نمس ہاسپٹل بی بی نگر کے لئے 500 کروڑ روپے جاری کرنے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-04

نمس ہاسپٹل بی بی نگر کے لئے 500 کروڑ روپے جاری کرنے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ

حیدرآباد
ایس این بی
حکومت تلنگانہ سے کانگریس نے بی بی نگر کے نمس ہاسپٹل کی جنگی خطوط پر تکمیل کے لئے500کروڑ روپے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سی ایل پی دفتر پر کانگریس قائدین ٹی جیون ریڈی اور کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریاست تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو شعبہ صحت پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ غریب اور مستحقین کے لئے فنڈ جاری کرنا چاہئے اور شعبہ صحت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، غریب افراد جو اکثر بیماری کا شکار ہوتے ہیں اور علاج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے پریشان حال رہتے ہیں ۔ ان کی مدد کرنا حکومت کا اولین فرض ہے ۔ نلگنڈہ میں علاج و معالجہ کی ضرورت کو فوری مہیا کروانا چاہئے ۔ ایمرجنسی حالات میں نلگنڈہ میں رہنے والے تقریباً دو لاکھ افراد کو حیدرآباد آنا پڑتا ہے ، اگر ان کو وہیں علاج و معالجہ کی سہولتیں فراہم کی جائیں تو لاکھوں مریضوں کی زندگی کو بچایا جاسکتاہے ۔ اگر حکومت اس مطالبہ کو نظر انداز کرے تو کانگریس کی جانب سے شدید احتجاج منظم کیاجائے گا۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ وزیر اعلیٰ اس اہم مسئلہ پر توجہ مرکوز کرکے عوام کو راحت پہنچائیں گے ۔ کیونکہ چھ دہوں سے اس مسئلہ کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ جب کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کو اقتدار حاصل کر کے چھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے ۔ اس کے باوجود اس مسئلہ کو نظر انداز کرنا غلط ثابت ہوگا ۔ انہوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ آخر کیوں اس معاملہ پراپنی توجہ مرکوز نہیں کررہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں حقائق کو منظر عام پر لانا ہوگا ۔تلنگانہ کانگریس کے قائد ین ٹی جیون ریڈی اور کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی آج وزیر اعلیٰ ریاست آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ وہ پالمورلفٹ اریگیشن اسکیم کے کاموں میں مداخلت کرتے ہوئے مرکز کو مکتوب روانہ کیا۔ کانگریس کے لیجسلیچر دفتر پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد علیحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا۔ اس کے باوجود مسٹر چندرا بابو نائیڈوتلنگانہ میں حکمرانی کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، جس کو ہرگز ہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا ۔ انہوں نے تلنگانہ کے ٹی ڈی پی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کے چنگل سے آزاد ہوجائیں ۔ کیونکہ خود چندرا بابو نائیڈو بی جے پی کی چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر بابو ریاست میں اختلافات پید اکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔بالخصوص ریاست تلنگانہ میں وہ مداخلت کرنے کی بے جا کوشش کررہے ہیں اور یہاں تنازعہ کھڑا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو تلگو کی پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ ہیں، انہیں چاہئے کہ تلنگانہ کی ترقی کے لئے نیک خواہشات کا اظہارکریں۔
لیکن اس کے برخلاف وہ اپنے کام انجام دے رہے ہیں اور اپنے اثرورسوخ کی بناء پرمرکز پر دباؤ ڈال کر تلنگانہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ کسی کے بھی دباؤ کو نظر انداز کرے ۔ انہوں نے کہ اکہ اگر چندرا بابو نائیڈو اپنی روش تبدیل نہ کریں تو ریاست کے عوام زبردست سبق سکھائیں گے ۔ انہوں نے الزامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام اب جان چکے ہیں کہ چندرا بابو نائیڈو تلنگانہ برقی معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔

Allocate Rs 500 cr for Bibinagar NIMS: T Cong urges CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں