی امدادی وتلاشی ایجنسی کے صدر سویل اسٹیو نے اخبار نویسوں کو بتایاکہ’’ بحرہ جاوا سے گزرنے والے مال بردار جہازوں کے عملہ کی دی گئی اطلاع کی بنیاد پر ہم توقع رکھتے ہیں کہ یہ سمندر کی تہہ میں ہے ۔‘‘ اخبار نویسوں نے مذکورہ عہدیداروں سے لاپتہ طیارہ کے امکانی محل وقوع کے بارے میں سوال کیا تھا ۔ اسی دوران انڈونیشیا کی شہری ہوا بازی کے ایک ذریعہ نے رائٹر کو بتایا کہ متعلقہ حکام کے پاس پرواز کا راڈار ڈاٹا موجود ہے اور ہم تلاشی اور بچاؤ ٹیموں کی اطلاع کا انتظار کررہے ہیں تاکہ یہ معلوم کریں کہ آیا مذکورہ ٹیموں نے حادثہ کی وجہ کی تحقیقات شروع کرنے سے قبل آیا مذکورہ طیارہ کاملبہ دیکھا ہے ۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا کہ کل کے حادثہ کے سبب یہ سال، ملائشیا سے ملحقہ ایر لائنز (ایر ایشیاء) کے لئے تباہ کن سال ثابت ہوا ۔ ملایشیا میں قائم اس کفایتی ایرلائنز ایر ایشیاء میں انڈونیشیا ایر ایشیا کے49فیصد حصص ہیں ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ گزشتہ8مارچ کو ملائشیا ایر لائنز کا ایک طیارہ(پروازMH-370) جو کوالالمپور سے بیجنگ پرواز کررہا تھا ، لاپتہ ہوگیا ۔ اس طیراہ میں239مسافرین اور ارکان عملہ سوار تھے ۔ ابھی تک اس طیارہ کا پتہ نہیں چل سکا ۔ اسی ایر لائنز کے ایک اور طیارہ کو گزشتہ17جولائی کو یوکرین پر مار گرا یا گیاتھا۔ اس طیارہ (پرواز MH-17) میں جملہ298مسافرین اور ارکان عملہ سوار تھے۔ یہ سب کے سب ہلاک ہوگئے ۔ ایر ایشیا گروپ کے ملحقہ ادارے تھائی لینڈ، فلپائن اورہندوستان میں بھی ہیں۔2002ء میں ملایشئا کے اس کفایتی ایر لائنز کی پروازوں کا آغاز ہوا تھا ۔ اس کے بعد سے گزشتہ8مارچ تک اس ایر لائنز کے کسی طیارہ کو حادثہ پیش نہیں آیا تھا۔( کوالالمپور مین مذکورہ گروپ کے حصص میں آج12.9فیڈ گراوٹآگئی) انڈونیشیا کے فضائیہ کے ترجمان ہادی تاجنتو نے بتایا کہ دو ہرکیولس طیارے، انڈونیشیا کے شمال مشرق جزیرہ کے علاقوں میں لا پتہ طیارہ کو تلاش کررہے ہیں ۔ یہ علاقہ بحرہ جاوا میں سرابیا اور سنگاپور کے درمیان کسی مقام پر واقع ہے ۔ آسٹریلیا،ملائشیا اور سنگاپور نے اپنے بحریہ کے جہازوں اور طیاروں کو تلاشی کی کارروائی میں شریک ہونے کے لئے بھیجا ہے ۔ چین نے بھی اپنے جہازوں اور طیاروں کو بھیجنے کا پیشکش کیا ہے ۔انڈو نیشیا کے بحریہ کے فلائٹ کمانڈر لکشمنا پرتما ایس ستیانتا نے بتایا کہ جزائر بینکابلٹنگ کے اطراف سمندر کی گہرائی صرف25تا50میٹر ہے ۔ انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ کے ڈائرکٹر ایر ٹرانسپورٹیشن جے ایم اٹمو جو نے بتایا کہ لاپتہ طیارہ، لاپتہ ہونے سے عین قبل بحرہ جاوا پر32ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا تھا اور پائلٹ نے بادلوں سے بچنے کے لئے28ہزار فٹ بلندی سے پرواز کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ زبردست فضائی ٹریفک کے سبب یہ اجازت نہیں دی گئی ۔ اس کے پانچ ہی منٹ بعد یعینی مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجکر17منٹ پر ایر ٹریفک کنٹرول سے اس طیارہ کا رابطہ ختم ہوگیا۔ فلائٹ راڈار 24ڈاٹ کام کے ڈاٹا کے بموجب مذکورہ حادثہ کے وقت قریب سے کئی طیارے34ہزار فٹ تا38ہزار فٹ کی بلندی سے پرواز کررہے تھے۔ پائلٹوں اور ماہرین شہری ہوابازی کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ کی فضاؤں میں گرج چمک اور بارش ایک معمول ہے اور اس گرج چمک سے بچنے کے لے بلندی میں اضافہ کی درخواستیں بھی خلاف معمول نہیں ہیں۔

AirAsia QZ8501: Indonesia plane 'at bottom of sea'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں