اپوزیشن کو تبدیلی مذہب پر پابندی کے قانون کی تائید کا چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-21

اپوزیشن کو تبدیلی مذہب پر پابندی کے قانون کی تائید کا چیلنج

کولکتہ
پی ٹی آئی
سنگھ پریوار کی موجودہ متنازعہ مہم کی پرزور مدافعت کرتے ہوئے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے آج اپوزیشن کو چیالنج کیا کہ وہ تبدیلی مذہب پر پابندی سے متعلق قانون کی تائیدکرے ۔ انہوں نے دوسری اقلیتوں سے بھی کہا کہ اگر وہ ہندو مت میں شامل ہونا نہیں چاہتے تو وہ ہندوؤں کا بھی مذہب نہ بدلیں ۔ بھاگوت نے ایک ہندو سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک مضبوط ہندو سماج بنانا چاہتے ہیں جو بھٹک گئے ہیں وہ اپنے طور پر نہیں بھٹکے انہیں لالچ دیا گیا ہے یا زبردستی کی گئی ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب چور پکڑا جاتا ہے اور میرا مال برآمد ہوتا ہے اور میں اپنا مال واپس لینا چاہوں تو اس میں نئی بات کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ تبدیلی مذہب کو پسند نہیں خرتے تو اس کے لئے قانون بنائیں لین ایسا قانون بنانا نہیں چاہتے ۔ جب آپ ہندو بننا نہیں چاہتے تو آپ کے لئے ضروری ہے کہ ہمارے ہندو مذہب کو بھی نہ بدلیں ۔ بھاگوت کا یہ تبصرہ شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں سنگھ پریوار کی تنظیموں کے گھر واپسی پروگرام کے پس منظر میں کافی اہمیت رکھتا ہے ۔ اس مسئلہ پر اپوزیشن وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا مطالبہ کررہی ہے ۔ بھاگوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ہم اپنے ملک میں ہین ہم در انداز یا مداخلت کار نہیں ہیں یہ ہمارا اپنا ملک ہے ہمارا اپنا ہندو راشٹر ہے ۔ ہندو اپنی زمین نہیں چھوڑے گا ہم نے ماضی میں جو کھودیا ہے ہم اسے واپس لینے کی کوشش کریں گے کسی کو ہندوؤں کے عروج سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے جو لوگ ہندوؤں کے عروج کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں وہ خود غرض ہیں اور ان کے اپنے مفادات ہیں۔ بھاگوت نے کہا کہ ہندو سماج کسی کو دبانے میں یقین نہیں رکھتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو پاکستان اور بنگلہ دیش کے جرائم کو برداشت کررہے ہیں ہمارا بھگوان کہتا ہے کہ سوجرائم کے بعد ہندوؤں کے خلاف زیادتیوں کو برداشت نہ کریں۔
بھاگوت نے کہا کہ تقسیم سے پہلے پاکستان ہندوستان کا حصہ تھا وہاں ہندوؤں کی تعداد بہت کم ہے یہی وجہ ہے کہ پاکسان امن کے ساتھ نہیں رہ سکتا ، جب تک ہندو ہندوستان میں رہے گا ملک باقی رہے گا اگر ہندو نہیں رہیں گے تو یہاں رہنے والا کوئی چین سے نہیں رہ سکے گا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندو اپنے مال اور عزت کی حفاظت کرنے کا دم رکھتا ہے اور پوری دنیا کی بھلائی کے لئے ایک مضبوط ہندوسماج کی ضرورت ہے ۔

کوچی سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی صدر امیت شاہ نے تبدیلی مذہب کے مسئلہ پر این ڈی اے حکومت پر تنقیدوں کے پیش نظر آج کہا کہ ملک میں تبدیلی مذہب کو روکنے کے لئے قانون سازی کی ضرورت ہے اور کہا کہ نام نہاد سیکیولر جماعتیں پارلیمنٹ میں اس اقدام کی تائید کریں۔ یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک میں واحد سیاسی جماعت ہے جو جبری تبدیلی مذہب کی مخالفت کرتی ہے ۔ نام نہاد سیکولر جماعتوں کو آگے آنا چاہئے اور تبدیلی مذہب کو روکنے کے لئے قانون سازی کی تائید کرنی چاہئے ۔ ریاست کے دو روزہ دورے پر آئے امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی نے کبھی جبری تبدیلی مذہب کی تائید نہیں کی ۔ کیرالا میں مقامی اداروں کے2015ء میں اور اسمبلی کے2016ء میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر پارٹی کے تنظیمی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے کے لئے ریاست کا دورہ کرنے والے امیت شاہ سے جب پوچھا گیا کہ کیا ان کی پارٹی اس معاملہ میں اقلیتی تنظیموں سے بات چیت کرے گی ۔

Let secular parties support anti-conversion bill: Amit Shah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں