ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں نشہ کے خلاف مہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-04

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں نشہ کے خلاف مہم

ممبئی
ایس۔این۔بی
منشیات کے خلاف دارالعلوم محمدیہ نعیم الاسلام گوونڈی میں منعقد علماء و ائمہ مساجد کی ایک اہم نشست
’’ہمارے مسلم معاشرے میں نشہ خوری کی وبا عام ہوتی جارہی ہے جس کے مہلک اثرات سے پورا سماج متاثر ہے۔ نتیجے کے طور پر لوٹ مار، قتل و غارت گری نیز بے حیائی اور عیاشی مسلم معاشرے کا مقدر بنتی جارہی ہے ۔ ایسے نازک ماحول میں ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ خود بیدار ہوں اور خواب غفلت میں ڈوبے ہوئے افراد کو بیدار کریں ۔‘‘ اس طرح کا اظہار خیال یہاں علیمی موومینٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام منعقد علماء و ائمہ مساجد نے دارالعلوم محمد یہ نعیم الاسلام ، گوونڈی میں منعقد ایک نشست میں کیا۔ نشست میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے چشتی ہندوستانی مسجد کے خطیب وامام مولانا عبدالجبار ماہر القادری مصباحی نے کہا کہ منشیات ایسی لعنت ہے کہ اس کے فروغ کے لئے ایک پورا مافیا سرگرم ہے اور ملک و بیرون ملک اسے بڑھاوا دینے کے لئے ایک خطیر سرمایہ خرچ کررہا ہے ۔ مولانا ماہر القادری نے مزید کہا کہ منشیات کے خلاف ہماری کوششیں اس مافیا کو اچھی نہیں لگیں گی اور وہ آپ کی راہوں میں رکاوٹیں کھڑی کریں گے لیکن آپ اپنی کوششیں جاری رکھیے اور اگر منشیات مافیا نے روڑے اٹکانے کی کوشش کی تو آپ ہم سے رابطہ کریں۔ انشاء اللہ ہم اعلیٰ افسران سے رابطہ کر کے ایسے لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔
مولانا محمد نعیم القادری نے کہا کہ منشیات کے سد باب کے لئے نوجوانوں کے اندر اللہ و رسول کا خوف ہونا بہت ضروری ہے ۔ تجربہ یہ ہے کہ جو لوگ دین سے دور ہیں وہیں زیادہ برائیوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ ضرورت ہے کہ ایسے نوجونوں کی دینی تربیت کی جائے ان کے اخلاق و کردار کو سنوارے جائیں تاکہ وہ اس لعنت کے کنارے بھی نہ جاسکیں ۔ علیمی موومینٹ کے صدر مولانا محمد عرفان علیمی نے کہا کہ لوہا لوہے کو کاٹتا ہے ، نشہ کا علاج بھی نشے سے ہی ممکن ہے اور وہ نشہ عشق رسول ﷺ کا نشہ ہے ۔ نشہ کرنے والوں کو عشق رسولؐ کا نشہ پلانے کی ضرورت ہے۔ اخیر میں انہوں نے ادارے کے ٹرسٹیان اور ذمے داران خاص طورپر مولانا نور محمد نعیم القادری کا اس میٹنگ کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس طرح کی نشستوں کا انعقاد وقت کی بہت بڑٰ ضرورت ہے اس سلسلے میں دیگر مساجد اور مدارس کے ذمے داران کو بھی آگے آنا چاہئے اور ہر گلی محلے میں ایسی میٹنگوں کا انعقاد کرنا چاہئے ۔
ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کے صدر عامر ادریسی نے کئے گئے سروے کی روشنی میں بتایا کہ بیس مقامات پر اگر نشہ کی اشیا فروخت ہورہی ہیں تو ان ٰمیں سترہ مقامات مسلم علاقوں کے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ منشیات مسلم علاقوں میں ہی زیادہ بکتی ہے اور غیر مسلم نوجوان بھی منشیات کے لئے مسلم علاقوں کو رخ کرتے ہیں ۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ آپ کی قوم کے پاس نہ تو تجارت ہے اور نہ صنعت و حرفت اور نہ ہی تعلیم ۔ کل ملاکر بس آپ کے ہاتھ پیر سلامت ہیں۔ مگر افسوس منشیات کی لعنت میں آپ اسے بھی بے کار کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔ خدارا اس سے بچئے ، اپنے اہل خانہ کی فکر کیجئے۔ اپنے ملت کی اور خود اپنی بھی فکر کیجئے ۔مولانا افروز علیمی نے کہا کہ علیمی موومینٹ کی منشیات مخالف مہم قابل تقلید بھی ہے اور لائق تحسین بھی۔ علیمی موومینٹ اس سلسلے میں کئی نشستوں کا انعقاد کرچکی ہے ۔ اور کئی جگہ کرنے والی ہے ۔ علیمی موومینٹ کے ذمہ دارا نشہ میں ملوث نوجوانوں سے ملاقات کررہی ہے ۔ ان کی کاؤنسلنگ کررہی ہے ۔ اخیرمیں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ آپ کو جہاں بھی منشیات میں ملوث نوجوان نظر آئیں تو آپ علیمی موومینٹ کے ذمہ داروں سے رابطہ کریں انشاء اللہ ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
مولانا جہانگیر القادری نے کہا کہ منشیات کے خلاف کام کرنا اس وقت سب سے بڑی ضرورت ہے۔ مولان اجمل حسین نے ایک اہم بات بتائی کہ جب لڑکی کو ذرا سی بھی تاخیر ہوجاتی ہے تو والدین پریشان ہوجاتے ہیں اور اس کو فون کرتے ہیں کہ کہاں ہو لیکن جب لڑکے گھر پرتاخیر سے پہنچتے ہیں تو والدین فکر مند کیوں نہیں ہوتے ۔ والدین کو چاہئے کہ جیسے لڑکیوں کے لئے فکر مند رہتے ہیں ویسے ہی لڑکوں کے لئے بھی فکر رہیں ۔
اس نشست میں ائمہ مساجد، علماء گوونڈی کے سر بر آوردہ حضرات شریک تھے ۔گوونڈی کی مختلف مساجد کے ذمے داران اور ٹرسٹیان بھی موجود رہے ۔

Campaign against drugs in Muslim-dominated areas of Mumbai

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں