پی ٹی آئی
دفاعی فورسس کی آسانی سے نقل و حرکت کے لئے ہند۔ چین سرحد پر سڑک کی تعمیر کے منصوبہ کی تکمیل کے لئے مرکز نے بارڈرروڈ آرگنائزیشن (بی آر او) اور حکومت ارونا چل پردیش کو ذمہ دار قرار دیا ہے ۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کیرن ریجی جو نے چیلنج سے بھرپور2000کلو میٹر سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا ہے جو ہند۔ چین سرحد پر خطہ میک ماہون سے شروع ہوکر ارونا چل پردیش کے ضلع ماگو تھنگ بو، ضلع چنگلانگ کے وجئے نگر سے ہوکر گزرے گی ۔ اس منصوبے کا سروے اور سرمایہ کار ی کے تخمینہ کا کام اس سال شروع ہوگا ۔ بی آر او بالائی سوبنساری ضلع کے ڈاپوریجو۔ ٹسکنگ 221کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر کاآغاز کردیا ہے ۔ بی آر او کے پراجکٹ اروناک، کے چیف انجینئر بریگیڈ یر ایچ کے پوکھریال نے گزشتہ ماہ وزیر داخلہ ٹانگا بیالنگ سے ملاقات کرتے ہوئے کام کی تکمیل میں سست رفتاری پر مقامی قائدین کی ناراضگی سے واقف کروایا تھا ۔ انہوں نے قدرتی آفات کو کام میں سست رفتاری کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یار بی تاکیتی نالہ تک3.5کلو میٹر سڑک سیلاب میں بہہ گئی ۔ اس لئے بی آر او کو دریائے سوبانساری سے متصل ایک اور پل تعمیر کا منصوبہ بنانا پڑا ۔ وزیر داخلہ ٹانگا بیالنگ کو عہدیدار نے بتایا کہ اس راہ میں80تا90درجہ پر قائم پہاڑوں سے سڑک کو نکالنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ تاہم پہاڑ کے دونوں سروں پر زمین کو کاٹنے کا کام جاری ہے۔ کام میں تیزی پیدا کرنے کے لئے زائد مشنری جیسے درمیانی وزن کی چٹان ہٹانے والی مشینری، پہاڑوں میں روزن بنانے والی مشینری وغیرہ کا استعمال کیاجارہا ہے۔ ہندوستان پر1962ء میں چینی حملہ کے دوران اسی دریا کے مقام پر ہندوستان کے رائفل میان شیر تھاپہ نے کئی چینی سپاہیوں کو ہلاک کردیا تھا ۔ بعد ازاں وہ بھی چینی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ اسی مقام پر ہندوستان کے شہیدوں کے مدفن ہیں ، ان کی یادگار ایمی سیکونالہ پر تعمیر کی گئی ہیں ۔ بی آر او نے2010ء میں یہاں ایک پل تعمیر کرتے ہوئے اسے شیر تھاپہ سے موسوم کیا تھا ۔ وزیر داخلہ بیالنگ نے بی آر او کی جانب سے ترقیاتی کاموں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مقامی افراد کی حمل و نقل کی سہولتوں اور تعلقات میں اضافہ ہوگا ۔
Union Minister of State for Home Kiren Rijiju has announced a challenging 2000-km-long road along the McMahon Line
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں