افغانستانی طالبان حکومت تسلیم کرنا پاکستان کی بھاری غلطی - پرویز مشرف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-06

افغانستانی طالبان حکومت تسلیم کرنا پاکستان کی بھاری غلطی - پرویز مشرف

کراچی
پی ٹی آئی
افغانستان ظالمانہ طالبان نظام کو تسلیم کرنا پاکستان کی جانب سے بھاری غلطی تھی۔پاکستان کے سابق فوجی حکمراں جنرل پرویز مشرف نے اس کا اعتراف کرلیا ۔ اگرچیکہ انہوں نے القاعدہ معرض وجود مین آنے کے لئے مغرب اور امریکہ کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ کل یہاں یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب کتے ہوئے مشرف نے کہا کہ پاکستان واحد ملک تھا جس نے افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کیا تھا جو1996سے2001ء تک برقرار رہی جب کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی اس کی بعد میں تائید کی ۔ طالبان نظام حکومت کی18سال تک تائید کے بعد مشرف نے تسلیم کیا ہے کہ ظالمانہ حکمرانی کو تسلیم کرنا پاکستان کی غلطی تھی ۔ افغانستان پر1979ء میں سوویت یونین کے یلغار کے بعد دنیا بھر میں سیاسی ماحول میں تبدیلی آئی اور امریکہ نے تین فاش غلطیاں کیں ، وہ سویت یونین کی دستبرداری کے بعد علاقہ سے نکل گیا ، یہ بات71سالہ مشرف نے کہی جوکہ پاکستان پر1999تا2008حکمرانی کی۔ پہلی فاش غلطی 25,000افغان مجاہدین کی باز آباد کاری نہیں کرنی چاہئے تھی ، جنہوں نے یو ایس ایس آر کے خلاف جنگ لڑی تھی اور پھر وہ پاکستان آئے جس کے بعد القاعدہ کے بارے میں اطلاع ملی، مشرف نے دوسری غلطی کے تعلق سے بتایا کہ مغرب نے طالبان کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا بھر میں منفی نظر سے دیکھاگیا کیونکہ اس نے طالبان حکومت کو تسلیم کرلیا تھا اور جب 2000میں امریکہ صدر بل کلنٹن پاکستان آئے تھے تب ملک کو اس حکومت کے تسلیم کرنے پر سرزنش کی تھی ۔ تیسری غلطی کے تعلق سے سابق صدر نے کہا کہ کہ امریکی زیر قیادت ناٹو افواج کا افغانستان پر حملہ جس کی وجہ سے عسکریت پسند کوپہاڑی علاقوں میں ڈھکیل دیا گیا جس کے بعدافغانستان میں ایک خلاف پیدا ہوگیا جس پر قابو پانے کے لئے فوجی کامیابی کو سیاسی کامیابی میں تبدیل کرنی پڑی ۔ انہوں نے بتایا کہ نسلی توازن والی حکومت کی نمائندگی کرنے پاکستان کو ضرورت تھی لیکن ایسا نہ ہونے کے باعث طالبان نے 2003میں احیاء کا آغاز کیا۔
مشرف نے کہا کہ طالبان خود ساختہ تھے کیونکہ اس وقت افغانستان کا ماحول ہی کچھ ایسا تھا ۔ کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ طالبان ہمارے بچے ہیں اور انہیں ہم نے ہی وضع کیا ہے لیکن یہ صحیح نہیں ہے ۔ اس پریشان کن دور میں کوئی بھی شہری حکومت نے پاکستان کے لئے فوجی حکومت سے ہٹ کر سماجی و معاشی طورپر مدد نہیں کی جس کا انہوں نے دعویٰ کیا۔ موجودہ حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت انحطاط پذیر ہے اور تمام صوبوں میں دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے ۔ مشرف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی ہمیشہ موجود رہی اور جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ سیاسی پارٹیاں ملک کے تمام تر بہتر مفاد کی خاطر اچھے فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں اور جمہوری حکومتوں نے کبھی بھی پاکستان میں بہتر مظاہرہ نہیں کیا۔ یہ انہوں نے دعویٰ کیا ۔ ترقی صرف ایوب کے علاوہ میرے دور میں ہوئی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج کا پاکستان میں دستوری رول ہونا چاہئے ۔

Recognising Afghan Taliban regime was Pakistan's blunder: Pervez Musharraf

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں