مہاراشٹرا میں منقسم اپوزیشن سے بی جے پی کو فائدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-15

مہاراشٹرا میں منقسم اپوزیشن سے بی جے پی کو فائدہ

ممبئی
پی ٹی آئی
ایک ایسے وقت جب کہ مہاراشٹرا میں بی جے پی اور شیو سینا مہاراشٹرا میں متحدہ طور پر حکومت چلا رہے ہیں،15برسوں تک حلیف رہے کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی ریاست میں اصل اپوزیشن بننے کے لئے لڑ رہے ہیں بی جے پی ، جس نے مہاراشٹرا میں پہلی مرتبہ حکومت بنائی ہے ریاست میں حکومت چلانے کے لئے منقسم اپوزیشن کو بہتر سمجھ رہی ہے۔ کانگریس اور این سی پی حکمراں اتحاد کو بہتر طریقہ سے چیلنج کرنے کے لئے فوری طور پر دوبارہ اتحاد پر تیار نہیں ہیں تاہم این سی پی قائدین نے اتحاد نہ ہونے کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے قریب اس وقت کے حالات کے پیش نظر اس پر غور کیاجائے گا۔ حالیہ دونوں ریاستی مقننہ میں دونوں پارٹیوں نے متفقہ طور پر قحط کے مسئلہ پر حکومت کا مقابلہ کیا۔ کانگریس کے ریاستی صدر مانک راؤ ٹھاکرے نے کہا کہ اگر کانگریس کو قائد اپوزیشن کا عہدہ ملتا ہے تو وہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کو یکجا کرنے کی کوشش کرے گی ۔ تاہم کانگریس اور این سی پی کا مقننہ میں اتحاد تھوڑے دنوں کے لئے تھا ۔کیونکہ این سی پی نے ناگپور میں جاری سیشن کے دوران قانون ساز کونسل کے صدر نشین و سینئر کانگریس قائد شیواجی راؤ دیشمکھ کے خلا ف تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے ۔ بی جے پی محسوس کررہی ہے کہ این سی پی اور کانگریس کا ایوان میں اتحاد سیاسی اتحاد میں تبدیل نہیں ہوسکے گا کیونکہ کانگریس اور این سی پی دونوں قائد اپوزیشن کے عہدہ کے لئے ایک دوسرے کے مقابلے میں اتر آئے ہیں ۔ این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کی توجہ تنظیم کو مضبوط بنانے، رکنیت سازی شروع کرنا اور مسائل پر مبنی جارحانہ مہم چلانے پر مرکوز ہے ۔ ملک نے کہا کہ این سی پی کے پاس8تا10ایسے قائدین ہیں جوبہترین مقرر ہیں، مسائل پر بات کرسکتے ہیں اورعوام کو اکٹھا کرسکتے ہیں ۔

BJP in Maha feels the divided opposition will help it to govern in a better way

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں