آندھرا اسمبلی میں پشاور مہلوکین کو خراج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-19

آندھرا اسمبلی میں پشاور مہلوکین کو خراج

حیدرآباد
پی ٹی آئی
آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی نے پاکستان کے آرمی پبلک اسکول میں طالبان کے ہاتھو ں درجنوں بے قصور و معصوم طلباء کے بہیمانہ قتل عام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ اسمبلی کا مختصر سرمائی اجلاس آج شروع ہوا جس کے پہلے دن پشاور کے مہلوک طلباء کو خراج ادا کرتے ہوئے سوگوار ارکان خاندان کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا گیا ۔ اس دنیا سے رخصت ہوجانے والے طلباء کے احترام میں ارکان نے دو منٹ کی خاموشی بھی منائی جب کہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس سلسلہ میں ایک قرار داد پیش کی تھی۔ انہوں نے اپنی قرار داد میں کہا کہ یہ طالبان انتہا پسندوں کا بربریت سے بھرپور اقدام تھا جس میں انہوں نے معصوم اور بے قصور طلباء کو سفاکی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو چاہئے کہ وہ طالبان کے غیر انسانی اقدامات کی سختی کے ساتھ مذمت کرے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قائدین اور عوام کو چاہئے کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کے اعادہ کو روکنے کے لئے اقدامات روبہ عمل لائیں۔ چندر ابابو نائیڈو نے پشاور واقعہ پر گہرے افسوس اور غم کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار ارکان خاندان کے لئے اپنی ہمدردیاں ظاہر کیں ۔
قائد اپوزیشن وائی ایس جگن موہن ریڈی نے بھی طالبان حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔ سینئر تلگو دیشم رکن اسمبلی جی بچیا چودھری نے کہا کہ دنیا کے لئے دہشت گردی ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے ۔ اس کے خلاف ہر ایک کو متحدہ طور پر جدو جہد کرنی چاہئے ۔ بی جے پی رکن اسمبلی وشنوکمار راجو اور وائس ایس آر کانگریس رکن اسمبلی جی سریکانت ریڈی نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس کے بعد اسپیکر کوڈیلا شیواپرساد راؤ نے قرارداد پڑھ کر سنائی جسے ایوان میں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔ قبل ازیں تروپتی کے رکن اسمبلی ایم وینکٹ رمنا کو بھی خراج ادا کیا گیا جن کا15دسمبر کو قلب پر حملہ کے باعث انتقال ہوگیا تھا ۔ چیف منسٹر اور ارکان اسمبلی نے وینکٹ رمنا کی زندگی کے چند واقعات اور خدمات کو یاد کیا اور کہا کہ ان کی موت تلگو دیشم کے لئے بالعموم اور تروپتی کے عوام کے لئے بالخصوص ایک نقصان ہے ۔ دو قرار دادوں کی منظوری کے بعد اجلاس کل تک کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔ اجلاس کے آغاز سے قبل بزنس اڈوائرزری کی میٹنگ منعقدہوئی جس میں سرمائی اجلاس کا ایجنڈہ طے کیاگیا ۔ امکان ہے کہ اے پی اسمبلی کا سرمائی اجلاس طوفانی ہوگا کیونکہ اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی مختلف مسائل بشمول لینڈ پولنگ سسٹم، کسانوں کے قرض کی معافی اور دیگر پر تلگو دیشم حکومت کو گھیرنے کی تیاریاں کرچکی ہیں ۔ بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں چیف منسٹر نائیڈو کے علاوہ وائی ایس آر کانگریس ، پارٹی، بی جے پی اور تلگو دیشم کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں طے کئے گئے ایجنڈہ کے مطابق اسمبلی کا سرمائی سیشن23دسمبر تک جاری رہے گا جس کے دوران کسانوں کے قرض کی معافی، خشک سالی کی صورتحال ، طوفان ہدہد کی تباہ کاریوں ، نئے دارالحکومت کی تعمیر اور معمرین ، بیواؤں اور معذورین کو وطائف پر مباحث منعقد کئے جائیں گے ۔ بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں دو دن شام کے اوقات میں بھی کارروائی چلانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے اپنے تجویز کردہ10مسائل پر مباحث منعقد کرنے کے لئے اصرار کیا ۔ پارٹی نے سرمائی اجلاس26دسمبر تک چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ قبل ازیں چیف منسٹر این چندر ابابو نائیڈو نے ایوان پہنچنے سے پہلے این ٹی آر گھاٹ کا دورہ کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر اور تلگو دیشم پارٹی کے بانی این ٹی راما راؤ کو خراج عقیدت پیش کیا۔

حیدرآباد سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر اور قائد اپوزیشن وائی ایس جگن موہن ریڈی کو آج اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن اسپیکر کوڈیلا شیوار پرساد راؤ کی برہمی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ جگن نے اسپیکر کوہی نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی ۔ جگن نے الزام عائد کیا تھا کہ اسپیکر ایوان میں ان (جگن) کی توہین کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کیونکہ انہوں نے ایک تعزیتی قرار داد پر چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے اظہار خیال کے بعد قاعدہ کے مطابق انہیں اپنے خیالات پیش کرنے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک روایت ہے کہ قائد ایوان کے اظہار خیال کے بعد قائد اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دی جاتی ہے تاہم مجھے یہ موقع نہیں دیا گیا۔ اسپیکر کو چاہئے کہ وہ روایات کی پاسداری کریں۔ جگن نے یہ ریمارکس اس وقت کیے جب ایوان میں تروپتی کے رکن اسمبلی ایم وینکٹ رمنا کی موت پر تعزیتی قرار داد پیش کی جارہی تھی ۔ اسپیکر کوڈیلا شیوا پرساد نے جواب دیا کہ اس بات کو مسئلہ نہ بنائے۔ چیف منسٹر کی تقریر کے فوری بعد آپ (جگن) کی طرف متوجہ ہوا تاہم آپ نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا اس لئے دیگر ارکان بشمول خود آپ کی پارٹی کے ارکان کو اظہار خیال کی اجازت دے دی گئی ۔ جگن، اپنے ریمارکس تک محدود نہیں رہے بلکہ انہوں نے تروپتی کے رکن اسمبلی کی موت پر چیف منسٹر کو ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کارپوریٹ فلائٹس میں سنگا پور کے دورے کرتے ہیں ، آیا آپ نے علا ج کے لئے وینکٹ رمنا کو بھی سنگا پور لے جانے پر توجہ دی ؟ اگر ایسا ہوتا تو ہم یہاں تعزیتی قرار داد پر اظہار خیال نہیں کرتے ۔ جگن کے ریمارکس پر حکمران بینچوں میں برہمی کی لہر دوڑ گئی ۔ چیف منسٹر نے جواب دیا کہ وینکٹ رمنا کے ارکان خاندان نے ابتداء میں انہیں علاج کے لئے سنگا پور لے جانا چاہا تاہم حالات کے پیش نظر انہیں چینائی کے اپولو ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں ان کی بائی پاس سرجری انجام دی گئی تاہم وہ مابعد آپریشن پیچیدگیوں کے باعث فوت ہوگئے ۔ ان کی موت تلگو دیشم پارٹی کے لئے ایک عظیم نقصان ہے ۔

Andhra assembly condemns Peshawar carnage

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں