غیر سفید فام نوجوانوں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کا اعتراف - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-03

غیر سفید فام نوجوانوں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کا اعتراف - اوباما

امریکہ میں غیر سفید فام نوجوانوں میں یہ احساس عام ہے کہ ان کے ساتھ سلوک غیر منصفانہ ہے ۔ صدر بارک اوباما نے اس کا اعتراف کرتے ہوئے فرگوسن فائرنگ واقعہ میں ایک سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد پولیس نظام میں اصلاحات کے اقدامات پر زور دیا۔ وائٹ ہاؤز میں ایک بیان کے دوران اوباما نے کہا کہ میرے خیال سے سینٹ لوئی واقعہ اپنی نوعیت میں نہ تو انوکھا ہے اور نہ ہی اس علاقہ سے ہی مخصوص ہے ۔ یہ صرف ہمارے ہی عہد کا المیہ نہیں ہے جس کے سبب بیشتر پولیس محکموں اور غیر سفید فام برداروں کے درمیان بے اعتمادی میں اضافہ کررہا ہے ۔ ہمارے ملک کا بنیادی اصول مساوات اور بربری کے قانون پر مبنی ہے ۔ اس کے باوجود نوجوانوں اور دیگر برادریوں میں مایوسی کا یہ احساس ہے کہ ان کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جارہا ہے وہ امتیاز پر مبنی ہے اور غیر منصفانہ ہے ۔ اوباما اس موضوع پر اظہار خیال کے لئے اب تک سلسلہ وار اجلاس کا اہتمام کرچکے ہیں ۔ یہاں تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ دو ہفتہ قبل ایک سفید فام امریکی پولیس ملازم نے ایک سیاہ فام کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جب یہ سیاہ فام نوجوان نہتہ تھا ۔ اس واقعہ کے بعد ملک میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوگیا تھا اور کئی شہروں میں اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ۔ یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ اوباما نے ایک ٹاسک فورس کی تشکیل کا اعلان کیا جو اندرون90ایام برادریوں کی فلاح سے متعلق سفارشات پیش کرے گا ۔ اس کامقصد برادریوں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل مفاہمت، شفافیت اور باہمی اعتماد سازی کے اقدامات کو یقینی بنانا ہے ۔ علاوہ ازیں وفاقی انتظامیہ اور ریاستوں کے علاوہ مقامی برادریوں کے ساتھ خوشگوار اور متوازن تعلقات کو بھی یقینی بنانا ہے ۔ اوباما نے عملی اقدامات کے مظاہرے کے طور پر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لئے263ملین ڈالر فنڈ کا اعلان بھی کیا جس سے عملہ کی تریت میں نہ صرف بہتری پیدا کی جاسکے بلکہ اس رقم سے ایسے کیمرے سے بھی خریدے جاسکیں جو ارکان عملہ کی وردیوں اور پوشاک سے چسپاں ہوں ۔ اوباما نے بیان جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ ملک کے کسی بھی حصہ میں امریکی خاندان یہ محسوس کرے کہ اس کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے تو یہ صرف اس فرد یا اس خاندان کا مسئلہ نہیں یہ ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے اور ہم سب کو یکساں طور پر اس درد کا احساس ہونا چاہئے ۔
یہ مسئلہ صرف چند افراد تک ہی محدود نہیں ہوتا۔ امریکہ میں مقیم تمام برادریوں کے اس مسئلہ کا حل تلاش کیا جانا ضروری ہے ۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ایک ملک کی حیثیت سے ہم اتنے مضبوط نہیں جتنا کہ ہمیں ہونا چاہئے ۔ نابرابری اور غیر منصفانہ سلوک کا مسئلہ دراصل ہماری کمزوریوں کا عکاس ہے ۔ فوجداری نظام انصاف کے خلاف ہمارے اقدامات اس قدر موثر نہیں جتنا انہیں ہونا چاہئے ۔ دریں اثناء وائٹ ہاؤز نے یہ وضاحت کی کہ ریاستی اور مقامی پولیس کے لئے جو فنڈ مختص کیا گیا ہے اس سے جسم سے مربوط ہونے والے صرف 50ہزار کیمرے ہی خریدے جاسکیں گے ۔ وائٹ ہاؤز پریس سکریٹری جوش ارنیسٹ نے کہا کہ تین سال کے دوران263ملین ڈالر پر مشتمل فنڈ کا اعلان کا مقصد پولیس محکموں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لئے وسائل میں اضافہ ہے ۔ ان وسائل کو برائے کار لاتے ہوئے ایسے پروگرامس کا انعقاد بھی ممکن ہے جس کے ذریعہ برادریوں کے قائدین اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو باہمی تبادلہ خیال کے مواقع حاصل ہوں گے جن سے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو نہ صرف تقویت حاصل ہوگی بلکہ وہ زیادہ موثر بھی ثابت ہوں گی ۔

Obama: Wants to avoid 'militarized' police culture

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں